ETV Bharat / sports

عرفان، سہواگ اور بالاجی نے مشکل وقت میں مدد کی: سری سنت

فکسنگ کے سبب عائد پابندی سے نجات پانے والے ہندوستانی فاسٹ بالر شانتکمارن سریسنت کا کہنا ہے کہ اس مشکل وقت کے دوران عرفان پٹھان، وریندر سہواگ اور لکشمی پتی بالاجی نے ان کا ساتھ دیا۔

عرفان، سہواگ اور بالاجی نے مشکل وقت میں مدد کی: سری سنت
عرفان، سہواگ اور بالاجی نے مشکل وقت میں مدد کی: سری سنت
author img

By

Published : Sep 21, 2020, 8:20 PM IST

سریسنت ایک جارحانہ بالر کے طور پر جانے جاتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں اپنے کیریئر میں کئی بار تنازعات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیکن ان کا کیریئر اس وقت تھم گیا جب ان پر آئی پی ایل کے دوران اسپاٹ فکسنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا اور اس پر سات سال تک پابندی عائد کی گئی تھی۔ حال ہی میں ان پر عائد پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ سریسنت نے کرک بز کے آن لائن شو اسپورٹس او کلاک میں تمام واقعات اور کھیلوں کے اپنے تجربات شیئر کیے۔

اپنے مشکل وقت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عرفان پٹھان، وریندر سہواگ اور لکشمی پتی بالا جی جیسے کچھ کرکٹرز نے اس وقت ان کا ساتھ دیا تھا لیکن اس کے بعد دیگر کرکٹرز ان سے دور رہے۔ سریسنت نے کہا کہ جو لوگ ڈھائی سال کے بعد کلین چٹ ملنے کے بعد ان کا ساتھ نہیں دے رہے تھے، وہ اب اپنی زندگی میں واپس آنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ ان تمام لوگوں کا کھلے دل سے خیرمقدم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بچپن میں وہ انل کمبلے کے مداح تھے اور ٹینس بال سے کرکٹ کھیلتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب بھی ٹینس بال پر پریکٹس کرنا پسند کرتے ہیں کیونکہ انھیں یقین ہے کہ اس سے آپ کو طاقت ملتی ہے۔ سریسنت نے کہا کہ مقامی ٹورنامنٹ میں کھیلنا ہمت دیتا ہے۔ انہوں نے تمل ناڈو کے خلاف اپنے پہلا انڈر 19 میچ کو بھی یاد کیا۔

مزید پڑھیں: 'اُمید ہے عبد الصمد ٹیم کا حصہ ہوں گے'

ہندوستانی ٹیم میں سلیکشن کی خبر پر فاسٹ بالر نے انکشاف کیا کہ کوچ نے ان سے اشاروں میں کہا تھا کہ وہ فہرست دیکھ کر زیادہ پرجوش نہ ہوں۔

سری سنت نے سب سے پہلے چیلنجر ٹرافی میں انڈیا بی کے لئے کھیلا جہاں وہ مین آف دی سیریز تھے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ سریسنت اتنے جارحانہ کیوں ہیں تو انہوں نے کہا کہ جارحیت ان کے طرز عمل میں ہے اور وہ شروع سے ہی ایسے ہی ہیں۔

اس کے علاوہ بالنگ کے بعد پچ پر چلتے ہوئے سریسنت کو خود سے بات کرنے کی بھی عادت ہے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ اس سے ان کے حوصلے بلند ہوتے ہیں اور عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں مدد ملتی ہے۔ فاسٹ بولر کو کسی نے مشورہ دیا کہ وہ جارحیت کو کم کرنے کے لئے یوگا کریں، انہوں نے کہا کہ وہ اس کے لئے یوگا کرتے ہیں۔ سریسنت نے کہا کہ جس شخص نے انہیں مشورہ دیا اسے خود بھی یوگا کرنا چاہئے۔

مہندر سنگھ دھونی کے لئے سریسنت نے کہا کہ انہوں نے دھونی کو پہلی بار دھرمشالا میں میچ کے دوران دیکھا تھا۔ سریسنت نے تاہم عرفان پٹھان کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پٹھان ایم آر ایف پیس فاؤنڈیشن کے دنوں سے بہت مددگار تھے۔ جب سریسنت نے قومی ٹیم کے لئے کھیلنا شروع کیا تو اس وقت پٹھان نے ٹیم کے ساتھ میل جول بڑھانے میں ان کی مدد کی تھی۔

مزید پڑھیں: آئی پی ایل مثبت تبدیلیاں لائے گا: سنیل گواسکر

ٹیم میں واپسی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے کئی بار کوشش کی ہے اور اگلی کوشش کے لئے تیار ہیں۔ سری سنت اس ٹیم کا حصہ تھے جب یوراج سنگھ نے 2007 کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے خلاف چھ گیندوں پر چھکے لگائے تھے۔

