ETV Bharat / sports

آسٹریلیا سے واپس آئے محمد سراج نے بتائیں کئی دلچسپ باتیں، دیکھیں ویڈیو

بھارتی ٹیسٹ ٹیم کے تیز گیند باز محمد سراج آج ممبئی سے حیدرآباد پہنچے، جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا، سب سے پہلے انہوں نے اپنے والد کی قبر پر حاضری دے کر ان کے لیے دعائے مغفرت کی۔

watch mohammed siraj briefs media on his return after australia win
watch mohammed siraj briefs media on his return after australia win
author img

By

Published : Jan 21, 2021, 11:11 PM IST

Updated : Jan 22, 2021, 2:56 PM IST

حیدرآباد: بارڈر-گاوسکر ٹرافی میں آسٹریلیا میں تاریخ رقم کرنے کے بعد ٹیم انڈیا آج واپس وطن لوٹ آئی ہے۔ ٹرافی میں اہم کردار ادا کرنے والے محمد سراج نے اپنے آبائی شہر حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کئی دلچسپ باتیں بتائیں۔ انہوں نے بھارت اور آسٹریلیا کے مابین سیریز کے تعلق سے خیالات کا اظہار کیا۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کیا کچھ کہا آئیں جانتے ہیں۔

آپ کے والد کی خبر پر آپ نے اپنے آپ کو کیسے سنبھالا، اس دوران ٹیم کا تعاون کیسا رہا؟

میرے لیے بہت مشکل رہا۔ میں بہت پریشان بھی ہوا۔ گھر سے بات ہوئی تو انہوں نے بھی یہی کہا کہ والد صاحب کے خواب کو پورا کرکے واپس آؤ۔ اس دوران میری مخطوبہ (منگیتر) کا تعاون بھی بہت رہا۔

گھر آنے کے بعد والدہ کا رد عمل کیسا تھا؟

ماں مجھے دیکھ کر رونے لگی، لیکن میں نے انہیں ہمت دی، گھر کا کھانا کھاکر اچھا لگا۔

اسمتھ کا وکٹ کتنا ضروری تھا؟

مجھ پر دباؤ تھا اسمتھ کا وکٹ ملنے کے بعد اچھا محسوس ہوا۔ میں بھارت کے لیے مزید کھیلنا چاہتا ہوں۔ میں یہاں سے اور بہتر کرنا چاہتا ہوں۔

آسٹریلیا میں آپ پر نازیبا تبصرہ ہوا، اس پر آپ کا رد عمل کیا ہے؟

آسٹریلیا کے لوگ مجھے گالی دے رہے تھے لیکن میں اس دوران مزید مضبوط بنا اور اپنے میچ پر فوکس کیا۔

کل 13 وکٹوں میں پسندیدہ وکٹ کون سا تھا؟

مارنس لابوشین کی وکٹ بہت اہم تھا۔ اس میچ میں اسمتھ بھی اچھا کھیل رہا تھا۔ یہ وکٹ میرے اور ٹیم کے لیے اہم تھا۔

آپ اگلی سیریز کی تیاری کیسے کر رہے ہیں؟

پہلے تو آر سی بی نے مجھے موقع دیا۔ سنہ 2018 میری کارکردگی خراب تھی۔ ویراٹ بھائی نے مجھے موقع دیا اور کہا کہ بہت زیادہ دباؤ مت لو اور اپنا بیسٹ دو۔ میں نے اس سال زیادہ دباؤ نہیں لیا اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اسی اعتماد کے ساتھ اگلی سیریز میں جاؤں گا'۔

سینئر کھلاڑی کے آنے کے بعد آپ کا کردار کیسا رہے گا؟

میں وہی کروں گا جو ٹیم مینجمنٹ مجھے کہے گی۔

سیریز میں کارکردگی اور تعاون کے بارے میں بتائیں؟

اس سیریز میں موجود بہت سارے کھلاڑی میرے ساتھ انڈیا اے میں ساتھ کھیل چکے ہیں۔ اس دوران مجھے گھبراہٹ نہیں ہوئی اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ میں اس طرح کا مظاہرہ کرتا رہوں گا۔ میرا ساتھ دینے کے لیے شکریہ۔ خاندانی مدد اور دوستوں کی حمایت رہی۔ کسی بھی چیز کو حاصل کرنے کے لیے جذبہ چاہیے۔

کیا بھارت بغیر تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ جیت سکتا؟

ہمارا منصوبہ یہ تھا کہ ہم میچ جیتیں۔ میرے خیال میں، میں ایک جونیئر ہوں، میں جہاں بھی جاؤ صرف پرفارم کروں۔

کون بہتر کپتان ہے؟

دونوں اچھے کپتان ہیں۔ ریحانے کو جونیئر پر بھروسہ تھا۔ جونیئر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی۔ یہ اعتماد کی بات ہوتی ہے۔ دونوں کی کپتانی میں اچھا لگا۔

آپ کو کس طرح کا چیلنج درپیش ہے؟

میں سر پر چڑھنا نہیں چاہتا، میں مستقبل کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں، آرام نہیں کرنا چاہتا۔

