کولمبو: ایشیا کپ 2023 میں روایتی حریف ہندوستان اور پاکستان ہفتے کو آمنے سامنے ہوں گے۔ گزشتہ سال 20 اوور کے فارمیٹ میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ میں دونوں ٹیمیں دو بار آمنے سامنے ہوئیں، جہاں ایک بار ہندوستان اور ایک بار پاکستان نے کامیابی حاصل کی۔ پانڈیا نے کہا کہ کرکٹ سے شائقین کے بہت سارے جذبات جڑے ہوتے ہیں۔ ہماری توجہ ایک بہت اچھی ٹیم کے خلاف میچ کھیلنے پر ہے جس نے حالیہ دنوں میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس نے کچھ فائنل کھیلے ہیں اور ہمارے درمیان ہمیشہ تناؤ رہتا ہے۔ ہم باہر کے شور کو باہر رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس بات کی کوشش ہوتی ہے کہ اچھی کرکٹ کیسے کھیل سکتے ہیں۔‘‘
ہم بھی آخر کرکٹر ہیں۔ ہم اس کے بارے میں زیادہ جذباتی نہیں ہو سکتے کیونکہ پھر کچھ فیصلے غلط ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ (ایشیا کپ) ایک بڑا ٹورنامنٹ ہے۔ یہ ایک ایسا موقع ہے جو آپ کے کھیل اور آپ کی شخصیت کو جانچتا ہے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ آپ پانی میں کتنی گہرائی میں تیر سکتے ہیں۔ یہ تمام عوامل مجھے بہت پرجوش کرتے ہیں۔‘ دریں اثنا، پانڈیا نے ون ڈے کرکٹ کے تئیں اپنے نقطہ نظر کو اجاگر کیا اور طویل فارمیٹ کے مطابق ڈھلنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ہاردک نے ون ڈے کرکٹ پر کہاکہ ون ڈے کرکٹ میں آپ کے خیال سے زیادہ وقت ہوتا ہے۔ ہمارے پاس ٹی 20 میں بھی زیادہ وقت ہے لیکن ون ڈے بہت طویل کھیل ہے۔ یہ ایک ایسا کھیل ہے جہاں آپ کو فارمیٹ کے مطابق ڈھلنا پڑتا ہے، آپ کو کنڈیشنز کی عادت ڈالنی ہوتی ہے کیونکہ کھیل 50 اوورز کا ہوتا ہے۔ اچھی ٹیم کے خلاف جیتنے کے لیے آپ کو 100 اوورز تک اچھی کرکٹ کھیلنی ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ’بطور ایک کرکٹر میری ذہنیت صرف اس لیے بدلتی ہے کہ میں ون ڈے فارمیٹ کے تقاضوں کے مطابق تیاری شروع کرتا ہوں۔ اگر تیاری مناسب ہے تو مجھے صرف میدان میں جا کر حالات کو پڑھنے کی ضرورت ہے۔‘ صورتحال کو سمجھنے کے لیے راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ہے، آپ کو صرف کھیل دیکھنا ہوگا، یہ سمجھنے کی کوشش کرنی ہوگی کہ کیا ہو رہا ہے اور بہتر فیصلہ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Pakistan vs Nepal پاکستان نے نیپال کو کیا چاروں خانے چت
پاکستان کے خلاف مہم شروع کرنے کے بعد ہندوستانی ٹیم گروپ اے کا اپنا دوسرا میچ 4 ستمبر کو نیپال کے خلاف کھیلے گی۔ اگر ہندوستان اور پاکستان سپر فور میں پہنچ جاتے ہیں تو انہیں کم از کم ایک بار آمنے سامنے ہونے کا موقع ملے گا۔
یو این آئی