ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے یواراج کی والدہ شبنم سنگھ نے کہا کہ ' سبکدوشی کا اعلان ان کا اپنا فیصلہ ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ان کا کیریر شاندار رہا۔ انہوں نے بھارت کا سراونچا کیا۔ ایک ماں کی طرح میں ہمیشہ یواراج سنگھ کے ساتھ رہی'۔
یواراج سنگھ کی اہلیہ ہیزل کیچ نے کہا کہ 'حالانکہ مجھے کرکٹ کی سمجھ نہیں ہے لیکن ان کے ہر فیصلے میں میں ان کے ساتھ ہوں۔ یواراج سے ملاقات سے قبل میں نے کبھی کرکٹ نہیں دیکھا تھا۔ سنہ 2014 میں جب انہوں نے کرکٹ دیکھا تو وہ رونے لگے۔ تب مجھے احساس ہوا کہ ایک کھلاڑی ہی سمجھ سکتا ہے کہ اس کا قومی ٹیم میں انتخاب ہونا کتنا اہم ہوتا ہے'۔
یوراج نے اپنے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ' میں اپنے خاندان اور خاص طور پر اپنی ماں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو آج یہاں میرے ساتھ موجود ہیں۔ میری پیاری ماں ہمیشہ میری طاقت رہی ہیں اور میں یہ کہنا چاہوں گا کہ انہوں نے مجھے دو بار جنم دیا ہے۔ کینسر جیسی بیماری کے وقت وہ ہمیشہ میرے ساتھ رہیں اور مجھ میں زندگی کے لیے تجسس پیدا کرتی رہیں'۔
آل راؤنڈر نےکہا کہ ' میں اپنی بیوی کا بھی شکر گزار ہوں جو مشکل وقت میں میرا حوصلہ بڑھاتی رہیں۔ میں اپنے ان تمام قریبی دوستوں کو بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو مجھ سے مایوس ہو گئے تھے لیکن ہمیشہ میرے ساتھ کھڑے رہے۔ میں جن سے محبت کرتا ہوں وہ سب یہاں موجود ہیں۔ اگرچہ میرے والد اس وقت موجود نہیں ہیں ۔ میں آپ سب کو تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں'۔
یوراج نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں کا بھی شکریہ کیا اور کہا کہ 'میں نے سورو گنگولی کی کپتانی میں کھیلنا شروع کیا۔ میں سچن تندولکر، راہل دراوڑ، انل کمبلے، جواگل سری ناتھ جیسے عظیم کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلا۔ آشیش نہرا، بھجی جیسے دوست ملے۔ ظہیر، ویرو، گوتم، بھجی جیسے میچ ونرز کے ساتھ کھیلا۔ مجھے مہندر سنگھ دھونی جیسے کپتان اور گیری کرسٹن جیسے کوچ کے ساتھ کھیلنے کا بھی موقع ملا'۔
انہوں نے کہا کہ' میرا ابھی سارا دھیان ان لوگوں کی مدد کرنے پر لگا رہے گا جو کینسر سے متاثر ہیں۔ میں کینسر سے متاثرہ لوگوں کی اپنی چیریٹی 'يووي كین' کے ذریعے مدد کروں گا۔ میں اپنی کہانی کے ذریعے معاشرے کے سامنے ایک مثال پیش کرناچاہتا ہوں کہ کینسر جیسی خوفناک بیماری سے لڑ کر جیتا جا سکتا ہے'۔