ETV Bharat / sports

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

لاہور کی ایک عدالت نے ہراسانی اور بلیک میلنگ کیس میں ایف آئی اے کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

author img

By

Published : Mar 18, 2021, 2:03 PM IST

pakistan cricket team captain babar azam
بابراعظم

لاہور کی ایڈیشنل سیشن عدالت کے جج حامد حسین نے پاکستانی کرکٹر بابر اعظم کے خلاف بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے کے ایک معاملے میں ایف آئی اے میں مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد ایف آئی اے کو قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مدعی حامزہ مختار نے موبائل فون سے انہیں دھمکانے، بلیک میل کرنے اور نازیبا میسجز بھیجنے والوں کے خلاف کارروائی کی درخواست دی۔

سماعت کے دوران ایف آئی اے سائبر کرائم نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ رپورٹ کے مطابق بابر اعظم اس معاملے میں قصور وار پائے گئے ہیں۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ فراہم کیے گئے نمبر مریم احمد، محمد بابراور سلیمی بی بی کے نام رجسٹرڈ تھے۔ سلیمی بی بی نے تین نوٹس وصول کرنے کے باوجود اپنا بیان ریکارڈ نہیں کروایا۔ مریم احمد انکوائری میں شامل ہیں لیکن مدعی کو پہچاننے یا اسے کسی بھی قسم کے میسیجز بھیجنے سے انکار کیا۔

مریم احمد کو اس کا موبائل فارنسک جانچ کے لئے جمع کرانے کا کہا گیا جو اس نے نہیں دیا۔ اس کے علاوہ بابراعظم بھی انکوائری میں شامل نہیں ہوئے۔ بابراعظم کی جگہ ان کے بھائی فیصل اعظم پیش ہوئے اوربابر کے پیش ہونے کے لیے مہلت طلب کی۔ بابر اعظم اب تک انکوائری میں شامل نہیں ہوئے اور بیان بھی ریکارڈ نہیں کروایا۔

مزید پڑھیں:

بارہ بنکی: لڑکوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے والی سمرن کا خواب ہے 'ٹیم انڈیا'

خیال رہے کہ حامزہ مختار نامی لڑکی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم پر جنسی زیادتی، تشدد اور پیسہ وصولنے کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔

یواین آئی

لاہور کی ایڈیشنل سیشن عدالت کے جج حامد حسین نے پاکستانی کرکٹر بابر اعظم کے خلاف بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے کے ایک معاملے میں ایف آئی اے میں مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد ایف آئی اے کو قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مدعی حامزہ مختار نے موبائل فون سے انہیں دھمکانے، بلیک میل کرنے اور نازیبا میسجز بھیجنے والوں کے خلاف کارروائی کی درخواست دی۔

سماعت کے دوران ایف آئی اے سائبر کرائم نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ رپورٹ کے مطابق بابر اعظم اس معاملے میں قصور وار پائے گئے ہیں۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ فراہم کیے گئے نمبر مریم احمد، محمد بابراور سلیمی بی بی کے نام رجسٹرڈ تھے۔ سلیمی بی بی نے تین نوٹس وصول کرنے کے باوجود اپنا بیان ریکارڈ نہیں کروایا۔ مریم احمد انکوائری میں شامل ہیں لیکن مدعی کو پہچاننے یا اسے کسی بھی قسم کے میسیجز بھیجنے سے انکار کیا۔

مریم احمد کو اس کا موبائل فارنسک جانچ کے لئے جمع کرانے کا کہا گیا جو اس نے نہیں دیا۔ اس کے علاوہ بابراعظم بھی انکوائری میں شامل نہیں ہوئے۔ بابراعظم کی جگہ ان کے بھائی فیصل اعظم پیش ہوئے اوربابر کے پیش ہونے کے لیے مہلت طلب کی۔ بابر اعظم اب تک انکوائری میں شامل نہیں ہوئے اور بیان بھی ریکارڈ نہیں کروایا۔

مزید پڑھیں:

بارہ بنکی: لڑکوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے والی سمرن کا خواب ہے 'ٹیم انڈیا'

خیال رہے کہ حامزہ مختار نامی لڑکی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم پر جنسی زیادتی، تشدد اور پیسہ وصولنے کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔

یواین آئی

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.