وراٹ کوہلی نے ٹویٹر پر دھونی کے ساتھ ایک تصویر پوسٹ کی تھی جو ٹی 20 عالمی کپ 2016 کے آسٹریلیا کے خلاف ایک لیگ میچ سے منسلک تھی، اس میچ میں دونوں کھلاڑیوں کے درمیان پارٹنرشپ کی بدولت بھارت نے سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی۔
وراٹ نے دھونی کے ساتھ اپنی تصویر ڈالنے کے ساتھ ہی اس میچ کی رات کو انتہائی خاص بتایا تھا۔
کپتان کے اس ٹویٹ کے بعد ہر طرف یہ بحث شروع ہو گئی تھی کہ دھونی ریٹائرمنٹ لینے جا رہے ہیں، یہاں تک کہ سوشل میڈیا پر یہ بھی کہا جانے لگا کہ دھونی پریس کانفرنس میں اپنے ریٹائرمنٹ کا اعلان کریں گے۔
جب معاملے نے زیادہ طول پکڑا تو بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ کے چیف سلیکٹر ایم ایس کے پرساد نے اس کو مسترد کیا۔
وراٹ نے جنوبی افریقہ کے خلاف دھرم شالہ میں ہونے والے تین ٹی 20 میچوں کی میچوں کی سیریز کے قبل پریس کانفرنس میں اس پوسٹ کے سوال پر ہنستے ہوئے کہا کہ میں نے جب یہ پوسٹ ڈالا تو میرے ذہن میں کچھ بھی نہیں تھا، میں تو گھر میں بیٹھا تھا اور میں نے ایسے ہی یہ تصویر پوسٹ کر دی۔
وراٹ نے کہا کہ میرے لیے ہمیشہ سے ہی عالمی کپ کا وہ میچ خاص رہا ہے اور میں اس کے بارے میں بتانا چاہتا تھا، اور اسی تناظر میں نے وہ پوسٹ کی تھی، لیکن اس کے اتنی بڑی خبر بننے سے مجھے سبق ملا ہے اور اب میں مستقبل میں کوئی پوسٹ ڈالنے سے قبل سوچوں گا، انہوں نے کہا کہ میں جیسا سوچتا ہوں دنیا ویسا نہیں سوچتی ہے۔
وراٹ نے ساتھ ہی سابق کپتان دھونی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دھونی کے بارے میں خاص بات یہی ہے کہ وہ بھارتی کرکٹ کے بارے میں سوچتے ہیں اور ان کا کوئی متبادل نہیں ہو سکتا ہے۔
واضھ رہے کہ دھونی یک روزہ عالمی کپکے بعد سے ہی کرکٹ سے دور ہیں اور جنوبی افریقہ کے خلاف گھریلو سیریز میں ٹیم کا حصہ نہیں ہیں، عالمی کپ کے بعد ہوئے ویسٹ انڈیز دورے سے انہوں نے خود کو الگ کرتے ہوئے ایک ماہ کا وقفہ لیا تھا اور فوج کے ساتھ ٹریننگ کی تھی۔
کوہلی نے کہا کہ تجربہ ہمیشہ ہی کام آتا ہے، کئی کھلاڑیوں نے اپنی عمر کے باوجود یہ بات ثابت کی ہے اور دھونی بھی ایسے ہی ہیں، ان کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ وہ بھارت میں کرکٹ کے تعلق سے کافی پرجوش ہیں اور کرکٹ کی بہتری کے بارے میں سوچتے ہیں، وہ کب ریٹائرمنٹ لیں گے یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے اور اس کے بارے میں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا ہے۔