ETV Bharat / sports

خصوصی پیشکش: گلی کرکٹ سے عالمی کرکٹ تک کا سفر

آسٹریلیا دورے پر بھارتی ٹیم کے جن کھلاڑیوں نے سرخیوں میں جگہ بنائی ہے اس میں نوجوان تیز گیند باز محمد سراج کا نام سرفہرست ہے جنہوں نے اپنی نپی تلی گیندبازی سے میزبان ٹیم کی ناک میں دم کر دیا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے تیز گیند باز محمد سراج
بھارتی کرکٹ ٹیم کے تیز گیند باز محمد سراج
author img

By

Published : Jan 20, 2021, 11:44 AM IST

بارڈر گاوسکر ٹرافی کے لیے آسٹریلیا دورہ بھلے ہی بھارتی ٹیم کے لیے مشکلات سے بھرا ہوا تھا لیکن اس دورے پر بھارت کے نئے کھلاڑیوں نے جو چھاپ چھوڑی ہے اسے ضرور یاد رکھا جائے گا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے تیز گیند باز محمد سراج

جب دورہ آسٹریلیا کے لیے بھارتی ٹیم کا انتخاب ہوا اس میں کئی نئے، نوجوان اور نا تجربہ کار کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا گیا جس میں محمد سراج، ٹی نٹراجن، شاردل ٹھاکر اور شبھمن گل کا نام قابل ذکر ہے۔

گزشتہ کئی برسوں سے آئی پی ایل میں اپنی بہتر کارکردگی سے بی سی سی آئی سلیکٹرز کی توجہ اپنی جانب راغب کروانے والے حیدر آبادی تیز گیند باز محمد سراج کے لیے بارڈر گاوسکر ٹرافی یادگار ہوگئی کیوں کہ اس دورے پر انہیں تین ٹیسٹ میچ کھیلنے کا موقع ملا اور انہوں نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے شاندار گیند بازی کی۔

حالانکہ محمد سراج کو پہلے ٹیسٹ میچ میں آخری 11 کھلاڑیوں میں شامل نہیں کیا گیا تھا کیوں کہ اس وقت ٹیم میں محمد سمیع۔ جسپریت بمراہ اور اُمیش یادو جیسے بہترین اور تجربہ کار تیز گیند باز موجود تھے لیکن محمد سمیع کے زخمی ہونے کے بعد سراج کو ٹیم میں شامل کیا گیا اور اس کے بعد سراج نے جو کارنامہ انجام دیا وہ سبھی کے سامنے ہے۔

محمد سراج نے سیریز میں تین ٹیسٹ میچ کھیلے اور 13 وکٹیں اپنے نام کیں جو ابھی تک کسی بھی بھارتی گیند باز کی ایک آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گاوسکر ٹرافی میں سب سے بہترین کارکردگی ہے۔

ایک جانب جہاں سراج کے لیے یہ دورہ کامیاب رہا وہیں انہیں اس بات کا بھی رنج ضرور ہوگا کہ ان کے والد سراج کی اس کامیابی کو نہیں دیکھ سکے کیوں کہ ٹیسٹ سیریز شروع ہونے سے قبل ہی سراج کے والد کا انتقال ہوا تھا۔

محمد سراج نے کہا تھا کہ ان کے والد کا دیرینہ خواب تھا کہ ان کا بیٹا (سراج) قومی ٹیسٹ ٹیم میں نمائندگی کرے۔

اس دوران ٹیسٹ میچ شروع ہونے سے قبل راشٹریہ گیت کے دوران محمد سراج کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے اور ان کا یہ جذباتی ویڈیو کافی وائرل ہوا تھا۔

اس دورے پر محمد سراج کی کامیابی ان آسٹریلیائی کرکٹ شائقین کے منہ پر تمانچہ ہے جنہوں نے سراج پر نسلی تبصرہ کیا تھا۔

