نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس کے بلے باز وقفےوقفے سے آؤٹ ہوتے رہے اور پوری ٹیم 241 رنز ہی بنا سکی۔
سیمی فائنل میں شاندار کارکردگی کی بدولت بھارت کو شکست دینے والی کیوی ٹیم کا حوصلہ فائنل مقابلے میں پست نظرآیا اور اس کے بلے باز زیادہ دیر کریز پر نہیں ٹک سکے۔
سلامی بلے باز مارٹن گپٹل اس میچ میں بھی ناکام ثابت ہوئے اور محض 19 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے اس کے بعد رواں عالمی کپ میں اب تک بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرنے والی کیوی ٹیم کے کپتان کین ولیمسن اس میچ میں انگلینڈ کے گیند بازوں کے خلاف جدوجہد کرتے نظر آئے۔
ولیمسن اس میچ میں 53 گیندوں میں 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ راس ٹیلر نے بھی مایوس کیا اور محض 15 رنز ہی بنا سکے۔
حالاںکہ دوسرے سرے پر ہینری نکولس نے محاذ سنبھالے رکھا اور نصف سنچرہ مکمل کی، انہوں نے 77 گیندوں میں 4 چوکوں کی مدد سے 55 رنز بنائے، جبکہ مڈل آرڈر میں وکٹ کیپر ٹام لاتھم نے انگلینڈ کے گیندبازوں کے خلاف اکیلے مزاحمت کی اور 47 رنز کی کار آمد اننگ کھیل کر ٹیم کا اسکور 200 کے پار پہنچایا۔
اس کے علاوہ کوئی بھی بلے باز قابل ذکر اسکور نہیں بنا سکا۔
انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس اور لیام پلنکٹ نے تین تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ جوفرا آرچر اور مارک ووڈ نے ایک ایک بلے باز کو آؤٹ کیا۔