ہندستان کے سابق کپتان انل کمبلے کی قیادت والی آئی سی سی کی ٹیکنیکل کمیٹی نے کورونا وائرس کے خطرے کو دیکھتے ہوئے گیند بازوں کے ذریعے گیند پر تھوک کے استعمال پر پابندی عائد کی سفارش کی تھی لیکن گیند بازوں کو پسینے کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔
ہیڈن نے کہا کہ میرے خیال سے آئی سی سی کا تھوک پر پابندی اور پسینے کے استعمال کی اجازت دینے کا فیصلہ عجیب و غریب ہے۔
یہ چیزیں کرکٹ کا اہم حصہ ہیں اور مجھے نہیں پتہ اس میں کس طرح تبدیلی کی جا سکتی ہے۔
سب سے زیادہ مناسب یہ ہوتا کہ آپ گیند بازوں کا کورونا ٹیسٹ کرائیں اور نتیجہ منفی ہونے پر اسے کھیلنے کی اجازت دیں۔
اگر باؤلر کو کورونا نہیں ہے تو آئی سی سی کو تھوک اور پسینے دونوں کی اجازت دینی چاہئے۔
ہیڈن کو آئی سی سی کا دو طرفہ سیریز میں غیر جانبدار امپائر رکھنے کا فیصلہ اچھا لگا لیکن ناظرین کے بغیر میچ کرائے جانے پر انہوں نے اختلاف کا اظہارکیا ۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں شائقین کا اہم رول ہوتا ہے اور ناظرین کے بغیر میدان میں کھیلنا بنیادی طور پر درست نہیں ہے۔
اس سے کھیل کی کشش کم ہو جائے گی۔ناظرین کے بغیر ٹی -20 ورلڈ کپ منعقد ہونے پر سابق بلے باز نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اس سال آسٹریلیا میں ٹی -20 ورلڈ کپ کا امکان بہت کم ہے۔
اگرچہ اگلے ہفتے یہاں رگبی لیگ شروع ہو رہی ہے لیکن ٹی -20 ورلڈ کپ جیسا عالمی ٹورنامنٹ اگر ناظرین کے بغیر منعقد ہوتا ہے تو اس سے مجھے بڑی حیرانی ہو گی۔
ہیڈن کا خیال ہے کہ کھلاڑیوں کے کیریئر اور ان کے معیار زندگی کے لئے کھیل کا آغاز ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ ہندستان جلد ہی آئی پی ایل کا انعقاد کرانے کی پوزیشن میں ہے یا نہیں لیکن میں اس بات سے متفق ہوں کہ اس طرح کا ٹورنامنٹ کھیل سے وابستہ لوگوں کے لئے بہت ضروری ہے۔میرا خیال ہے کہ کوئی بھی فیصلہ سب کی رضامندی کے بعد لیا جائے۔