ETV Bharat / sports

کیلس، عباس اور اسٹالیکر آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل

جنوبی افریقہ کے سابق آل راؤنڈر جیکس کیلس، پاکستان کی لیجنڈ کرکٹر ظہیر عباس اور سابق آسٹریلیائی خاتون کرکٹر لیزا اسٹالیکر کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ہال آف فیم میں شامل کیا گیا ہے۔

author img

By

Published : Aug 23, 2020, 8:58 PM IST

ICC Hall of fame
ICC Hall of fame

ان کھلاڑیوں کو آئی سی سی پورٹل پر ایک آن لائن تقریب کے ذریعے ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔

جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر جیکس کیلس واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے یک روزہ کرکٹ میں 10 ہزار سے زیادہ رنز بنانے کے ساتھ ساتھ یک روزہ اور ٹیسٹ دونوں فارمیٹ میں 200 سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔

بین الاقوامی کرکٹ میں 25 ہزار سے زیادہ رنز بنانے کے علاوہ جیکس کیلس نے تقریباً 600 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ ان تین غیر وکٹ کیپرز میں سے ایک ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 200 سے زیادہ کیچ لئے ہیں۔

سنہ 1995 میں انگلینڈ کے خلاف جنوبی افریقہ ٹیم کے لیے اپنے کرکٹ کریئر کا آغاز کرنے والے جیکس کیلس نے 166 ٹیسٹ میں 13 ہزار 289 رنز، 328 یک روزہ میچوں میں 11 ہزار 579 رنز اور 25 ٹی 20 میچز میں 666 رنز بنائے ہیں۔

بحیثیت گیند باز جیکس کیلس نے ٹیسٹ میں 292 اور یک روزہ میں 273 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ کیلس نے آخری بار سنہ 2014 میں سری لنکا کے خلاف بین الاقوامی میچ کھیلا تھا۔

اس کے علاوہ سنہ 1969 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ کریئر کا آغاز کرنے والے پاکستانی کرکٹر ظہیر عباس اپنے کریئر میں 78 ٹیسٹ اور یک روزہ میچ کھیل چکے ہیں۔

ایشیا کے بریڈمین کہلائے جانے والے ظہیر عباس نے ٹیسٹ میں 5062 اور یک روزہ میں 2572 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے ٹیسٹ کریئر میں 12 سنچریاں بنائی ہیں جن میں سے 6 سنچریاں روایتی حریف بھارت کے خلاف تھیں۔

اس کے علاوہ ظہیر عباس فرسٹ کلاس کرکٹ کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں 100 سے زیادہ سنچریاں بنانے والے واحد ایشین بیٹسمین ہیں۔

عباس فرسٹ کلاس کرکٹ میں 108 سنچریوں کی مدد سے 34 ہزار843 رنز بنا چکے ہیں۔ عباس پہلے پانچ میچوں میں لگاتار سنچری اسکور کرنے والے پہلے بلے باز بھی ہیں۔

ظہیر عباس نے کہا کہ 'مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں 2020 کی کلاس کے آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں شامل ہونے کے لیے اہل ہوں۔ میں اپنے کنبہ، اپنے ملک، میری کاؤنٹی گلوسٹر شائر اور دنیا بھر کے بہت سارے مداحوں کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اعلی سطح پر اس عظیم کھیل کو ادا کرکے میرے خوابوں کو حاصل کرنے اور پورا کرنے میں میری مدد کی۔

اسی طرح آسٹریلیا کی خاتون کرکٹر لیزا اسٹالیکر آسٹریلیا کے لیے آٹھ ٹیسٹ، 125 یک روزہ اور 54 ٹی 20 انٹرنیشنل میچ کھیل چکی ہیں۔ وہ یک روزہ میں 2000 سے زیادہ رنز اور 100 وکٹیں لینے والی پہلی خاتون کرکٹر ہیں۔

اسٹالیکر نے یک روزہ میں 2728 رنز اور 146 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ وہ دو بار ورلڈ کپ اور ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی آسٹریلیائی ٹیم کا حصہ تھیں۔

واضح رہے کہ آئی سی سی ہال آف فیم سب سے پہلے سنہ 2009 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس فہرست میں شامل ہونے والے پہلے بھارت کے سابق کرکٹر سنیل گواسکر اور بشن سنگھ بیدی تھے۔

