راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت کے فرزند ویبھو گہلوت نے راجستھان کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدارتی انتخابات میں 19 ووٹوں سے جیت درج کی ہے۔
ویبھو گہلوت کے حریف رام پرکاش چودھری نے کانگریس رہنما رامیشور ڈوڈی گروپ سے الیکشن لڑا تھا۔
رامیشور ڈوڈی صدر کے عہدے کے مضبوط دعویدار تھے لیکن ناگور ضلع کرکٹ ایسوسی ایشن کو پولنگ کے لیے نااہل قرار دینے کے بعد سے ان کی نامزدگی مسترد کردی گئی، اس کے بعد پرکاش چودھری نے صدر کے عہدے کے لیے قسمت آزمائی۔
اس انتخاب میں آر سی اے کے سبکدوش ہونے والے صدر سی پی جوشی گروہ کا پینل صدر سمیت تمام چھ عہدوں پر فاتح رہا، انتخابات میں امین پٹھان (نائب صدر)، مہندر شرما (سکریٹری)، مہندر ناہر (جوائنٹ سکریٹری)، كرش کمار نماوت (خزانچی) اور دیوا رام چودھری (رکن) منتخب ہوئے۔
اس انتخاب کے لیے سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان صبح نو بجے ووٹنگ شروع ہوئی تھی جس میں 32 میں سے 31 روئے دہندگان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔
کانگریس رہنما رامیشور ڈوڈی گروپ کے لوگوں نے انتخابات کے اعلان کے بعد الیکشن کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے سرکاری مشنری کے غلط استعمال، ووٹرز پر دباؤ بنانے اور پراکسی ووٹ ڈالنے کے الزام لگائے جبکہ ریاستی اسمبلی صدر ڈاکٹر سی پی جوشی نے کہا ہے کہ آر سی اے کے انتخابات میں کوئی سیاست اور دخل اندازی نہیں ہوئی ہے۔
آر سی اے کے سبکدوش ہونے والے صدر ڈاکٹر جوشی نے آر سی اے انتخابات میں وزیراعلی اشوک گہلوت کے بیٹے ویبھو گہلوت کے صدر منتخب ہونے کے بعد میڈیا سے یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ اس انتخاب میں کوئی سیاست نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی وزیراعلی کی طرف سے کوئی دخل اندازی کی گئی ہے، انہوں نے انتخابات میں پراکسی ووٹ کے الزام پر کہا کہ انتخابات کا مکمل عمل شرائط و قانون کے مطابق ہوا ہے، آر سی اے کا آئین بنا ہوا ہے اور اس کے مطابق ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے اپنے ووٹ دیے ہیں۔
جوشی نے اسے کرکٹ کی جیت بتاتے ہوئے کہا کہ ساتھیوں میں کوئی اختلاف نہیں ہے اور تمام غلط فہمیاں ختم ہو گئی ہیں، اب صرف کرکٹ ہی ہوگی اور راجستھان میں اچھی کرکٹ ہوگی۔
انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس الیکشن میں تمام ضلع ایسوسی ایشن نے جمہوری نظام سے ووٹ دیا، انہوں نے راجستھان میں بین الاقوامی میچوں کے لیے اسٹیڈیم کی ضرورت بھی بتائی۔