انگلینڈ کے محدود اوورز کے کپتان مورگن نے کہا کہ آئی پی ایل میں کھیلنے کا فیصلہ اینڈریو اسٹراس کا قدم تھا جو انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔ میں نے صرف اس فیصلے کی منظوری دی کیونکہ بین الاقوامی باہمی سیریز میں پریشر کی سطح چمپئنز ٹرافی اور ورلڈ کپ میں دباؤ کی سطح سے بہت مختلف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ فرق کی بات کرتے ہیں تو جب آپ غیر ملکی کھلاڑی کی حیثیت سے کھیلتے ہیں تو آپ کی توقعات بڑھ جاتی ہیں۔ جب آپ آئی پی ایل میں کھیلتے ہیں تو آپ پر دباؤ اور آپ کی توقعات دونوں مختلف ہوتی ہیں۔
مورگن نے کہا کہ یہ آپ کو اپنے کمفرٹ زون سے باہر لے جاتا ہے۔ آئی پی ایل میں کھیلنا کافی منافع بخش ہے۔ اس سے ہم سب کی طرز فکر میں ایک بڑی تبدیلی آئی۔ مجھے امید ہے کہ ہندوستانی کرکٹ کے ساتھ ہمارے تعلقات میں بہتری آئے گی۔ ہم ان کے پلیٹ فارم کے لئے ان کے کھلاڑیوں کی مدد لے رہے ہیں۔
مورگن کے مطابق 2019 ورلڈ کپ سے قبل اس حوالے سے بات چیت ہوئی تھی کہ کھلاڑیوں کو مزید نڈر کیسے بنایا جائے اور انہوں نے ای سی بی کی کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین اینڈریو اسٹراس کو اس بات پر راضی کیا کہ انگلش کھلاڑیوں کو آئی پی ایل کے لئے دستیاب کرایا جائے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ کسی عالمی ایونٹ سے وابستہ دباؤ ہی انڈین ٹی 20 لیگ کے جیسا ہوسکتا ہے۔
مورگن نے ہرشا بھوگلے کے ساتھ کرکبز میں کہا کہ آئی پی ایل میں کھیلنا اسٹراس کے منصوبے کا حصہ تھا۔ میں نے اسے اس پر مجبور کیا کیونکہ بین الاقوامی باہمی سیریز میں چمپئنز ٹرافی یا ورلڈ کپ میں موجود دباؤ کو ختم کرنا مشکل ہے۔انگلینڈ نے اپنا پہلا ورلڈ کپ ٹائٹل نیوزی لینڈ کو باؤنڈری کاؤنٹ اصول پر شکست دے کر گذشتہ سال لارڈز میں اپنے نام کرلیا تھا ۔مورگن نے یہ بھی بتایا کہ آئی پی ایل کھلاڑیوں کو ان کے کمفرٹ زون سے باہر آنے میں مدد کرتا ہے۔