انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں قائم مقام کپتان بین اسٹوکس کے فیصلے پر سوال اٹھانے کے بعد بھی بیٹنگ ٹیم کے لئے درد سر بنی ہوئی ہے۔
ویسٹ انڈیز نے چار وکٹ کی یادگار جیت اسکور کرتے ہوئے جرمن بلیک ووڈ کی شاندار بلے بازی کے ساتھ تین میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کرلی۔
تجربہ کار اسٹیورڈ براڈ کو ٹیم میں شامل نہ کرنے پر میچ سے پہلے ہی فیصلے پر سوالات اٹھنے لگے تھے۔ اس کے بعد اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو ٹیم کے خلاف ہوا۔ انگلینڈ کی پہلی اننگز 204 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
ناصر حسین نے کہا 'براڈ ایشو یا بیٹنگ کے فیصلے سے توجہ نہ ہٹائیں۔ انگلینڈ کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 204 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ یہ اب بھی ان کے لئے درد سر ہے'۔
انہوں نے کہا 'ٹیم نے جنوبی افریقہ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن یہاں انگلینڈ میں انہوں نے اننگز کے آغاز میں ڈیوک کی گیند سے ٹھوکر کھائی اور یہ روٹ کی عدم موجودگی میں ایک ڈراؤنے خواب کی طرح تھا۔ یہ اب بھی انگلینڈ کے لئے ایک اہم معاملہ ہے'۔
دونوں ٹیمیں مانچسٹر روانہ ہوں گی جہاں سے تین میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ جمعرات سے کھیلا جانا ہے۔ حسین کا خیال ہے کہ انگلینڈ کو سیریز جیتنے کے لئے جنوبی افریقہ کے خلاف بیٹنگ کی کارکردگی کو دہرانا ہوگا۔
انہوں نے کہا 'اولڈ ٹریفورڈ میں انہیں ایک اچھی پِچ ملے گی۔ روٹ واپس آگیا ہے اور اسے ویسی بیٹنگ کرنا پڑے گی جیسی اس نے جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ میں کی تھی۔ اسے 204 پر آؤٹ ہونے سے بچنا ہوگا'۔
حسین نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کو کم سمجھا، اگر یہ ایشز سیریز کا میچ ہوتا تو براڈ ضرور کھیلتا۔ انہوں نے کہا 'میں براڈ کے بارے میں صرف اتنا کہوں گا کہ اگر یہ ایشز سیریز کا پہلا ٹیسٹ ہوتا، تو کیا وہ کھیل رہا ہوتا۔ میں ہاں کہوں گا، 100 فیصد، تو وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف کیوں نہیں کھیل رہا تھا؟