آسٹریلیا کے سابق کپتان ایان چیپل نے کہا کہ جیسا کہ گیند سے چھیڑ چھاڑ ہمیشہ سے ایک متنازعہ مسئلہ رہا ہے، ایسے میں میں نے مشورہ دیا کہ کرکٹ ایڈمنسٹریٹر بین الاقوامی کپتانوں سے گیند چمکانے کے لئے قدرتی اشیاء کے استعمال کی فہرست تیار کرنے کو کہیں۔اس میں وہ اشیاء شامل ہوں جن کے بارے میں گیند بازوں کو لگتا ہے کہ اس سے انہیں گیند کو سوئنگ کرانے میں مدد ملے گی۔اس فہرست میں سے منتظمین کو ایک طریقہ انتخاب کرنا چاہئے جو جائز ہو اور باقی تمام طریقوں کو غیر قانونی قرار دے کر ان کے لئے سزا دی جانی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ جیسا ابھی کرکٹ پر روک ہے ایسے میں اس فہرست کو بنانے کا یہ بہتر وقت ہے۔گیندوں کو چمکانے کے لیے تھوک اور پسینے کا استعمال اب صحت کے نقطہ نظر سے خطرناک ہو سکتا ہے۔گیند بازوں کو گیند چمکانے کے لئے ان ابتدائی طریقوں کے نئے اختیارات دینے چاہئے۔
چیپل نے ساتھ ہی کہا کہ منتظمین کو ایل بی ڈبلیو کے قوانین میں بھی تبدیلی کرنا چاہئے جس کو ہر بولر خوش آمدید کہے گا۔نئے ایل بی ڈبلیو عہد نامے میں اگر کوئی بھی گیند بیٹ پر ٹكرايے بغیر پہلے پیڈ سے ٹکراتی ہے اور امپائر کے نقطہ نظر سے وہ گیند اسٹمپ سے ٹکرا رہی ہو تو ایسے میں بلے باز کو آؤٹ قرار دیا جائے۔ چاہے بلے باز شاٹ کھیلنے کی کوشش کر رہا ہو یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس بات سے فرق نہیں پڑنا چاہئے کہ وہ گیند کہاں ٹپا کھائی تھی اور پیڈ سے اسٹمپ کی لائن میں ٹکرائی یا نہیں۔اگر گیند اسٹمپ کو مارنے جا رہی ہے تو آؤٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تبدیلی سے متعلق بلے باز کافی ہائے توبہ مچائیں گے لیکن اس سے کچھ مثبت تبدیلی آئے گی جس میں سب سے بڑی بات کھیل منصفانہ ہوں گے۔بلے باز اپنا وکٹ بچانے کے لئے صرف بلے کا استعمال کریں گے۔پیڈ تو بلے باز کو صرف چوٹ سے بچانے کے لئے ہوتے ہیں۔