اس کے والدین ٹی 20 ورلڈ کپ میں منتخب ہونے پر بہت خوش ہیں، شیفالی کے والد سنجیو ورما نے بتایا کہ 'ایک وقت تھا جب میری جیب میں صرف 280 روپے تھے۔ اسی دوران ، بیٹی گھر کے حالات بھی نہیں سمجھ سکی تھی اور اپنے لئے نئے بیٹ اور دستانے کے بارے میں بات نہیں کر سکتی تھی اور پھٹے ہوئے پرانے دستانے اور بیٹ کے ساتھ خاموشی سے کھیلتی رہتی تھی۔'
انہوں نے بتایا کہ جب بھی شیفالی کہیں کھیلنے جاتی تھی ، تو وہ کٹ کے اندر دستانے پہنتی تھی۔ تاکہ کوئی دوسرا کھلاڑی پارٹنر نہ جان سکے۔ انہوں نے کہا کہ شفالی نے کبھی ہمت نہیں ہاری اور آج ہمیں بیٹی کے انتخاب پر بہت فخر ہے۔
شیفالی کے والد نے امید ظاہر کی کہ شیفالی ورلڈ کپ میں بہتر پرفارمنس دے کر ملک کا نام روشن کریں گے۔ دوسری جانب ، شفالی کی والدہ پروین کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ ٹیم میں بیٹی کے انتخاب پر مبارکبادیں بہت زیادہ ہیں۔
ہم آپ کو بتادیں کہ شیفالی ورما نے نہ صرف 15 برس کی عمر میں بین الاقوامی میچ میں نصف سنچری اسکور کرنے والی کم عمر کھلاڑی ہیں۔ شیفالی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف صرف 49 گیندوں پر 73 رنز بنائے تھے اور اب انہیں آسٹریلیا میں اگلے ماہ کھیلے جانے والے ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