بھارتی ٹیم گذشتہ روز پہلے میچ میں 20 اوور میں 7 وکٹوں پر 124 رنز کا معمولی اسکور ہی بنا پائی تھی، جبکہ انگلینڈ نے15.3 اوورز میں ہی دو وکٹ پر 130 رن بناکر یکطرفہ انداز میں ہدف حاصل کرلیا تھا۔
پہلے میچ میں ٹیم انڈیا کی ساری حکمت عملی غلط ثابت ہوئی۔ سب سے پہلے اوپنر روہت شرما کو آرام دینا ہی ایک غلط فیصلہ تھا۔ ٹیم انتظامیہ نے روہت کو آرام دے کر شیکھر دھون اور لوکیش راہل کو اوپننگ میں آزمایا لیکن دونوں ہی فلاپ رہے۔ ٹیم کو اگر برابری حاصل کرنی ہے تو پھر اسے روہت کو اوپننگ میں واپس لانا ہوگا۔
کپتان وراٹ کوہلی نے میچ کے بعد کہا تھا کہ کھلاڑیوں نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور اپنے شاٹس ٹھیک طرح سے نہیں کھیلے لیکن وراٹ کو اپنی بات کو پہلے خود پر نافذ کرنا ہوگا کیونکہ وہ صفر پر آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے تھے۔ ٹیم کو وکٹ کیپر رشبھ پنت کے بیٹنگ آرڈر کے بارے میں بھی سوچنا ہوگا۔ پنت کو چوتھے نمبر پر اوربیٹنگ آل راؤنڈر واشنگٹن سندر کو اٹھویں نمبر پر بھیجا گیا تھا۔
سندر کو پنت اور ہاردک پانڈیا جیسے ہٹر سےاوپر بھیجا جانا چاہئے، تاکہ انہیں اننگز کو سنبھالنے کا پورا موقع ملے۔ پنت اور پانڈیا جیسے ہٹرکوسلوگ اووروں میں بھیجنا ہی ٹھیک ہوگا جہاں ان کا کام صرف گیندباز کی پٹائی کرنا رہے۔ اگر بھارتی ٹیم ایسی حکمت عملی بناتی ہے تو ہی وہ انگلینڈ کو شکست دے پائے گی۔