میتھالی راج کی قیادت والی ٹیم کو آخری سات ون ڈے میچوں میں سے چھ میں شکست کے بعد جیت کی رفتار حاصل کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ کیونکہ جنوبی افریقی خواتین سے گھریلو سیریز میں ہارنے کے بعد اب موجودہ سیریز میں بھی یکطرفہ شکست کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
بھارت انگلنیڈ سیریز کے دوسرے ون ڈے میں جہاں گیند بازوں نے بہتر کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے کھیل کی سطح کو بلند کیا تو وہیں ناقص بیٹنگ کی وجہ سے ٹیم کو ایک بار بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ متواتر وقفوں پر وکٹوں کے گرنے کی وجہ سے کپتان میتھالی راج کی بلے بازی بھی متاثر ہورہی ہے۔
ٹیم کے لیے سب سے زیادہ تشویش نائب کپتان ہرمنپریت کور کا فارم ہے ، جس کی کارکردگی پچھلے چار سالوں سے کافی اچھی نہیں رہی ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف 2017 ورلڈ کپ میں 171 رنز کی شاندار اننگز کے بعد وہ صرف دو میچوں میں نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہی ہیں۔ اس دوران انہیں 28 میچوں میں 22 مرتبہ بیٹنگ کا موقع ملا۔
یہ بھی پڑھیں:کھیل رتن ایوارڈ کے لیے متالی اور اشون کے نام کی سفارش
میتھالی اور جیمیما روڈریگس کے علاوہ پونم راوت، ڈیپٹی شرما اور تانیا بھاٹیا بڑے شارٹ کھیلنے کی صلاحیت نہیں رکھتے جس کی وجہ سے اوپنر اسمرتی ماندھنا اور 17 سالہ شیفالی ورما کافی دباؤ میں ہیں۔
میتھالی نے بھارت کی طرف سے دونوں میچوں میں نصف سنچری اسکور کی لیکن اس کے دوران اس کا اسٹرائیک ریٹ تقریبا 60 تھا۔ ڈاٹ گیندیں بھی بھارتی بلے بازوں کے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ رہا ہے۔ پہلے میچ میں ٹیم کیتھرین برونٹ ، انیا شربسول ، نیٹ سائنس ، کیٹ کراس اور سوفی ایکلیسٹون کے خلاف 50 اوورز میں 181 گیندوں میں ایک رن بھی نہیں بنا سکی۔
دوسرے ون ڈے میں بھی یہی صورت حال تھی۔ ابتدائی اوورز میں شیفالی کے 55 گیندوں پر 44 رن کے بعد آخری اوورز میں جھولن گوسوامی کے بلے سے کچھ بڑے شاٹس کی وجہ سے ٹیم 220 رنز کا اسکور عبور کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
سیریز کا آخری میچ آج سہ پہر ساڑھے تین بجے سے کھیلا جائے گا۔