ETV Bharat / sports

بھارت میں ٹی-20 عالمی کپ کی میزبانی خطرے میں - ٹی-20 عالمی کپ کی میزبانی خطرے میں

بین الاقوامی کرکٹ کونسل ’آئی سی سی‘ اور بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ ’بی سی سی آئی‘ میں ٹیکس کے سلسلے میں ٹکراؤ کی وجہ سے بھارت کے ہاتھوں سے ٹی-20 عالمی کپ 2021 کی میزبانی خطرے میں پڑگئی ہے۔

The hosting of the ICC T-20 World Cup could be snatched from India
بھارت میں ٹی-20 عالمی کپ کی میزبانی خطرے میں
author img

By

Published : May 27, 2020, 6:49 PM IST

آئی سی سی نے بی سی سی آئی سے عالمی کپ کے لئے حکومت ہند سے ٹیکس میں نرمی کے لیے کہا تھا لیکن بورڈ کے اس میں ناکام رہنے کے بعد آئی سی سی نے بھارت سے عالمی کپ کی میزبانی چھیننے کی دھمکی دی ہے۔

كرك انفو کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں آئی سی سی اور بی سی سی آئی کے درمیان ای میل کے ذریعے بات چیت میں آئی سی سی نے بی سی سی آئی سے 18 مئی 2020 تک 'بغیر کسی شرط' کے جواب طلب کیا تھا جبکہ بی سی سی آئی نے کورونا وائرس كووڈ-19 کے سبب پیش آرہی دقتوں کا حوالہ دیتے ہوئے طے مدت میں 30 جون تک توسیع کرنے کی مانگ کی تھی۔ بی سی سی آئی کے مطالبے کو آئی سی سی نے ٹھکرا دیا۔

The hosting of the ICC T-20 World Cup could be snatched from India
بین الاقوامی کرکٹ کونسل

آئی سی سی کے وکیل جوناتھن ہال نے 29 اپریل کو بی سی سی آئی کو لکھے گئے خط میں کہا، "اگر بی سی سی آئی شرط کو پورا نہیں کرتا تو آئی بی سی (آئی سی سی بزنس کارپوریشن) 18 مئی 2020 سے کسی بھی وقت معاہدے کو فوری اثر سے ختم کرنے کا حقدار ہے۔

انہوں نے لکھا، "بی سی سی آئی کے پاس ٹیکس حل کرنے کے لئے کئی سال تھے اور اسی وجہ سے اس معاہدے کو پورا کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔ بی سی سی آئی کو اسے 31 دسمبر 2019 تک مکمل کرنا تھا۔ ایسے حالات میں آئی بی سی 30 جون، 2020 یا لاک ڈاؤن ہٹنے کے 30 روز بعد تک مزید مہلت دینے کے لیے تیار نہیں ہے

آئی سی سی اور بی سی سی آئی کے درمیان ٹیکس میں رعایت کا یہ تنازعہ ہندوستان میں سال 2016 میں منعقد ہوئے ٹی-20 ورلڈ کپ کے دوران شروع ہوا تھا۔ اس ورلڈ کپ کے دوران آئی سی سی کو ٹیکس میں چھوٹ نہیں ملی تھی اور دو سے تین کروڑ امریکی ڈالر کی کم کمائی ہوئی تھی۔ آئی سی سی نے اس رقم کو اس مرکزی ریونیو میں بی سی سی آئی کی حصہ داری میں سے روک لیا تھا۔ بی سی سی آئی اس معاملے کو آئی سی سی کی تنازعات کے حل سے متعلق کمیٹی میں لے گئی تھی اور تب سے اس معاملے کے حل کا انتظار ہے۔
اسی وجہ سے آئی سی سی اس دفعہ بی سی سی آئی کو مسلسل خط لکھ رہا ہے۔آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو مانو ساہنی نے جنوری کے آخر میں بی سی سی آئی کے صدر سوربھ گانگولی کو خط لکھا تھا۔

اس سے پہلے ہال نے اپریل میں بورڈ سیکرٹری جے شاہ کو ایک ای میل بھیجا تھا۔ ہال نے شاہ کو لکھا تھا کہ میزبان ہونے کے ناطے بی سی سی آئی کو'ٹیکس حل' دینا اس کی ایک 'ذمہ داری' تھی۔ جہاں آئی سی سی کے حق میں ٹیکس کو کم کیا جائے گا یا مکمل طور پر معاف کر دیا جائے گا۔

ہال نے بی سی سی آئی کو فروری 2018 کے اجلاس کی یاد دلائی جس میں آئی بی سی بورڈ نے کہا تھا کہ بی سی سی آئی 31 دسمبر 2019 تک اس کا کوئی نہ کوئی حل نکالے گا لیکن بی سی سی آئی طے وقت کے اندر اس معاملے کو حل کرنے میں ناکام رہا۔جس کے بعدا س مدت میں اس سال 17 اپریل تک کے لئے توسیع کر دی گئی۔

كووڈ -19 کے پیش نظر لاک ڈاؤن لگائے جانے کے بعد بی سی سی آئی نے ہال کو بتایا کہ طے وقت میں یہ مکمل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ کھیل اور اس سے منسلک سرگرمیوں کے 'ضروری خدمات' کے تحت نہ آنے کی وجہ سے وہ حکومت سے رابطہ نہیں کر سکے ہیں۔ ہندوستان میں لاک ڈاؤن 24 مارچ سے شروع ہوا تھا اور یہ اب 31 مئی تک جاری رہے گا۔
بی سی سی آئی نے کہا، "بورڈ موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے 'ٹیکس حل' کی ہر ممکن کوشش کر رہا تھا۔ یہ بی سی سی آئی کے کنٹرول سے فی الحال باہر ہے کیونکہ اس کے لئے 17 اپریل سے پہلے حکومت سے اجازت حاصل کرنا ممکن نہیں تھا۔ اس کی وجہ سے بی سی سی آئی نے آئی بی سی سے 30 جون 2020 یا لاک ڈاؤن ہٹائے جانے کے 30 دن بعد (جو بھی بعد میں ہو) تک وقت دینے کی درخواست کی تھی۔

