انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم ان دنوں بھارت کے دو ماہ کے طویل دورہ پر ہے۔ اب تک چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں بھارت اور انگلینڈ اس وقت سیریز میں -1۔1 سے برابری پر ہیں۔ اگلے دو ٹسٹ میچوں میں اس بات کا فیصلہ ہونا ہے کہ ان دونوں میں سے کون سی ٹیم عالمی چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچے گی۔ یعنی ان کا لارڈس کا سفر احمدآباد سے ہوکر طے ہوگا۔ اگر یہ دونوں ٹسٹ ڈرا رہ جاتے ہیں تو آسٹریلیا کی ٹیم فائنل میں پہنچ جائے گی۔ بھارت کو یہ سیریز دو۔ایک یا تین ۔ایک سے جیتنی ہے جبکہ انگلینڈ کو تین۔ایک سے جیتنی ہے۔ یہ دلچسپ ہے کہ عالمی چیمپئن شپ فائنل کی دوسری ٹیم کا فیصلہ دنیا کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں ہونا ہے جس میں شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ایک لاکھ 10 ہزار ہے۔
سردار پٹیل اسٹیڈیم نے 2014 سے کسی بین الاقوامی میچ کا انعقاد نہیں کیا ہے اور اس میدان کی پھر سے تعمیر ہونے کے بعد اس میں پہلا بین الاقوامی میچ ڈے ۔نائٹ کا ہو رہا ہے۔ اس میدان پر حال ہی میں سید مشتاق علی ٹرافی کے کچھ ٹی ٹوئنٹی میچ منعقد ہوئے تھے اور اب موٹیرا میں نئی فلڈلائٹس کے بیچ گلابی گیند سے ٹسٹ میچ ہورہا ہے۔ بھارت اپنا دوسرا ڈے ۔ نائٹ ٹسٹ کا انعقاد کررہا ہے۔ گلابی گیند زیادہ سوئنگ لیتی ہے اور اس میں لال گیند کے مقابلے زیادہ تیزی رہتی ہے۔ دونوں ٹیموں نے پہلے دو ٹسٹ میچوں میں اپنی گیند بازی کے دم پر جیت حاصل کی تھی اور موٹیرا میں بھی کچھ ایسا ہی ہوسکتا ہے۔
گلابی گیند سے ٹسٹ میچ کی تاریخ چھ سال پرانی ہے اور ان ٹسٹوں میں تیز گیندبازوں کا دبدبہ رہا ہے۔ دنیا میں کھیلے گئے ڈے ۔نائٹ ٹسٹ میچوں میں گیندبازوں نے 24.47 کی اوسط سے 354 وکٹیں حاصل کی ہیں جب کہ اسپنروں نے 35.38 کے اوسط سے 115 وکٹیں لی ہیں۔ موٹیرا کی پچ کو دیکھنا دلچسپی سی خالی نہیں ہوگا۔