یک روزہ عالمی کپ رواں ماہ 30 مئی سے شروع ہوگا اور آئی سی سی کو خدشہ ہے کہ عالمی کپ کی شروعات سے قبل ہی میچ فکسرز اور اسپاٹ فکسرز اس ٹورنامنٹ کو متاثر کرنے کے لیے انگلینڈ پہنچنا شروع ہوجائیں گے۔
اسی خدشے کے پیش نظر کھیل کی عالمی گورننگ باڈی نے عالمی کپ میں شرکت کرنے والی تمام ٹیموں کے ساتھ پہلی مرتبہ اینٹی کرپشن افسران تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسی کے ساتھ میچ فکسرز کے لیے بھی وارننگ جاری کر دی گئی ہے کہ وہ انگلینڈ کی جانب رخ نہ کریں ورنہ انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
اس معاملے میں برطانیہ پولیس کو بھی چوکنا رہنے کے لیے کہا گہا ہے اور میچ فکسرز کے تعلق سے تمام تر معلومات پولیس کو دے دی گئی ہے تا کہ انگلینڈ آنے پر انہیں فوراً حراست میں لیا جا سکے۔
سبھی دس ٹیموں کے ساتھ ایک ایک اینٹی کرپشن افسر ہونے کے ساتھ ساتھ عالمی کپ کے 48 میچوں کی نگرانی کے لیے دو تفتیش کار اور ثبوت اکٹھا کرنے کے لیے ایک تجزیہ کار کو بھی تعینات کیا جائے گا۔