آئی سی سی نے بی سی سی آئی سے عالمی کپ کے لئے حکومت ہند سے ٹیکس میں نرمی کے لیے کہا تھا لیکن بورڈ کے اس میں ناکام رہنے کے بعد آئی سی سی نے بھارت سے عالمی کپ کی میزبانی چھیننے کی دھمکی دی ہے۔

كرك انفو کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں آئی سی سی اور بی سی سی آئی کے درمیان ای میل کے ذریعے بات چیت میں آئی سی سی نے بی سی سی آئی سے 18 مئی 2020 تک 'بغیر کسی شرط' کے جواب طلب کیا تھا جبکہ بی سی سی آئی نے کورونا وائرس كووڈ-19 کے سبب پیش آرہی دقتوں کا حوالہ دیتے ہوئے طے مدت میں 30 جون تک توسیع کرنے کی مانگ کی تھی۔ بی سی سی آئی کے مطالبے کو آئی سی سی نے ٹھکرا دیا۔

The hosting of the ICC T-20 World Cup could be snatched from India
بین الاقوامی کرکٹ کونسل

آئی سی سی کے وکیل جوناتھن ہال نے 29 اپریل کو بی سی سی آئی کو لکھے گئے خط میں کہا، "اگر بی سی سی آئی شرط کو پورا نہیں کرتا تو آئی بی سی (آئی سی سی بزنس کارپوریشن) 18 مئی 2020 سے کسی بھی وقت معاہدے کو فوری اثر سے ختم کرنے کا حقدار ہے۔

انہوں نے لکھا، "بی سی سی آئی کے پاس ٹیکس حل کرنے کے لئے کئی سال تھے اور اسی وجہ سے اس معاہدے کو پورا کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔ بی سی سی آئی کو اسے 31 دسمبر 2019 تک مکمل کرنا تھا۔ ایسے حالات میں آئی بی سی 30 جون، 2020 یا لاک ڈاؤن ہٹنے کے 30 روز بعد تک مزید مہلت دینے کے لیے تیار نہیں ہے

آئی سی سی اور بی سی سی آئی کے درمیان ٹیکس میں رعایت کا یہ تنازعہ ہندوستان میں سال 2016 میں منعقد ہوئے ٹی-20 ورلڈ کپ کے دوران شروع ہوا تھا۔ اس ورلڈ کپ کے دوران آئی سی سی کو ٹیکس میں چھوٹ نہیں ملی تھی اور دو سے تین کروڑ امریکی ڈالر کی کم کمائی ہوئی تھی۔ آئی سی سی نے اس رقم کو اس مرکزی ریونیو میں بی سی سی آئی کی حصہ داری میں سے روک لیا تھا۔ بی سی سی آئی اس معاملے کو آئی سی سی کی تنازعات کے حل سے متعلق کمیٹی میں لے گئی تھی اور تب سے اس معاملے کے حل کا انتظار ہے۔
اسی وجہ سے آئی سی سی اس دفعہ بی سی سی آئی کو مسلسل خط لکھ رہا ہے۔آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو مانو ساہنی نے جنوری کے آخر میں بی سی سی آئی کے صدر سوربھ گانگولی کو خط لکھا تھا۔

اس سے پہلے ہال نے اپریل میں بورڈ سیکرٹری جے شاہ کو ایک ای میل بھیجا تھا۔ ہال نے شاہ کو لکھا تھا کہ میزبان ہونے کے ناطے بی سی سی آئی کو'ٹیکس حل' دینا اس کی ایک 'ذمہ داری' تھی۔ جہاں آئی سی سی کے حق میں ٹیکس کو کم کیا جائے گا یا مکمل طور پر معاف کر دیا جائے گا۔

ہال نے بی سی سی آئی کو فروری 2018 کے اجلاس کی یاد دلائی جس میں آئی بی سی بورڈ نے کہا تھا کہ بی سی سی آئی 31 دسمبر 2019 تک اس کا کوئی نہ کوئی حل نکالے گا لیکن بی سی سی آئی طے وقت کے اندر اس معاملے کو حل کرنے میں ناکام رہا۔جس کے بعدا س مدت میں اس سال 17 اپریل تک کے لئے توسیع کر دی گئی۔

كووڈ -19 کے پیش نظر لاک ڈاؤن لگائے جانے کے بعد بی سی سی آئی نے ہال کو بتایا کہ طے وقت میں یہ مکمل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ کھیل اور اس سے منسلک سرگرمیوں کے 'ضروری خدمات' کے تحت نہ آنے کی وجہ سے وہ حکومت سے رابطہ نہیں کر سکے ہیں۔ ہندوستان میں لاک ڈاؤن 24 مارچ سے شروع ہوا تھا اور یہ اب 31 مئی تک جاری رہے گا۔
بی سی سی آئی نے کہا، "بورڈ موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے 'ٹیکس حل' کی ہر ممکن کوشش کر رہا تھا۔ یہ بی سی سی آئی کے کنٹرول سے فی الحال باہر ہے کیونکہ اس کے لئے 17 اپریل سے پہلے حکومت سے اجازت حاصل کرنا ممکن نہیں تھا۔ اس کی وجہ سے بی سی سی آئی نے آئی بی سی سے 30 جون 2020 یا لاک ڈاؤن ہٹائے جانے کے 30 دن بعد (جو بھی بعد میں ہو) تک وقت دینے کی درخواست کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.