طاہر نے بتایا کہ انہوں نے دھونی کو ٹی وی پر دیکھا تھا لیکن انہیں نجی طور پر ملنے کا موقع نہیں ملا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ دھونی سے 2016 میں آئی پی ایل کے دوران ملے تھے جب وہ پونے کے کھلاڑی تھے۔ دھونی کے ساتھ میری پہلی ملاقات اس وقت ہوئی جب مجھے پونے کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔ میں تھوڑا سا بے چین تھا ، میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا طریقہ نہیں سمجھ سکا۔
دھونی سے اپنی پہلی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت کے پونے کے کپتان نے ہمارے درمیان فاصلہ کو ختم کیا اور کہا کہ میں کبھی بھی ان کے کمرے میں آسکتا ہوں۔ طاہر نے کہا کہ وہ اور ساتھی چنئی کے کھلاڑی دھونی کے کمرے میں وقت گزارنا پسند کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن میں بہت خوش تھا۔ میں اپنے کمرے کے باہر کھڑا تھا اور دھونی اپنے کمرے میں جانے کے لئے وہاں آئے اور انہوں نے مجھے بتایا کہ عمران بھائی یہ میرا کمرا ہے اور آپ کبھی بھی یہاں آسکتے ہیں۔
طاہر نے کہا کہ دھونی جیسے افسانوی کھلاڑی کے منہ سے یہ لفظ سن کر مجھے خوشگوار احساس ہوا۔ وہ زمین سے جڑے انسان ہیں ۔ میں نے سوچا کہ اگر آپ مجھے اپنے کمرے میں بلانے کی تجویز کر رہے ہیں تو میں ضرور آپ کےکمرے میں آؤں گا۔