محمد سمیع کے زخمی ہونے کے بعد سراج کو دوسرے ٹیسٹ میں ٹیم میں شامل کیا گیا تھا جس کا انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور 5 وکٹیں اپنے نام کرلی جبکہ تیسرے ٹیسٹ میچ میں انہیں 2 ہی وکٹس ملے تھے تاہم چوتھے اور آخری ٹیسٹ میچ میں سراج نے واپسی کی اور 6 آسٹریلیائی بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور اپنے اس دورے کو یادگار بنا لیا۔

بارڈر گاوسکر ٹرافی کے لیے آسٹریلیا دورہ بھلے ہی بھارتی ٹیم کے لیے مشکلات سے بھرا ہوا تھا لیکن اس دورے پر بھارت کے نئے کھلاڑیوں نے جو چھاپ چھوڑی ہے اسے ضرور یاد رکھا جائے گا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے تیز گیند باز محمد سراج

جب دورہ آسٹریلیا کے لیے بھارتی ٹیم کا انتخاب ہوا اس میں کئی نئے، نوجوان اور نا تجربہ کار کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا گیا جس میں محمد سراج، ٹی نٹراجن، شاردل ٹھاکر اور شبھمن گل کا نام قابل ذکر ہے۔

گزشتہ کئی برسوں سے آئی پی ایل میں اپنی بہتر کارکردگی سے بی سی سی آئی سلیکٹرز کی توجہ اپنی جانب راغب کروانے والے حیدر آبادی تیز گیند باز محمد سراج کے لیے بارڈر گاوسکر ٹرافی یادگار ہوگئی کیوں کہ اس دورے پر انہیں تین ٹیسٹ میچ کھیلنے کا موقع ملا اور انہوں نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے شاندار گیند بازی کی۔

حالانکہ محمد سراج کو پہلے ٹیسٹ میچ میں آخری 11 کھلاڑیوں میں شامل نہیں کیا گیا تھا کیوں کہ اس وقت ٹیم میں محمد سمیع۔ جسپریت بمراہ اور اُمیش یادو جیسے بہترین اور تجربہ کار تیز گیند باز موجود تھے لیکن محمد سمیع کے زخمی ہونے کے بعد سراج کو ٹیم میں شامل کیا گیا اور اس کے بعد سراج نے جو کارنامہ انجام دیا وہ سبھی کے سامنے ہے۔

محمد سراج نے سیریز میں تین ٹیسٹ میچ کھیلے اور 13 وکٹیں اپنے نام کیں جو ابھی تک کسی بھی بھارتی گیند باز کی ایک آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گاوسکر ٹرافی میں سب سے بہترین کارکردگی ہے۔

ایک جانب جہاں سراج کے لیے یہ دورہ کامیاب رہا وہیں انہیں اس بات کا بھی رنج ضرور ہوگا کہ ان کے والد سراج کی اس کامیابی کو نہیں دیکھ سکے کیوں کہ ٹیسٹ سیریز شروع ہونے سے قبل ہی سراج کے والد کا انتقال ہوا تھا۔

محمد سراج نے کہا تھا کہ ان کے والد کا دیرینہ خواب تھا کہ ان کا بیٹا (سراج) قومی ٹیسٹ ٹیم میں نمائندگی کرے۔

اس دوران ٹیسٹ میچ شروع ہونے سے قبل راشٹریہ گیت کے دوران محمد سراج کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے اور ان کا یہ جذباتی ویڈیو کافی وائرل ہوا تھا۔

اس دورے پر محمد سراج کی کامیابی ان آسٹریلیائی کرکٹ شائقین کے منہ پر تمانچہ ہے جنہوں نے سراج پر نسلی تبصرہ کیا تھا۔

محمد سمیع کے زخمی ہونے کے بعد سراج کو دوسرے ٹیسٹ میں ٹیم میں شامل کیا گیا تھا جس کا انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور 5 وکٹیں اپنے نام کرلی جبکہ تیسرے ٹیسٹ میچ میں انہیں 2 ہی وکٹس ملے تھے تاہم چوتھے اور آخری ٹیسٹ میچ میں سراج نے واپسی کی اور 6 آسٹریلیائی بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور اپنے اس دورے کو یادگار بنا لیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.