پاکستان کی ٹیم رینکنگ میں پانچویں نمبر پر ہے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے کورونا وائرس سے قبل مارچ کے مہینے میں آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کی ناقابل شکست ٹیم بھارت کو دو میچوں کی سیریز میں کلین سویپ کرکے تین درجہ ترقی حاصل کرلی تھی اور یوں کیوی ٹیم تین درجے ترقی کے بعد چھٹے سے تیسرے نمبر پہنچ گئی تھی۔
انگلینڈ کی ٹیم رواں ماہ مارچ میں ایک درجہ تنزلی کے بعد تیسری سے چوتھی پوزیشن پر چلی گئی تھی۔بھارتی ٹیم سات ٹیسٹ میچوں میں کامیابی کی بدولت 360 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر براجمان ہے۔
بھارت نے گزشتہ سال اگست اور ستمبر میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کلین سویپ کیا۔ اکتوبر میں جنوبی افریقہ کو تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کیا۔ اس کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم کو دو ٹیسٹ میچوں کی ہوم سیریز میں شکست دیکر مسلسل سات فتوحات حاصل کی تھیں۔
آسٹریلوی ٹیم اب تک 10 میچ کھیل چکی ہے اور اس نے 7 میچ جیتے، دو میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ ایک میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوگیا تھا، یوں آسٹریلوی ٹیم ٹیبل پر 296 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ کیویز ٹیم اب تک 7 میچ کھیل چکی ہے جس میں اسکو تین میچوں میں فتح حاصل ہوئی جبکہ اس کو چار میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
انگلینڈ کی ٹیم 9 میچ کھیل کر 5 میں کامیابی کے بعد 146 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر موجود ہے۔ پاکستان کی ٹیم 140 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔ سری لنکا ٹیم 80 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم 24 پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم دو اور بنگلہ دیش کی ٹیم تین ٹیسٹ میچ کھیل چکی ہے۔ دونوں ٹیمیں تاحال کوئی میچ نہیں جیت سکیں اور وہ بالترتیب آٹھویں اور نویں نمبر پر ہیں۔