رینا نے کہا کہ 'ماہی بھائی میرے بڑے بھائی کی طرح ہیں، یہ سب بے بنیاد خبریں ہیں۔' رینا نے یہ بھی کہا کہ وہ اس سیزن میں سی ایس کے کے لیے کھیل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ کے لیے ایک سی ایس کے کھلاڑی ہوں، اگر دبئی کے حالات بہتر ہوئے تو میں واپس آسکتا ہوں، دروازے ابھی میرے لیے بند نہیں ہوئے ہیں۔
رینا نے کہا کہ جب بایو ببل محفوظ نہیں ہے تو کوئی موقع کیسے لے سکتا ہے؟ میرا ایک کنبہ ہے جس میں دو چھوٹے بچے ہیں اور میرے والدین کافی بوڑھے ہیں، میرے لیے اہل خانہ کی طرف لوٹنا زیادہ ضروری تھا۔ رینا نے یہ بھی کہا کہ ان کے لیے یہ فیصلہ کرنا آسان نہیں تھا، کیونکہ انہوں نے اس ٹورنامنٹ کے لیے بہت کچھ تیاری کی ہے۔ رینا نے کہا کہ یہ ایک مشکل فیصلہ تھا، سی ایس کے میرے خاندان کی طرح ہے لیکن جب میرے سامنے میرے دونوں بچوں کے چہرے آئے اور دبئی میں کورونا کے نامساعد حالات دیکھے تو میں نے واپس آنے کا فیصلہ کیا۔
لیکن اب انہوں نے کہا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات جاکر دوبارہ آئی پی ایل کھیل سکتے ہیں۔کرکٹ ویب سائٹ 'کرک بز' کو اپنے انٹرویو میں رینا نے انکشاف کیا ہے، انہوں نے انٹرویو میں کہا ہے کہ سی ایس کے اور ان کے مابین کچھ نہیں ہوا ہے۔ رینا کا کہنا ہے کہ بھارت واپس آنا ان کا اپنا فیصلہ تھا، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے لیے بھارت آنے کا فیصلہ کرنا بہت مشکل تھا، سی ایس کے میرا خاندان ہے اور ماہی بھائی (ایم ایس دھونی) میرے لیے سب کچھ ہے۔ میرے اور سی ایس کے کے مابین کوئی تنازعہ نہیں ہے۔
سریش رینا نے کہا کہ قرنطین کے دوران بھی میں مسلسل تربیت حاصل کر رہا تھا، آپ کو معلوم نہیں کہ آپ مجھے دوبارہ سی ایس کے کیمپ (سی ایس کے) میں دیکھ سکتے ہیں۔ دوسری طرف 'سی ایس کے' کے مالک سرینواسن کے بارے میں رینا کا کہنا ہے کہ وہ میرے والد کی طرح ہیں، وہ ہمیشہ مجھے بیٹے کی طرح دیکھتے ہیں، انھیں میرے آئی پی ایل چھوڑنے کی اصل وجہ نہیں معلوم ، والد بیٹے کو ڈانٹ سکتے ہیں، انہیں اب میرے باہر ہونے کے بارے میں پتہ چل گیا ہے اور وہ میرے فیصلے کے ساتھ ہیں، سری نواسن ہمیشہ میرا ساتھ دیتے ہیں۔