کیا آپ کو حیدرآباد میں تعاون حاصل ہے؟

اگر آپ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو پھر آپ کو یقیناً سپورٹ ملتا ہے۔ حیدرآباد میں ٹیلنٹ ملیں گے۔ آپ کو کامیابی اتنی آسانی سے نہیں ملتی'۔

حیدرآباد: بارڈر-گاوسکر ٹرافی میں آسٹریلیا میں تاریخ رقم کرنے کے بعد ٹیم انڈیا آج واپس وطن لوٹ آئی ہے۔ ٹرافی میں اہم کردار ادا کرنے والے محمد سراج نے اپنے آبائی شہر حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کئی دلچسپ باتیں بتائیں۔ انہوں نے بھارت اور آسٹریلیا کے مابین سیریز کے تعلق سے خیالات کا اظہار کیا۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کیا کچھ کہا آئیں جانتے ہیں۔

آپ کے والد کی خبر پر آپ نے اپنے آپ کو کیسے سنبھالا، اس دوران ٹیم کا تعاون کیسا رہا؟

میرے لیے بہت مشکل رہا۔ میں بہت پریشان بھی ہوا۔ گھر سے بات ہوئی تو انہوں نے بھی یہی کہا کہ والد صاحب کے خواب کو پورا کرکے واپس آؤ۔ اس دوران میری مخطوبہ (منگیتر) کا تعاون بھی بہت رہا۔

گھر آنے کے بعد والدہ کا رد عمل کیسا تھا؟

ماں مجھے دیکھ کر رونے لگی، لیکن میں نے انہیں ہمت دی، گھر کا کھانا کھاکر اچھا لگا۔

اسمتھ کا وکٹ کتنا ضروری تھا؟

مجھ پر دباؤ تھا اسمتھ کا وکٹ ملنے کے بعد اچھا محسوس ہوا۔ میں بھارت کے لیے مزید کھیلنا چاہتا ہوں۔ میں یہاں سے اور بہتر کرنا چاہتا ہوں۔

آسٹریلیا میں آپ پر نازیبا تبصرہ ہوا، اس پر آپ کا رد عمل کیا ہے؟

آسٹریلیا کے لوگ مجھے گالی دے رہے تھے لیکن میں اس دوران مزید مضبوط بنا اور اپنے میچ پر فوکس کیا۔

کل 13 وکٹوں میں پسندیدہ وکٹ کون سا تھا؟

مارنس لابوشین کی وکٹ بہت اہم تھا۔ اس میچ میں اسمتھ بھی اچھا کھیل رہا تھا۔ یہ وکٹ میرے اور ٹیم کے لیے اہم تھا۔

آپ اگلی سیریز کی تیاری کیسے کر رہے ہیں؟

پہلے تو آر سی بی نے مجھے موقع دیا۔ سنہ 2018 میری کارکردگی خراب تھی۔ ویراٹ بھائی نے مجھے موقع دیا اور کہا کہ بہت زیادہ دباؤ مت لو اور اپنا بیسٹ دو۔ میں نے اس سال زیادہ دباؤ نہیں لیا اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اسی اعتماد کے ساتھ اگلی سیریز میں جاؤں گا'۔

سینئر کھلاڑی کے آنے کے بعد آپ کا کردار کیسا رہے گا؟

میں وہی کروں گا جو ٹیم مینجمنٹ مجھے کہے گی۔

سیریز میں کارکردگی اور تعاون کے بارے میں بتائیں؟

اس سیریز میں موجود بہت سارے کھلاڑی میرے ساتھ انڈیا اے میں ساتھ کھیل چکے ہیں۔ اس دوران مجھے گھبراہٹ نہیں ہوئی اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ میں اس طرح کا مظاہرہ کرتا رہوں گا۔ میرا ساتھ دینے کے لیے شکریہ۔ خاندانی مدد اور دوستوں کی حمایت رہی۔ کسی بھی چیز کو حاصل کرنے کے لیے جذبہ چاہیے۔

کیا بھارت بغیر تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ جیت سکتا؟

ہمارا منصوبہ یہ تھا کہ ہم میچ جیتیں۔ میرے خیال میں، میں ایک جونیئر ہوں، میں جہاں بھی جاؤ صرف پرفارم کروں۔

کون بہتر کپتان ہے؟

دونوں اچھے کپتان ہیں۔ ریحانے کو جونیئر پر بھروسہ تھا۔ جونیئر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی۔ یہ اعتماد کی بات ہوتی ہے۔ دونوں کی کپتانی میں اچھا لگا۔

آپ کو کس طرح کا چیلنج درپیش ہے؟

میں سر پر چڑھنا نہیں چاہتا، میں مستقبل کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں، آرام نہیں کرنا چاہتا۔

کیا آپ کو حیدرآباد میں تعاون حاصل ہے؟

اگر آپ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو پھر آپ کو یقیناً سپورٹ ملتا ہے۔ حیدرآباد میں ٹیلنٹ ملیں گے۔ آپ کو کامیابی اتنی آسانی سے نہیں ملتی'۔

Last Updated : Jan 22, 2021, 2:56 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.