اس کے بعد سنہ 2010 میں کپل دیو، 2015 میں انل کمبلے، 2018 میں راہل دراوڑ اور گزشتہ برس بھارت کے عظیم کرکٹر سچن تندولکر کو ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔

ان کھلاڑیوں کو آئی سی سی پورٹل پر ایک آن لائن تقریب کے ذریعے ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔

جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر جیکس کیلس واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے یک روزہ کرکٹ میں 10 ہزار سے زیادہ رنز بنانے کے ساتھ ساتھ یک روزہ اور ٹیسٹ دونوں فارمیٹ میں 200 سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔

بین الاقوامی کرکٹ میں 25 ہزار سے زیادہ رنز بنانے کے علاوہ جیکس کیلس نے تقریباً 600 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ ان تین غیر وکٹ کیپرز میں سے ایک ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 200 سے زیادہ کیچ لئے ہیں۔

سنہ 1995 میں انگلینڈ کے خلاف جنوبی افریقہ ٹیم کے لیے اپنے کرکٹ کریئر کا آغاز کرنے والے جیکس کیلس نے 166 ٹیسٹ میں 13 ہزار 289 رنز، 328 یک روزہ میچوں میں 11 ہزار 579 رنز اور 25 ٹی 20 میچز میں 666 رنز بنائے ہیں۔

بحیثیت گیند باز جیکس کیلس نے ٹیسٹ میں 292 اور یک روزہ میں 273 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ کیلس نے آخری بار سنہ 2014 میں سری لنکا کے خلاف بین الاقوامی میچ کھیلا تھا۔

اس کے علاوہ سنہ 1969 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ کریئر کا آغاز کرنے والے پاکستانی کرکٹر ظہیر عباس اپنے کریئر میں 78 ٹیسٹ اور یک روزہ میچ کھیل چکے ہیں۔

ایشیا کے بریڈمین کہلائے جانے والے ظہیر عباس نے ٹیسٹ میں 5062 اور یک روزہ میں 2572 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے ٹیسٹ کریئر میں 12 سنچریاں بنائی ہیں جن میں سے 6 سنچریاں روایتی حریف بھارت کے خلاف تھیں۔

اس کے علاوہ ظہیر عباس فرسٹ کلاس کرکٹ کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں 100 سے زیادہ سنچریاں بنانے والے واحد ایشین بیٹسمین ہیں۔

عباس فرسٹ کلاس کرکٹ میں 108 سنچریوں کی مدد سے 34 ہزار843 رنز بنا چکے ہیں۔ عباس پہلے پانچ میچوں میں لگاتار سنچری اسکور کرنے والے پہلے بلے باز بھی ہیں۔

ظہیر عباس نے کہا کہ 'مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں 2020 کی کلاس کے آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں شامل ہونے کے لیے اہل ہوں۔ میں اپنے کنبہ، اپنے ملک، میری کاؤنٹی گلوسٹر شائر اور دنیا بھر کے بہت سارے مداحوں کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اعلی سطح پر اس عظیم کھیل کو ادا کرکے میرے خوابوں کو حاصل کرنے اور پورا کرنے میں میری مدد کی۔

اسی طرح آسٹریلیا کی خاتون کرکٹر لیزا اسٹالیکر آسٹریلیا کے لیے آٹھ ٹیسٹ، 125 یک روزہ اور 54 ٹی 20 انٹرنیشنل میچ کھیل چکی ہیں۔ وہ یک روزہ میں 2000 سے زیادہ رنز اور 100 وکٹیں لینے والی پہلی خاتون کرکٹر ہیں۔

اسٹالیکر نے یک روزہ میں 2728 رنز اور 146 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ وہ دو بار ورلڈ کپ اور ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی آسٹریلیائی ٹیم کا حصہ تھیں۔

واضح رہے کہ آئی سی سی ہال آف فیم سب سے پہلے سنہ 2009 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس فہرست میں شامل ہونے والے پہلے بھارت کے سابق کرکٹر سنیل گواسکر اور بشن سنگھ بیدی تھے۔

اس کے بعد سنہ 2010 میں کپل دیو، 2015 میں انل کمبلے، 2018 میں راہل دراوڑ اور گزشتہ برس بھارت کے عظیم کرکٹر سچن تندولکر کو ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.