وسڈن ٹی -20 ٹیم آف ڈکیڈ کی قیادت آسٹریلیا کے آرون فنچ کو تفویض کی گئی ہے۔ دلچسپ ہے کہ اس ٹیم میں بھارت کے سب سے زیادہ کامیاب کپتان اور تجربہ کار وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی اور محدود فارمیٹ کے ماہر مانے جانے والے روہت شرما کو جگہ نہیں ملی ہے۔
وسڈن نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کے بارے میں کہاکہ وراٹ کا ٹوئنٹی 20 گھریلو کرکٹ میں ریکارڈ بہت اچھا نہیں ہے، لیکن ان کے بین الاقوامی ٹی -20 ریکارڈ کے بارے میں ایسا نہیں کہا جا سکتا ہے۔
وراٹ کے 53 کی اوسط ایک دہائی میں سب سے بہتر ہے، ان کا اسٹرائک ریٹ کچھ کم رہا ہے لیکن اس کے باوجود ان کا ریٹ اگرچہ غیر معمولی نہ ہو لیکن متاثر کن ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسپن اور فاسٹ بولنگ کے خلاف مضبوط اور وکٹ کے درمیان برق رفتاری سے دوڑ لگانے والے وراٹ نمبر -3 پر ایک مثالی کھلاڑی ہیں۔ وہ وکٹ گرنے کے باوجود اننگز کو سنبھالتے ہیں اور ٹکنے کے بعد اپنی رنز رفتار کو تیز کر لیتے ہیں۔ پہلے وکٹ کے لئے بڑی شراکت داری کے بعد وراٹ آخری الیون میں باقی پوزیشن کو سنبھال سکتے ہیں۔
بھارتی کپتان وراٹ کو ٹی -20 فارمیٹ کے علاوہ وسڈن کی ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیم آف ڈکیڈ میں بھی جگہ ملی ہے۔ وراٹ کو اس کے ساتھ وسڈن کی عشرے کے پانچ بہترین كركٹرز کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے جس میں اسٹیون اسمتھ، ڈیل اسٹین، اے بی ڈیولیرس اور خاتون کرکٹر ایلس پیری شامل ہیں ۔
باوقار وسڈن میں بھارتی فاسٹ بالر بمراه بھی جگہ بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ وسڈن نے جاری بیان میں بمراه کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ صرف 2016 میں ہی ڈیبو کرنے کے باوجود بمراه نے اپنے بہترین دفاعی کھیل کی بدولت بھارتی ٹیم میں جگہ بنا لی۔
انہوں نے کہاکہ بمراه کا اوورآل اكونومي ریٹ 6.71 ہے جو دنیا کے تیز گیند بازوں میں دوسرا بہترین ہے، ان سے اس معاملے میں صرف ڈیل اسٹین آگے ہیں۔
یہ اور بھی خاص تب لگتا ہے جب انہوں نے اپنی گیند بازی بنیادی طور پر ڈیتھ اووروں میں کی ہو، جہاں ان کا اكونومي ریٹ 7.27 ہے جو دنیا کے تیز گیند بازوں میں ساتواں سب سے بہتر ہے۔
وسڈن کی دہائی کی ٹوئنٹی 20 ٹیم:
آرون فنچ (کپتان)، کولن منرو، وراٹ کوہلی، شین واٹسن، گلین میکسویل، جو بٹلر، محمد نبی، ڈیوڈ ولی، راشد خان، جسپريت بمراه، لست ملنگا۔
: