ETV Bharat / sports

'اوور تھرو میں امپائر سے غلطی ہوئی'

آئی سی سی ورلڈ کپ کا فائنل تنازعہ سے مبرا نہیں ہو پایا ہے اور باؤنڈری کے عجیب اصول کے بعد اب انگلینڈ کو آخری اوور میں اوور تھرو کی وجہ سے چھ رن ملنے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

امپائر
author img

By

Published : Jul 15, 2019, 9:47 PM IST

اتار چڑھاؤ سے بھرے اس دلچسپ فائنل مقابلے میں باؤنڈریز کی تعداد کی زیادہ ہونے کی بنیاد پر انگلینڈ کو فاتح قرار دیئے جانے پر آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے سابق امپائر سائمن ٹوفیل نے میچ کے آخری اوور میں اوور تھرو سے چھ رن دئے جانے کے امپائر کمار دھرم سینا کے فیصلے کو غلط بتایا ہے۔

میچ کے آخری اوور کی چوتھی گیند پر مارٹن گپٹل کا تھرو انگلینڈ کے بلے باز بین اسٹوکس کے بلے سے ٹکرا کر باؤنڈری پار کر گیا جس کے بعد میدان کے امپائر کمار دھرم سینا نے چھ رن کا اشارہ دیا۔

بین اسٹوکس
بین اسٹوکس

اس میں دوڑ کر لئے گئے دو رنز اور اوور تھرو کے چار رنز شامل تھے۔

اگرچہ ٹوفیل کے مطابق امپائر کا یہ فیصلہ غلط تھا اور انہیں پانچ رن دینے چاہئے تھے۔

ٹوفیل نے کہا کہ یہ صاف طور پر غلط فیصلہ تھا، امپائر کو چھ نہیں پانچ رن دینے چاہئے تھے۔

بین اسٹوکس
بین اسٹوکس

گپٹل کا تھرو پر کریز میں پہنچنے کے لیے بین اسٹوکس نے چھلانگ لگائی اور گیند ان کی بیٹ سے ٹکرا کر باؤنڈر پر چلی گئی جسے امپائر نے بھاگ کر لینے والے دو رنز اور باؤنڈری کے چار رنز ملا کر چھ رنز دے دیئے، حالاںکہ اس وقت اسٹوکس کا بلا کریز میں پہنچا نہیں تھا، اس بنیاد پر اوور تھرو کی حیثیت ہونے کے وقت دوسرا رن شارٹ تھا اس لیے امپائر کو ایک ہی رن دینا چاہیے تھا، لیکن دھرم سینا نے چھ رن کا اشارہ کر دیا، دو رن ہونے کی صورت میں اسٹوکس اسٹرائیک پر واپس لوٹ چکے تھے جبکہ ایک رن سمجھا جاتا تو اسٹوکس نان اسٹرائیکر اینڈ پر ہوتے اور عادل رشید پانچویں گیند کھیل رہے ہوتے، تب انگلینڈ کو فتح کے لیے تین رنز کی ضرورت ہوتی۔

ٹوفیل نے اگرچہ میدانی امپائرز کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت میچ کے دلچسپ حالات میں صورتحال اتنی تیزی سے تبدیل ہو رہی تھی کہ امپائر نے چھ رنز کا اشارہ کر دیا۔
امپائر کا یہی خیال تھا کہ اسٹوکس کریز میں پہنچ رہے ہیں، اگرچہ مقررہ وقت میں اسکور برابر ہوگیا تھا اور پھر سپر اوور بھی ٹائی رہا لیکن میچ میں باؤنڈریز کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے انگلینڈ کو فاتح قرار دیا۔

اتار چڑھاؤ سے بھرے اس دلچسپ فائنل مقابلے میں باؤنڈریز کی تعداد کی زیادہ ہونے کی بنیاد پر انگلینڈ کو فاتح قرار دیئے جانے پر آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے سابق امپائر سائمن ٹوفیل نے میچ کے آخری اوور میں اوور تھرو سے چھ رن دئے جانے کے امپائر کمار دھرم سینا کے فیصلے کو غلط بتایا ہے۔

میچ کے آخری اوور کی چوتھی گیند پر مارٹن گپٹل کا تھرو انگلینڈ کے بلے باز بین اسٹوکس کے بلے سے ٹکرا کر باؤنڈری پار کر گیا جس کے بعد میدان کے امپائر کمار دھرم سینا نے چھ رن کا اشارہ دیا۔

بین اسٹوکس
بین اسٹوکس

اس میں دوڑ کر لئے گئے دو رنز اور اوور تھرو کے چار رنز شامل تھے۔

اگرچہ ٹوفیل کے مطابق امپائر کا یہ فیصلہ غلط تھا اور انہیں پانچ رن دینے چاہئے تھے۔

ٹوفیل نے کہا کہ یہ صاف طور پر غلط فیصلہ تھا، امپائر کو چھ نہیں پانچ رن دینے چاہئے تھے۔

بین اسٹوکس
بین اسٹوکس

گپٹل کا تھرو پر کریز میں پہنچنے کے لیے بین اسٹوکس نے چھلانگ لگائی اور گیند ان کی بیٹ سے ٹکرا کر باؤنڈر پر چلی گئی جسے امپائر نے بھاگ کر لینے والے دو رنز اور باؤنڈری کے چار رنز ملا کر چھ رنز دے دیئے، حالاںکہ اس وقت اسٹوکس کا بلا کریز میں پہنچا نہیں تھا، اس بنیاد پر اوور تھرو کی حیثیت ہونے کے وقت دوسرا رن شارٹ تھا اس لیے امپائر کو ایک ہی رن دینا چاہیے تھا، لیکن دھرم سینا نے چھ رن کا اشارہ کر دیا، دو رن ہونے کی صورت میں اسٹوکس اسٹرائیک پر واپس لوٹ چکے تھے جبکہ ایک رن سمجھا جاتا تو اسٹوکس نان اسٹرائیکر اینڈ پر ہوتے اور عادل رشید پانچویں گیند کھیل رہے ہوتے، تب انگلینڈ کو فتح کے لیے تین رنز کی ضرورت ہوتی۔

ٹوفیل نے اگرچہ میدانی امپائرز کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت میچ کے دلچسپ حالات میں صورتحال اتنی تیزی سے تبدیل ہو رہی تھی کہ امپائر نے چھ رنز کا اشارہ کر دیا۔
امپائر کا یہی خیال تھا کہ اسٹوکس کریز میں پہنچ رہے ہیں، اگرچہ مقررہ وقت میں اسکور برابر ہوگیا تھا اور پھر سپر اوور بھی ٹائی رہا لیکن میچ میں باؤنڈریز کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے انگلینڈ کو فاتح قرار دیا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.