دبئی: ایشیا کپ میں آج بھارت کا مقابلہ ہانگ کانگ سے دبئی میں کھیلا جا رہا ہے۔ بھارتی ٹیم نے اس سے قبل روایتی حریف پاکستان کو شکست دی ہے جبکہ یہ میچ ہانگ کانگ کا پہلا میچ ہے۔ ہانگ کانگ ٹیم نے کوالیفائر راؤنڈ میں کویت، متحدہ عرب امارات اور سنگاپور کو شکست دے کر ایشیا کپ میں جگہ بنائی ہے۔ ٹیم کے حوصلے بلند ہیں کیونکہ ان کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ باقی ٹیمیں ہانگ کانگ سے محتاط ہیں۔ India Should Be Wary Of Hong Kong Challenge
سنہ 2018 میں ایشیا کپ کے گروپ اے کے میچ میں بھارتی ٹیم کے بلے باز شیکھر دھون نے سنچری اسکور کی تھی، تب بھارت نے روہت شرما کی قیادت میں سات وکٹوں کے نقصان پر 285 رنز بنائے تھے اور ٹیم نے یہ میچ 26 رنز سے جیتا تھا۔ لیکن اس بار کپتان نزاکت خان، یاسم مرتضیٰ اور احسان خان مل کر کسی بھی ٹیم کا کھیل خراب کر سکتے ہیں
تاہم ہانگ کانگ کے بلے باز نزاکت خان حسین نے بالترتیب 92 اور 73 رنز بنائے۔ اوپننگ جوڑی نے پہلی وکٹ کے لیے 174 رنز کی شراکت قائم کی۔ اس کے بعد ٹیم بکھرتی چلی گئی جس کی وجہ سے ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وہیں ٹیم میں پاکستان کے کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ T20 فارمیٹ میں ہانگ کانگ کی سب سے بڑی کامیابی آٹھ برس قبل اس وقت حاصل ہوئی جب ٹیم نے سنہ 2014 کے T20 ورلڈ کپ کے پہلے راؤنڈ میں بنگلہ دیش کو زیر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: India Should Be Wary Of Hong Kong Challenge بھارت کو ہانگ کانگ سے محتاط رہنا چاہیے