اوپنر یشسوی جیسوال (ناٹ آؤٹ105) کی بہترین سنچری اور ان کی دیویانش سکسینہ (ناٹ آؤٹ59 ) کے ساتھ پہلے وکٹ کے لئے 176 رن کی زبردست ساجھے داری کی بدولت چیمپئن انڈیا نے اپنے دیرینہ حریف پاکستان کو منگل کےروز ایک طرفہ مقابلے میں 10 وکٹ سے دھول چٹاتے ہوئے آئی سی سی انڈر 19 عالمی کپ ٹورنامنٹ کے خطابی مقابلہ میں داخلہ حاصل کرلیا۔
بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز سوشانت مشرا (28 رن پر تین وکٹ) کی قیادت میں گیند بازوں نے دمدار مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت نے پاکستان کو 43۔1 اوور می 172 رن پر سمیٹنے کے بعد 2۔35 اوور میں بغیر کوئی وکٹ کھوئے 176 رن بناکر نہ صرف شاندار جیت حاصل کی بلکہ ملک کو جشن منانے کا موقع بھی دے دیا۔ یشسوی نے بھارت کے لئے فاتح چھکا مارا اور اپنی سنچری بھی پوری کی۔
بھارتی ٹیم مسلسل تیسری بار اور کل ساتویں بار فائنل میں پہنچی ہے. بھارت نے اس سے قبل 2000، 2008، 2012 اور 2018 میں فائنل میں پہنچ کر خطاب جیتا تھا جبکہ وہ 2006 اور سال2016 میں فائنل میں پہنچ کر رنر اپ رہی تھی۔
بھارت کا فائنل میں بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان جمعرات کو ہونے والے دوسرے سیمی فائنل کے فاتح سے 9فروری کو پوچیفسٹروم کے اسی میدان پر مقابلہ ہوگا۔
پاکستان کی ٹیم جس طرح 172 رن پر سمٹی تھی اس لگ رہا تھا کہ بھارتی ٹیم کو جیت حاصل کرنے کے لئے پسینہ بہانا پڑے گا لیکن اوپنروں نے کمال کا مظاہرہ کیا اور یک طرفہ انداز میں دس وکٹ سے میچ نمٹا دیا۔
بھارت کی سینئر ٹیم گزشتہ سال انگلینڈ میں منعقدہ عالمی کپ کے سیمی فائنل میں ہار کر فائنل میں نہیں پہنچ پائی تھی لیکن نوجوان بھارتی کھلاڑیوں نے غضب کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطابی مقابلے میں جگہ بنا لی جبکہ پاکستان کا پانچویں مرتبہ فائنل میں پہنچنے کا خواب چکنا چور ہوگیا ہے۔
يشسوي نے شاندار سنچری بنائی اور ساتھ ہی وہ ٹورنامنٹ میں 300 رن پورے کرنے والے پہلے بلے باز بھی بن گئے. يشسوي نے 113 گیندوں پر آٹھ چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 105 رن کی میچ فاتح اننگز کھیلی. دوياش نے ان کا بخوبی ساتھ دیا اور 99 گیندوں پر چھ چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 59 رنز بنائے۔
يشسوي نے عامر علی کی گیند پر فتح چھکا مارا اور ٹیم کو شاندار فتح دلانے کے بعد اپنے گلے میں لٹکے لاکٹ کو چوم لیا. دونوں اوپنروں نے ایک دوسرے کو گلے لگا کر اس جیت کی مبارکباد دی اور فاتح چھکا لگتے ہی مکمل بھارتی خیمہ میدان میں دوڑ پڑا. يشسوي نے ٹورنامنٹ میں بھارت کی جانب سے پہلی سنچری لگائی۔
اس سے پہلے پاکستان نے اس میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا. لیکن اس کی شروعات خراب رہی اور اس نے 34 رن تک دو وکٹ گنوا دیے۔ مشرا نے محمد حریرا (4) کو اور روی بشنوئی نے فہد منیر (0) کو آؤٹ کیا. پاکستانی ٹیم ان جھٹکوں کے بعد کھیل میں واپسی نہیں کر پائی۔
حیدر علی نے کپتان روحیل نذیر کے ساتھ 62 رن کی شراکت کر اننگز کو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن لیگ اسپنر يشسوي جیسوال نے علی کو آؤٹ کرکے جیسے ہی اس شراکت کو توڑا پاکستان کے اگلے بلے باز آیا رام گيارام کی طرز پر پویلین لوٹتے رہے۔
علی نے 77 گیندوں پر نو چوکوں کی مدد سے 56 رن بنائے. قاسم اکرم 9رنز بنا کر چوتھے بلے باز کی حیثیت سے 118 کے اسکور پر رن آؤٹ ہو گئے. نذیر نے محمد حارث کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لئے 28 رن جوڑے لیکن ارتھو ا ولنكر نے حارث کو آؤٹ کر دیا. حارث نے 15 گیندوں پر 21 رن میں ایک چوکا اور ایک چھکا لگایا۔
.
مشرا نے نذیر کو آٹھویں بلے باز کی حیثیت سے 169 کے اسکور پر آؤٹ کیا. نذیر نے 102 گیندوں پر 62 رنز کی اننگز میں چھ چوکے لگائے. تیز گیند باز کارتک تیاگی نے نچلے آرڈر میں دو وکٹ نکالے جبکہ مشرا نے عامر علی کو 44 ویں اوور کی پہلی گیند پر آؤٹ کر پاکستان کی اننگز 172 رنز پر سمیٹ دی۔
مشرا نے 8.1 اوور میں 28 رن پر تین وکٹ، کارتک نے 32 رن پر دو وکٹ، بشنوئی نے 46 رن پر دو وکٹ، انكولیكر نے 29 رن پر ایک وکٹ اور جیسوال نے 11 رن پر ایک وکٹ لیا۔
مختصر اسکور:
پاکستان 43.1 اوور میں 172 رن۔
بھارت: 35.2 اوور میں بغیر کوئی وکٹ کھوئے 176