ETV Bharat / sports

ٹیسٹ چیمپیئن شپ: جارحانہ کوہلی اور پُرسکون ولیسمن آمنے سامنے - نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن

کروڑوں شائقین کی توقعات کے ساتھ بھارتی کرکٹ ٹیم پہلے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں نیوزی لینڈ سے مقابلے کے لیے تیار ہے جو انگلینڈ کے ساؤتھمٹن میں کھیلا جائے گا۔

ٹیسٹ چیمپیئن شپ
ٹیسٹ چیمپیئن شپ
author img

By

Published : Jun 17, 2021, 5:35 PM IST

ساؤتھمٹن کے ایجز باؤل میں ٹیسٹ کرکٹ میں بادشاہت حاصل کرنے کے لیے جب دونوں ٹیمیں میدان میں اتریں گی تو وراٹ کوہلی کی جارحانہ اور کین ولیمسن کی پُر سکون کپتانی آمنے سامنے ہوگی۔

آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ

کرکٹرز کے لیے اولین ترجیح سمجھے جانے کے باوجود 144 سال کی شاندار تاریخ کے بعد پانچ روزہ کرکٹ یعنی ٹیسٹ کرکٹ کی جانب تماشائیوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ متعارف کروائی گئی ہے۔

جہاں تک بھارتی کپتان وراٹ کوہلی کی بات ہے تو وہ بھارت کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتان ہونے کے باوجود اور دنیا کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک ہیں لیکن وہ ابھی تک ایک بھی خطاب اپنے نام نہیں کر پائے ہیں۔

کوہلی نے بطور کپتان اپنی صلاحیتوں لوہا منوایا ہے۔ حالانکہ مہندر سنگھ دھونی سے موازنہ ان کے لیے آسان نہیں رہا ہے اور انہیں ایک عدد ٹائٹل کی ضرورت ہے۔

ٹیسٹ چیمپیئن شپ
ٹیسٹ چیمپیئن شپ

بڑا خطاب حاصل کرنا ہی بھارت میں کامیابی سمجھی جاتی ہے اور ورلڈ کپ جیتنے کے بعد مہندر سنگھ دھونی کو جتنی عزت، احترام اور پیار ملا ہے اس کی کمی کوہلی کو ضرور کھل رہی ہوگی اس لیے وہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل جیت کر اس کمی کو دور کرنا چاہیں گے۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کے پاس صلاحیتوں سے بھرپور اور پوری دنیا کے کرکٹ شائقین کے لاڈلے کھلاڑیوں کی فوج ہے۔ بھلے ہی وہ بھارت کے خلاف کھیل رہے ہوں لیکن ولیمسن کے کور ڈرائیو، ڈیون کانوے کی جارحانہ بلے بازی اور ٹرینٹ بولٹ کی تیز گیند بازی کی ستائش کرنے والوں کی کمی نہیں ہے۔

نیوزی لینڈ کے سامنے بھارتی چیلینج آسان نہیں ہوگا اور فائنل مقابلہ جیتنے والی ٹیم نہ صرف چیممیئن کا تاج اپنے سر پہ رکھے گی بلکہ انعامی رقم کے طور پر اسے 16 لاکھ ڈالز بھی ملیں گے۔

ایسے بہت سے کرکٹرز ہیں جو ورلڈ کپ نہیں جیت سکے اس لیے ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل ان کے لیے کسی ورلڈ کپ سے کم نہیں ہوگا۔

آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز جیتنے کے بعد نائب کپتان اجنکیا رہانے کا قد بڑھا ہے اور وہ اپنے اس فارم کو برقرار رکھنا چاہیں گے جبکہ روی چندرن اشون شاید محدود اوورز کا ورلڈ کپ نہ کھیل سکیں اس لیے اس میچ میں وہ ولیمسن، راس ٹیلر یا ہنری نکولس کو اپنی کیرم بال یا سلائیڈر سے پریشان کرنا چاہیں گے۔

تقریباً 14 برسوں سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہے بھارت کے سب سے تجربہ کار کھلاڑی ایشانت شرما کی بھی خواہش ہوگی کہ وہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے خطاب میں اپنا نام درج کرواسکیں۔

کاغذ پر تو دونوں ٹیمیں متوازن نظر آرہی ہیں لیکن وقت اور حالات کے مطابق کھلاڑیوں کی کارکردگی کا انحصار ہوگا۔

  • بھارتی اسکواڈ:

وراٹ کوہلی(کپتان)، اجنکیا رہانے(نائب کپتان)، روہت شرما، شبھمن گل، چیتیشور پجارا، رشبھ پنت، رویندر جڈیجہ، آر اشون، ایشانت شرما، محمد سمیع، جسپریت بمراہ، محمد سراج، امش یادو، ہنوما وہاری، ردھیمان ساہا۔

  • نیوزی لینڈ اسکواڈ:

کین ولیمسن(کپتان)، ٹام بلنڈل، ٹرینٹ بولٹ، ڈیون کانوے، کولن ڈی گرینڈہوم، میٹ ہنری، کائل جیمیسن، ٹام لاتھم، ہنری نکولس، اعجاز پٹیل، ٹم ساؤتھی، راس ٹیلر، نیل ویگنر، بی جے واٹلنگ، وِل ینگ

