جوہانسبرگ: انگلینڈ نے چوتھے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 400 رنز بنائے اور جنوبی افریقہ کو 183 رنز پر ہی آل آؤٹ کردیا تھا جس کی وجہ سے انگلینڈ کو 217 رنز کی غیر معمولی سبقت حاصل ہوگئی اور انھوں نے اپنی دوسری اننگز میں 248 رنز بناکر جنوبی افریقہ کو مشکل ہدف دیا تھا۔
2011 میں اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے جنوبی افریقی تیز گیند باز ورنون فلینڈر نے انگلینڈ کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلنے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کو الوداع کہہ دیا ہے۔ فلینڈر نے اس میچ سے قبل اپنے ملک کے لیے 97 میچ میں 261 وکٹیں لے چکے ہیں۔
اس آخری میچ میں فلینڈر پر نازیبا حرکت کرنے کی وجہ سے میچ فیس کا 15 فیصد جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔
جنوبی افریقہ پر سست اوورز ریٹ کی وجہ سے ان پر میچ فیس کا 60 فیصد جرمانہ کے ساتھ ساتھ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ پوائنٹس سے چھ پوائنٹ کم کردیا گیا ہے۔
میزبان ٹیم کے ٹاپ آرڈر بلے بازوں نے انگلینڈ کے گیند بازوں کا بخوبی سامنا کیا لیکن نچلے بلے باز مکمل طور پر ناکام رہے۔ ٹاپ آرڈر اور مڈل آرڈر بیٹسمین بھی اچھی شروعات کو بڑی اننگز میں تبدیل نہیں کرسکے۔
میزبان ٹیم کے لیے راسی وان ڈیر ڈسین نے سب سے زیادہ 98 رن بنائے، انہوں نے 138 گیندوں کا سامنا کیا اور 15 چوکے اور دو چھکے بھی لگائے۔
پیٹر میلان (22) اور ڈین ایلگر (24) ٹیم کو اچھی شروعات دینے میں کامیاب رہے لیکن دونوں بلے باز 89 رنز کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے تھے۔
کپتان بھی 35 کے ذاتی اسکور پر آؤٹ ہوگئے، ڈوسن اور فاف نے تیسری وکٹ کے لیے 92 رنز کی شراکت کی۔
کوئنٹن ڈی کاک (39) اور ٹمبا باوما (27) نے میچ بچانے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔ پوری ٹیم 77.1 اوورز میں پویلین لوٹ گئی۔ ووڈ کے علاوہ اسٹورٹ براڈ اور بین اسٹوکس نے دو دو وکٹیں حاصل کیں اور کرس ووکس ایک کامیابی تھی۔