سریسنت نے کہا کہ سچن تندولکر، جنہیں کرکٹ کا گاڈ کہا جاتا ہے کے ساتھ ورلڈ کپ کھیلنا ان کے لئے بہت خوشگوار بات ہے۔

سریسنت ایک جارحانہ بالر کے طور پر جانے جاتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں اپنے کیریئر میں کئی بار تنازعات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیکن ان کا کیریئر اس وقت تھم گیا جب ان پر آئی پی ایل کے دوران اسپاٹ فکسنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا اور اس پر سات سال تک پابندی عائد کی گئی تھی۔ حال ہی میں ان پر عائد پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ سریسنت نے کرک بز کے آن لائن شو اسپورٹس او کلاک میں تمام واقعات اور کھیلوں کے اپنے تجربات شیئر کیے۔

اپنے مشکل وقت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عرفان پٹھان، وریندر سہواگ اور لکشمی پتی بالا جی جیسے کچھ کرکٹرز نے اس وقت ان کا ساتھ دیا تھا لیکن اس کے بعد دیگر کرکٹرز ان سے دور رہے۔ سریسنت نے کہا کہ جو لوگ ڈھائی سال کے بعد کلین چٹ ملنے کے بعد ان کا ساتھ نہیں دے رہے تھے، وہ اب اپنی زندگی میں واپس آنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ ان تمام لوگوں کا کھلے دل سے خیرمقدم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بچپن میں وہ انل کمبلے کے مداح تھے اور ٹینس بال سے کرکٹ کھیلتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب بھی ٹینس بال پر پریکٹس کرنا پسند کرتے ہیں کیونکہ انھیں یقین ہے کہ اس سے آپ کو طاقت ملتی ہے۔ سریسنت نے کہا کہ مقامی ٹورنامنٹ میں کھیلنا ہمت دیتا ہے۔ انہوں نے تمل ناڈو کے خلاف اپنے پہلا انڈر 19 میچ کو بھی یاد کیا۔

مزید پڑھیں: 'اُمید ہے عبد الصمد ٹیم کا حصہ ہوں گے'

ہندوستانی ٹیم میں سلیکشن کی خبر پر فاسٹ بالر نے انکشاف کیا کہ کوچ نے ان سے اشاروں میں کہا تھا کہ وہ فہرست دیکھ کر زیادہ پرجوش نہ ہوں۔

سری سنت نے سب سے پہلے چیلنجر ٹرافی میں انڈیا بی کے لئے کھیلا جہاں وہ مین آف دی سیریز تھے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ سریسنت اتنے جارحانہ کیوں ہیں تو انہوں نے کہا کہ جارحیت ان کے طرز عمل میں ہے اور وہ شروع سے ہی ایسے ہی ہیں۔

اس کے علاوہ بالنگ کے بعد پچ پر چلتے ہوئے سریسنت کو خود سے بات کرنے کی بھی عادت ہے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ اس سے ان کے حوصلے بلند ہوتے ہیں اور عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں مدد ملتی ہے۔ فاسٹ بولر کو کسی نے مشورہ دیا کہ وہ جارحیت کو کم کرنے کے لئے یوگا کریں، انہوں نے کہا کہ وہ اس کے لئے یوگا کرتے ہیں۔ سریسنت نے کہا کہ جس شخص نے انہیں مشورہ دیا اسے خود بھی یوگا کرنا چاہئے۔

مہندر سنگھ دھونی کے لئے سریسنت نے کہا کہ انہوں نے دھونی کو پہلی بار دھرمشالا میں میچ کے دوران دیکھا تھا۔ سریسنت نے تاہم عرفان پٹھان کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پٹھان ایم آر ایف پیس فاؤنڈیشن کے دنوں سے بہت مددگار تھے۔ جب سریسنت نے قومی ٹیم کے لئے کھیلنا شروع کیا تو اس وقت پٹھان نے ٹیم کے ساتھ میل جول بڑھانے میں ان کی مدد کی تھی۔

مزید پڑھیں: آئی پی ایل مثبت تبدیلیاں لائے گا: سنیل گواسکر

ٹیم میں واپسی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے کئی بار کوشش کی ہے اور اگلی کوشش کے لئے تیار ہیں۔ سری سنت اس ٹیم کا حصہ تھے جب یوراج سنگھ نے 2007 کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے خلاف چھ گیندوں پر چھکے لگائے تھے۔

سریسنت نے کہا کہ سچن تندولکر، جنہیں کرکٹ کا گاڈ کہا جاتا ہے کے ساتھ ورلڈ کپ کھیلنا ان کے لئے بہت خوشگوار بات ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.