  • امپائرز:

رچرڈ اِیلنگ ورتھ اور مائیکل گاء

  • میچ ریفری: کرس براڈ
  • میچ کا وقت: دوپہر ساڑھے تین بجے(بھارتی وقت کے مطابق)

ساؤتھمٹن کے ایجز باؤل میں ٹیسٹ کرکٹ میں بادشاہت حاصل کرنے کے لیے جب دونوں ٹیمیں میدان میں اتریں گی تو وراٹ کوہلی کی جارحانہ اور کین ولیمسن کی پُر سکون کپتانی آمنے سامنے ہوگی۔

آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ

کرکٹرز کے لیے اولین ترجیح سمجھے جانے کے باوجود 144 سال کی شاندار تاریخ کے بعد پانچ روزہ کرکٹ یعنی ٹیسٹ کرکٹ کی جانب تماشائیوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ متعارف کروائی گئی ہے۔

جہاں تک بھارتی کپتان وراٹ کوہلی کی بات ہے تو وہ بھارت کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتان ہونے کے باوجود اور دنیا کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک ہیں لیکن وہ ابھی تک ایک بھی خطاب اپنے نام نہیں کر پائے ہیں۔

کوہلی نے بطور کپتان اپنی صلاحیتوں لوہا منوایا ہے۔ حالانکہ مہندر سنگھ دھونی سے موازنہ ان کے لیے آسان نہیں رہا ہے اور انہیں ایک عدد ٹائٹل کی ضرورت ہے۔

ٹیسٹ چیمپیئن شپ
ٹیسٹ چیمپیئن شپ

بڑا خطاب حاصل کرنا ہی بھارت میں کامیابی سمجھی جاتی ہے اور ورلڈ کپ جیتنے کے بعد مہندر سنگھ دھونی کو جتنی عزت، احترام اور پیار ملا ہے اس کی کمی کوہلی کو ضرور کھل رہی ہوگی اس لیے وہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل جیت کر اس کمی کو دور کرنا چاہیں گے۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کے پاس صلاحیتوں سے بھرپور اور پوری دنیا کے کرکٹ شائقین کے لاڈلے کھلاڑیوں کی فوج ہے۔ بھلے ہی وہ بھارت کے خلاف کھیل رہے ہوں لیکن ولیمسن کے کور ڈرائیو، ڈیون کانوے کی جارحانہ بلے بازی اور ٹرینٹ بولٹ کی تیز گیند بازی کی ستائش کرنے والوں کی کمی نہیں ہے۔

نیوزی لینڈ کے سامنے بھارتی چیلینج آسان نہیں ہوگا اور فائنل مقابلہ جیتنے والی ٹیم نہ صرف چیممیئن کا تاج اپنے سر پہ رکھے گی بلکہ انعامی رقم کے طور پر اسے 16 لاکھ ڈالز بھی ملیں گے۔

ایسے بہت سے کرکٹرز ہیں جو ورلڈ کپ نہیں جیت سکے اس لیے ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل ان کے لیے کسی ورلڈ کپ سے کم نہیں ہوگا۔

آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز جیتنے کے بعد نائب کپتان اجنکیا رہانے کا قد بڑھا ہے اور وہ اپنے اس فارم کو برقرار رکھنا چاہیں گے جبکہ روی چندرن اشون شاید محدود اوورز کا ورلڈ کپ نہ کھیل سکیں اس لیے اس میچ میں وہ ولیمسن، راس ٹیلر یا ہنری نکولس کو اپنی کیرم بال یا سلائیڈر سے پریشان کرنا چاہیں گے۔

تقریباً 14 برسوں سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہے بھارت کے سب سے تجربہ کار کھلاڑی ایشانت شرما کی بھی خواہش ہوگی کہ وہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے خطاب میں اپنا نام درج کرواسکیں۔

کاغذ پر تو دونوں ٹیمیں متوازن نظر آرہی ہیں لیکن وقت اور حالات کے مطابق کھلاڑیوں کی کارکردگی کا انحصار ہوگا۔

  • بھارتی اسکواڈ:

وراٹ کوہلی(کپتان)، اجنکیا رہانے(نائب کپتان)، روہت شرما، شبھمن گل، چیتیشور پجارا، رشبھ پنت، رویندر جڈیجہ، آر اشون، ایشانت شرما، محمد سمیع، جسپریت بمراہ، محمد سراج، امش یادو، ہنوما وہاری، ردھیمان ساہا۔

  • نیوزی لینڈ اسکواڈ:

کین ولیمسن(کپتان)، ٹام بلنڈل، ٹرینٹ بولٹ، ڈیون کانوے، کولن ڈی گرینڈہوم، میٹ ہنری، کائل جیمیسن، ٹام لاتھم، ہنری نکولس، اعجاز پٹیل، ٹم ساؤتھی، راس ٹیلر، نیل ویگنر، بی جے واٹلنگ، وِل ینگ

  • امپائرز:

رچرڈ اِیلنگ ورتھ اور مائیکل گاء

  • میچ ریفری: کرس براڈ
  • میچ کا وقت: دوپہر ساڑھے تین بجے(بھارتی وقت کے مطابق)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.