آئی سی سی نے ٹویٹر کے ذریعے اعلان کیا کہ 'وراٹ کوہلی نے آئی سی سی کی دہائی کے بہترین کھلاڑی ہونے کا سرگارفیلڈ سوبرس ایوراڈ جیت لیا ہے۔
وراٹ نے اس دہائی میں بین الاقوامی کرکٹ کے سبھی فارمیٹس میں سب سے زیادہ 20 ہزار 396 رنز بنائے ہیں۔بھارتی کپتان وراٹ کوہلی نے اس دہائی میں سب سے زیادہ سنچری اور نصف سنچری بنانے کا اعزاز بھی اپنے نام کیا۔
کوہلی نے اس دوران 66 سنچری اور 94 نصف سنچری اسکور کی ہیں۔ 70 سے زائد اننگز کھیلنے والے کرکٹرز میں ان کا اوسط بھی سب سے زیادہ 59.97 رہا۔ اس کے علاوہ وراٹ کوہلی 2011 کا یک روزہ عالمی کپ جیتنے والی بھارتی ٹیم کا بھی حصہ رہے۔
ان تمام کے علاوہ آئی سی سی نے وراٹ کوہلی کو دہائی کا بہترین ون ڈے کرکٹر بھی منتخب کیا ہے۔ اس دہائی میں وراٹ واحد ایسے کھلاڑی ہیں جنہوں نے ون ڈے کرکٹ میں 10 ہزار سے زائد رن بنائے ہیں۔
اس کے علاوہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کو آئی سی سی اسپرٹ آف کرکٹ ایوراڈ سے سرفراز کیا گیا۔ دھونی نے 2011 میں انگلینڈ کے خلاف ناٹنگھم ٹیسٹ کے دوران شاندار کھیل جذبہ دکھاتے ہوئے متنازع طریقہ سے رن آوٹ ہوئے ایان بیل کو بلے بازی کے لیے واپس بلانے کا فیصلہ کرکے شائقین کا دل جیت لیا تھا اور ان کے اسی کام کی ستائش کرتے ہوئے انہیں ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
آسٹریلیا کے سابق کپتان اور بہترین بلے باز اسٹیو اسمتھ کو آئی سی سی نے دہائی کا بہترین ٹیسٹ کرکٹر کے ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ اسمتھ نے اس دہائی میں ٹیسٹ کرکٹ میں 65.79 کی اوسط سے 7040 رنز بنائے۔ اسمتھ نے اس دوران 26 سنچری اور 28نصف سنچریاں بنائی ہیں۔
دوسری جانب افغانستان کے لیگ اسپنر راشد خان کو آئی سی سی نے دہائی کا بہترین ٹی 20 کرکٹر منتخب کیا ہے۔ راشد نے اس دوران ٹی 20 کرکٹ میں 12.62 کے اوسط سے سب سے زیادہ 89 وکٹیں حاصل کیں۔
اس کے علاوہ آسٹریلیائی خاتون کرکٹر اور آل راونڈر ایلی سی پیری کو آئی سی سی نے دہائی کی بہترین یک روزہ اور ٹی 20 کرکٹر کے ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