گریگ بارکلے نے کہا کہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ سے ابھی اتنا فائدہ نہیں ملا ہے جتنی کی توقع تھی۔ آئی سی سی چیئرمین کے اس بیان سے اس چیمپیئن شپ کے مستقبل پر شبہ پیدا ہوگیا ہے۔ بارکلے نے کہا کہ کورونا وبا کا اثر اس چیمپیئن شپ پر بھی ہوا ہے۔
بارکلے نے کہا کہ 'مجھے نہیں لگتا کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سے ٹیسٹ کرکٹ کو کچھ خاص فروغ ملا ہے۔ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے انعقاد کا مقصد ٹیسٹ کرکٹ میں دلچسپی پیدا کرنا تھا۔ مجھے نہیں لگتا کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ نے اب تک وہ حاصل کیا ہے جس کی توقع تھی۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے حال ہی میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لیے پوائنٹس سسٹم میں تبدیلی کی تھی جس میں ٹیموں کی درجہ بندی مجموعی پوائنٹس کی بجائے پوائنٹس کے اوسط پر ہوگی۔
بارکلے چاہتے ہیں کہ اس وقت ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا پہلا ایڈیشن مکمل ہوجائے لیکن ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ منتظمین کو چاہئے کہ وہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ پر غور کریں اور معاملات کو مختلف نقطہ نظر سے دیکھیں۔
گریگ بارکلے نے مزید کہا کہ 'میری ذاتی رائے یہ ہے کہ ہم کووڈ 19 وبا کے دوران ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور ہم نے پوائنٹس کے لیے ایک نیا انتظام کیا ہے لیکن ایک بار ہم ایسا کرنے کے بعد ہمیں دوبارہ بات کرنی چاہئے کیونکہ مجھے یقین نہیں ہے کہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ واقعی اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہی جس کے لیے اسے چار یا پانچ سال پہلے غور کرنے کے بعد بنایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ہمیں کیلنڈر کے حساب سے دیکھنا چاہئے اور کرکٹرز کو ایسی صورتحال میں نہیں ڈالنا چاہئے جس سے معاملات مزید خراب ہو جائیں اور ہم کوئی فائدہ نہ اٹھا سکیں۔
بارکلے نے کہا کہ 'ایسے کئی ٹیسٹ میچ کھیلنے والے ممالک ہیں جن کا اس ٹورنامنٹ میں حصہ لینا بہت مشکل ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ کی اپنی پہچان ہے اور میں اس کے ہر پہلو پر غور کر رہا ہوں۔ بہت کم ممالک اس نظام کو برداشت کرنے اور اسے کھیلنے کے اہل ہیں۔ مالی نقطہ نظر سے تمام ممالک کے لیے اس میں حصہ لینا مشکل ہے۔
انہوں نے چیمپیئن شپ کے سلسلے میں موجودہ کرکٹ کیلنڈر میں مسلسل ایک کے بعد ایک سیریز ہونے اور دنیا بھر میں ہورہے ٹی 20 لیگ پر تشویش ظاہر کی ہے۔
گریگ بارکلے نے کہا کہ 'باہمی کرکٹ رکن ممالک کے لیے اہم ہے۔ آئی سی سی کرکٹ مقابلوں کا انعقاد بہتر طریقہ سے کرتا آیا ہے۔ تمام ممالک کو اس میں حصہ لینے کا موقع ملنا چاہیے۔ میں آئی سی سی ایونٹ کو برقرار رکھنے کا مداح ہوں لیکن ساتھ ہی ساتھ ممبر ممالک کوباہمی کرکٹ کے مواقع فراہم کرنے کی بھی وکالت کرتا ہوں۔