میچ میں افغانستان نے پہلے بہترین گیند بازی کرتے ہوئے ستارہ بلےبازوں سے سجی دوبار کی چمپنئ بھارتی ٹیم کو 8 وکٹ پر 224 رن پر روک دیا۔
اس کے بعد افغانستانی ٹیم اس عالمی کپ کا سب سے بڑا الٹ پھیر کرنے کی جانب بڑھ رہری تھی۔ لیکن آخری دو اووروں میں محمد سمیع اور مین آف دی میچ جسپریت بمراہ نے اس کا یہ خواب پورا ہونے نہیں دیا۔ آخری گیند باقی رہتے بھارت نے افغانستان کو 213 رن پر سمیٹ دیا اس سے قبل افغانستان ٹیم کی جانب سے گیند بازی میں 33 رن دے کر دو وکٹ لینے والے محمد نبی نے ٹیم کے لیے سب سے زیادہ 55 گیند میں 52 رن بنائے۔
بھارت کی جانب سے تیز گیند باز محمد سمیع نے ہیٹ ٹرک سمیت چار وکٹیں لیں اور میچ کو بھارت کی جھولی میں ڈال دیا۔
حالاںکہ کہ ایک وقت ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ افغانستان میچ جیت جائے گا کیوں کہ محمد نبی بہترین بلے بازی کر رہے تھے لیکن ان کے آؤٹ ہوتے ہی بقیہ کھلاڑی بھی کریز پر نہیں ٹک سکے۔
محمد نبی نے 55 گیندوں میں 52 رنز بنائے لیکن ان کی یہ اننگ رائیگاں گئی۔
بھارت کی جانب سے محمد سمیع نے چار وکٹیں لیں جس میں ہیٹ ٹرک بھی شامل ہے جبکہ جسپریت بمراہ، یزویندر چہل اور ہاردک پانڈیا کے حصے میں دو دو وکٹیں آئیں۔
اس سے قبل بھارت نے افغانستان جیسی کمزور ٹیم کے خلاف مایوس کن بلے بازی کی اور مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 224 رنز ہی بنا سکی تھی۔
بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تھا جسے افغانستان کے گیندبازوں نے غلط قرار دیا اور بھارت کو بڑا اسکور بنانے سے روک دیا۔
اب تک بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سلامی بلے باز روہت شرما اس میچ میں ناکام ثابت ہوئے اور محض ایک رن بنا کر مجیب الرحمن کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔
اس کے بعد لوکیش راہل اور وراٹ کوہلی نے اسکور سنبھالا، راہل 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ وجے شنکر نے 29 رنز کی اننگ کھیلی۔
کپتان وارٹ کوہلی نے ایک سرے سے محاذ سنبھالے رکھا اور نصف سنچری بنائی، انہوں نے 63 گیندوں میں 67 رنز بنائے۔
وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی کی اننگ انتہائی سست رہی، انہوں نے 28 رنز کے لیے 52 گیندوں کا سہارا لیا، جبکہ کیدار جادھو نے بھی نصف سنچری بنائی اور 52 رنز پر گلبدین نائب کا شکار بنے۔
افغانستان کی جانب سے نائب اور نبی نے دو دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ مجیب الرحمن، آفتاب عالم، راشد خان اور رحمت شاہ نے ایک ایک بلے باز کو پویلین کی راہ دکھائی۔