گانگولی نے کولکاتا کے ایڈن گارڈن میں بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن کے ہیڈ کوارٹر پر نامہ نگاروں سے کہا کہ " بھارتی کرکٹ ٹیم ایک بہت اچھی ٹیم ہے لیکن وہ ابھی تک وراٹ کوہلی کی کپتانی میں عالمی ٹورنامنٹ نہیں جیت پائی ہے۔ میرا اتنا ہی کہنا ہے کہ وراٹ کی ٹیم کو بڑے ٹورنامنٹ بھی جیتنے کی ضرورت ہے۔ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ وہ ہر بار جیتیں کیونکہ یہ ممکن نہیں ہے لیکن ہم سات بڑے ٹورنامنٹوں میں خطاب نہیں جیت پائے ہیں. "
وراٹ کی ٹیم انڈیا نے گھریلو سطح پر اپنا ایسا دبدبہ پیدا کیا ہے کہ اس کا موازنہ اسٹیو وا اور رکی پونٹنگ کی طاقتور آسٹریلیائی ٹیموں سے کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی وہ بیرون ملک کا دورہ کرنے والی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے۔ لیکن مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں 2013 کی چیمپئنز ٹرافی جیتنے کے بعد سے بھارت کی سینئر مرد اور خاتون ٹیم میں سے کوئی بھی بڑا خطاب نہیں جیت پائی ہے۔
بھارت 2015 اور 2019 کے ون ڈے ورلڈ کپ اور ساتھ ہی 2016 کے ٹی -20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچا ہے جبکہ وہ 2014 کے ٹی -20 ورلڈ کپ اور 2017 کی چیمپئنز ٹرافی میں رنر اپ رہا ہے۔ خواتین ٹیم 2017 عالمی کپ کے فائنل میں انگلینڈ سے ہاری تھی اور 2018 ٹی -20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں بھی انگلینڈ سے ہارگئی تھی۔
صدر کے عہدے کے لئے گنگولی واحد امیدوار ہیں اور 23 اکتوبر کو بی سی سی آئی کی عام میٹنگ میں ان کے نئے صدر بننے کا اعلان کر دیا جائے گا۔