پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اپنے اینٹی کرپشن یونٹ کے قوانین کے تحت بلے باز عمر اکمل کو تفتیش مکمل ہونے تک فوری طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی سی بی نے جمعرات کو جاری ایک بیان میں یہ جانکاری دی۔ بورڈ نے اگرچہ اکمل کو معطل کرنے کی اہم وجہ نہیں بتائی اور اس کے اس فیصلے سے اکمل 20 فروری سے شروع ہونے والی پاکستان سپر لیگ یا کرکٹ سے جڑے کسی سرگرمی میں بھی حصہ نہیں لے پائیں گے۔
اکمل سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈئیٹرس کی طرف سے کھیلتے ہیں۔ بورڈ نے اگرچہ ان کی جگہ کسی دوسرے کھلاڑی کو ٹیم میں لینے کے لیے درخواست کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
پی سی بی کی جانب سے عمر اکمل کو معطل کیے جانے کے بعد آل راؤنڈر انور علی کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔ پی ایس ایل کی ٹیکنیکل کمیٹی نے بطور متبادل کھلاڑی انور علی کے نام کی منظوری دے دی ہے۔
بطور متبادل کرکٹر پی ایس ایل فائیو میں انور علی کا انتخاب سلور کٹیگری میں کیا گیا ہے۔اس سے قبل انور علی ایچ بی ایل پی ایس ایل کے تمام ایڈیشنز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرچکے ہیں۔
انور علی اب تک 32 پی ایس ایل میچوں میں 191 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 23 وکٹیں بھی حاصل کرچکے ہیں۔ 32 سالہ انور علی کے ہندستان کے خلاف تاریخی اسپیل کی بدولت پاکستان نے 2006 میں سرفراز احمد کی زیر قیادت انڈر 19 ورلڈ کپ میں کامیابی حاصل کی تھی ۔
اس صورت میں بورڈ کی طرف سے مقرر یا آزاد ٹربیونل فیصلہ کرے گا کہ اکمل اس صورت میں قصور وار ہے یا نہیں۔ اکمل پر بدعنوانی قانون کے آرٹیکل 4.7.1 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں وہ کرکٹ سے جڑی کسی سرگرمی میں بھی حصہ نہیں لے سکتے ہیں ۔
غور طلب ہے کہ عمر اکمل کا نام کئی بار تنازعات میں آ چکا ہے۔ اس سے پہلے فٹنس ٹیسٹ میں فیل ہونے کے بعد انہوں نے ٹرینر کے سامنے اپنے کپڑے اتار دیے تھے اور سوال کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہاں ہے چربی۔