سورو گنگولی وہ نام ہے جس نے ملک میں کرکٹ کو بام عروج تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا اور 21 ویں صدی میں ملک میں کرکٹ کو الگ پہچان دلائی۔
سورو گنگولی کی پیدائش 8 جولائی سنہ 1972 میں مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں ہوئی تھی انہیں بچپن سے ہی کرکٹ کھیلنے کا شوق تھا اور یہ شوق جنون میں تبدیل ہو گیا اور اسی جنون نے انہیں پوری دنیا میں مشہور کر دیا۔
سورو گنگولی کی پیدائش ایک ایسی ریاست میں ہوئی جہاں کے لوگ فٹبال میں زیادہ دلچسپی رکھتے تھے لیکن انہوں نے اس کے بر عکس کرکٹ کو منتخب کیا اور اسی میدان میں اپنا نمایاں مقام بنایا۔
گنگولی نے 11 جنوری سنہ 1992 کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے یک روزہ کریئر کی شروعات تھی جبکہ انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں اپنا ہنر دکھانے کا موقع 4 برسوں کے بعد ملا اور 20 جون سنہ 1996 میں انگلینڈ کے خلاف اپنے ٹیسٹ کی شروعات کی تھی۔
سنہ 2000 میں میچ فکسنگ میں کچھ کھلاڑیوں کے ملوث ہونے کے معاملے کے بعد گنگولی کا نام بطور کپتان پیش کیا گیا اور انہوں نے ٹیم کی باگ دوڑ سنبھالی، ان کا شمار بھارت کے کامیاب کپتانوں میں ہوتا ہے۔
ان کا کپتان بننا اس لیے بھی سرخیوں میں تھا کیونکہ سچن تیندولکر کپتانی چھوڑ رہے تھے۔
گنگولی کی کپتانی کا آغاز بھی بڑے دھماکے دار طریقے سے ہوا تھا اور ان کی کپتانی میں بھارتی ٹیم نے جنوبی افریقہ کو پانچ یک روزہ میچوں کی سیریز میں شکست دی اور آئی سی سی ناک آؤٹ ٹرافی کے فائنل میں گئی۔
اس سیریز میں گنگولی نے دو سنچریاں بنائیں جس میں ایک سنچری فائنل مقابلے میں بنائی تھی لیکن بدقسمتی سے ٹیم انڈیا فائنل مقابلے میں نیوزی لینڈ سے چار وکٹوں سے ہار گئی تھی۔
سنہ 2003 کا عالمی کپ گنگولی کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوا جب انہوں نے اپنی قیادت میں ٹیم کو عالمی کپ فائنل میں پہنچایا تھا لیکن بدقسمتی سے فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
گنگولی اس وقت تنقید کا نشانہ بنے جب سنہ 2002 میں انگلینڈ کے تاریخی کرکٹ گراؤنڈ لارڈز میں کھیلے گئے نیٹ ویسٹ سیریز کے میچ میں ٹیم کی جیت کے بعد انہوں شرٹ اتار کر ہوا میں لہرائی تھی۔
سورو گنگولی نے 113 ٹیسٹ میچوں میں ملک کی نمائندگی کی ہے اور 16 سنچری اور 35 نصف سنچریوں کی بدولت 7212 رنز بنائے ہیں جبکہ 311 یک روزہ میچوں میں 11363 رنز بنائے ہیں جس میں 22 سنچری اور 72 نصف سنچری شامل ہے۔
اسی کے ساتھ گنگولی نے گیند بازی میں بھی جوہر دکھائے ہیں اور ٹیسٹ میں 32 وکٹیں اور یک روزہ میں 100 وکٹیں اپنے نام کی ہیں۔
جبکہ انہوں نے آئی پی ایل میں بھی اپنے ہنر دکھائے ہیں اور کولکاتا نائٹ رائیڈرز کی جانب سے تین جبکہ پونے واریئرس انڈیا کی جانب سے دو سیزن کھیلے ہیں۔
گنگولی کے 16 سالہ بین الاقوامی کریئر کا اختتام 2008 میں آسٹریلیا کے خلاف ہوا۔
سورو گنگولی نے میدان کے اندر اور باہر دونوں طرف اپنا لوہا منوایا۔ فی الوقت سورو دنیا کے طاقتورترین کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی کے صدر ہیں۔ ان کی سابقہ کامیابیوں اور ان کی قائدانہ صلاحیتوں کے اعتراف میں ہی انہیں یہ عہدہ تفویض کیا گیا۔