بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ 9 اپریل سے شروع ہونے والے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سیزن کے لیے تجربہ کار آل راؤنڈر شکیب الحسن کی این او سی پر پھر سے غور کررہا ہے۔
بی سی بی کے کرکٹ آپریشنز کے صدر اکرم خان کا کہنا تھا کہ جب شکیب الحسن سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز نہ کھیلنے کا اظہار کیا تھا تو یہ بات واضح ہوگئی تھی کہ وہ ٹیسٹ میچوں میں حصہ لینے کے خواہشمند نہیں ہیں، بجائے اس کے وہ آئی پی ایل میں کھیلنا چاہتے ہیں۔
اکرم خان نے کہا کہ 'میں نے سُنا ہے کہ شکیب الحسن کا کہنا ہے کہ میں نے ان کا خط نہیں پڑھا۔ شاید میں نے ان کے خط کو غلط سمجھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاید اس سے یہ لگتا ہے کہ وہ ٹیسٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔ اگلے کچھ دنوں میں ہم ان کی این او سی کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ اگر ان کی دلچسپی ہے تووہ سری لنکا میں ٹیسٹ کھیلیں گے۔
یہ بیان شکیب الحسن کے اُس بیان کے 24 گھنٹوں کے اندر آیا ہے جس میں شکیب نے کہا تھا کہ اکرم نے ان کا خط ٹھیک سے نہیں پڑھا ہے اور اس کے سلسلے میں گمراہ کن معلومات دی جارہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق شکیب نے اپنے خط میں کہا تھا کہ انہوں نے ٹی 20 ورلڈ کپ کی تیاریوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے سری لنکا کا دورہ چھوڑا ہے کیوں کہ ورلڈ کپ رواں برس کے آخر میں بھارت میں ہی ہوگا اس لیے آئی پی ایل ایک طرح سے ٹی 20 عالمی کپ کی تیاریوں میں مدد کرے گا۔
بی سی بی کے ڈائریکٹر آئندہ ہفتے ہونے والی میٹنگ میں شکیب الحسن کی این او سی کے بارے میں حتمی فیصلہ کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ شکیب الحسن نے خط میں کہا ہے کہ 'میں نے اپنے خط میں کہیں بھی یہ ذکر نہیں کیا کہ میں ٹیسٹ نہیں کھیلنا چاہتا۔ میں نے اپنے خط میں یہ بتایا ہے کہ میں ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے خود کو بہتر طور پر تیار کرنے کے لئے آئی پی ایل میں کھیلنا چاہتا ہوں لیکن اس کے باوجود اکرم بھائی بار بار یہ کہہ چکے ہیں کہ میں ٹیسٹ نہیں کھیلنا چاہتا۔ مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے میرے خط کو صحیح طرح سے نہیں پڑھا۔ میں مانتا ہوں کہ انہوں نے جو بھی فیصلہ کیا ہے وہ آپسی بات چیت کے بعد کیا ہے۔ میں بی سی بی کے صدر نجم الحسن کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اپنے فیصلے پر قائم رہنے اور مجھے آئی پی ایل میں کھیلنے کی اجازت دی ہے۔