ETV Bharat / sports

انگلینڈ ورلڈ کپ چمپئن کیسے بنا؟

کرکٹ کا بانی انگلینڈ چوتھی بار فائنل کے سنسنی خیز اور دلچسپ مقابلے میں نیوزی لینڈ کوشکست دے کر ورلڈ چیمپئن بنا اور ایک نئی تاریخ رقم کی۔

انگلینڈ ورلڈ کپ چمپئن کیسے بنا؟
author img

By

Published : Jul 15, 2019, 10:21 AM IST

Updated : Jul 15, 2019, 1:01 PM IST

کرکٹ ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ پہلے فائنل میچ ٹائی ہوا اور پھر سپر اوور میں بھی کھیل برابری پر ختم ہوا۔ اانٹرنیشنل کرکٹ کاؤنسل کے قوانین کے مطابق ایسی صورت وہ ٹیم فاتح قرارپاتی ہے جس نے میچ میں زیادہ بائونڈریز لگانی ہوں اور چنکہ فائنل میچ میں انگلینڈ نے اپنی مد مقابل ٹیم کے مقابلے میں زیادہ چوکے لگائے تھے اس لیے خطاب اس کے نام ہوا۔

میچ میں کیوی کھلاڑیوں نے شاندار فیلڈنگ کی، ٹوم لیتھم نے جوروٹ کا حیرت انگیز کیچ پکڑ کر دنیا بھر کے شائقین کرکٹ کے دل جیت لیے۔

فائنل میچ پوری طرح سے نشیب و فراز سے پر تھا، اس سنسنی خیزمقابلے میں کبھی انگلینڈ کا تو کبھی نیوزی لینڈ کا پلڑا بھاری رہا۔

242 رنز کے تعاقب میں انگلینڈ کے 86 رنز پرہی چار کھلاڑی آئوٹ ہوگئے تھے تاہم بعد میں بلے باز جونز بٹلر اور بین اسٹوکس نے محتاظ انداز میں بیٹنگ کی اور انگلینڈ کی اننگ کو سنبھالا۔ یہ کہنا درست ہوگا کی انگلینڈ کی لڑکھڑاتی باری کو انھیں دو کھلاڑیوں نے سہارا دیا اور فتح کی راہ پر گامزن کردیا۔

نیوزی لینڈ نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 241 رنز کا سکور کیا تھا اور اس ٹیم نے بھی فیلڈنگ اور بولنگ میں بہترین کارکردگی مظاہرہ کیا اور کئی ایسے مواقع آئے جب لگا کہ میچ اس کی گرفت میں ہے۔

آخری مرحلے میں پہنچتے پہنچے میچ بہت دلچسپ ہوگیا۔ آخری اوور کی 3 گیندوں پر جیتنے کے لیے انگلینڈ کو نو رنز درکار تھے۔ اس موقع پر جب اسٹوکس نے 2 رنز لیے تو اوور تھرو کے باعث گیند باؤنڈری لائن سے جالگی اور اس طرح انگلش ٹیم کو چار اضافی رنزمل گئے اور وہ سکور برابر کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

سپر اوورمیں انگلش ٹیم کی طرف سے بین اسٹوکس اور جوز بٹلر میدان میں اترے اور 15رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کو ایک اوور میں 16رنز کا ہدف ملا اور جمی نیشم نے جب چھکّا لگایا تو ایسا لگا کہ میچ نیوزی لینڈ نے جیت لیا ہے۔

لیکن نوجوان انگلش بولر جیف آرچر نے ہمت نہیں ہاری اور جب آخری گیند پر دو رنز چاہیں تھے تو نیوزی لینڈ صرف ایک رن ہی بنا پایا اور اس طرح میچ سوپر اوور میں بھی ٹائی ہوگیا۔ اب فیصلہ چوکوں کی بنیاد پر ہونا تھا جس میں انگلینڈ کا پلڑا بھاری تھا۔

بین اسٹوکس کو فائنل میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیئمسن کو بہترین کھلاڑی کے اعزاز سے نوازا گیا۔

کرکٹ ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ پہلے فائنل میچ ٹائی ہوا اور پھر سپر اوور میں بھی کھیل برابری پر ختم ہوا۔ اانٹرنیشنل کرکٹ کاؤنسل کے قوانین کے مطابق ایسی صورت وہ ٹیم فاتح قرارپاتی ہے جس نے میچ میں زیادہ بائونڈریز لگانی ہوں اور چنکہ فائنل میچ میں انگلینڈ نے اپنی مد مقابل ٹیم کے مقابلے میں زیادہ چوکے لگائے تھے اس لیے خطاب اس کے نام ہوا۔

میچ میں کیوی کھلاڑیوں نے شاندار فیلڈنگ کی، ٹوم لیتھم نے جوروٹ کا حیرت انگیز کیچ پکڑ کر دنیا بھر کے شائقین کرکٹ کے دل جیت لیے۔

فائنل میچ پوری طرح سے نشیب و فراز سے پر تھا، اس سنسنی خیزمقابلے میں کبھی انگلینڈ کا تو کبھی نیوزی لینڈ کا پلڑا بھاری رہا۔

242 رنز کے تعاقب میں انگلینڈ کے 86 رنز پرہی چار کھلاڑی آئوٹ ہوگئے تھے تاہم بعد میں بلے باز جونز بٹلر اور بین اسٹوکس نے محتاظ انداز میں بیٹنگ کی اور انگلینڈ کی اننگ کو سنبھالا۔ یہ کہنا درست ہوگا کی انگلینڈ کی لڑکھڑاتی باری کو انھیں دو کھلاڑیوں نے سہارا دیا اور فتح کی راہ پر گامزن کردیا۔

نیوزی لینڈ نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 241 رنز کا سکور کیا تھا اور اس ٹیم نے بھی فیلڈنگ اور بولنگ میں بہترین کارکردگی مظاہرہ کیا اور کئی ایسے مواقع آئے جب لگا کہ میچ اس کی گرفت میں ہے۔

آخری مرحلے میں پہنچتے پہنچے میچ بہت دلچسپ ہوگیا۔ آخری اوور کی 3 گیندوں پر جیتنے کے لیے انگلینڈ کو نو رنز درکار تھے۔ اس موقع پر جب اسٹوکس نے 2 رنز لیے تو اوور تھرو کے باعث گیند باؤنڈری لائن سے جالگی اور اس طرح انگلش ٹیم کو چار اضافی رنزمل گئے اور وہ سکور برابر کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

سپر اوورمیں انگلش ٹیم کی طرف سے بین اسٹوکس اور جوز بٹلر میدان میں اترے اور 15رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کو ایک اوور میں 16رنز کا ہدف ملا اور جمی نیشم نے جب چھکّا لگایا تو ایسا لگا کہ میچ نیوزی لینڈ نے جیت لیا ہے۔

لیکن نوجوان انگلش بولر جیف آرچر نے ہمت نہیں ہاری اور جب آخری گیند پر دو رنز چاہیں تھے تو نیوزی لینڈ صرف ایک رن ہی بنا پایا اور اس طرح میچ سوپر اوور میں بھی ٹائی ہوگیا۔ اب فیصلہ چوکوں کی بنیاد پر ہونا تھا جس میں انگلینڈ کا پلڑا بھاری تھا۔

بین اسٹوکس کو فائنل میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیئمسن کو بہترین کھلاڑی کے اعزاز سے نوازا گیا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Jul 15, 2019, 1:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.