بی سی سی آئی کے صدر سورو گنگولی آج اپنی 48 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ گنگولی 2000 سے 2004 تک بھارتی ٹیم کے کپتان بھی رہے۔ انہیں بھارت کے کامیاب کپتانوں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔
گنگولی کے سالگرہ کے موقع پر پیش ہے کرکٹر بننے سے بی سی سی آئی کے صدر بننے تک کے سفر پر ایک نظر۔
سورو کے بڑے بھائی سنیہاشیش بچپن سے ہی کرکٹ کھیلنا چاہتے تھے، اسی وجہ سے انہوں نے بھی کرکٹ کھیلنا شروع کردیا۔
اسٹریٹ کرکٹ کھیلتے کھیلتے دادا کا سلیکشن اسکول کی ٹیم میں ہوگیا۔ اسکول کی ٹیم میں سیلکٹ ہونے کے بعد ان کا سلیکشن ریاستی ٹیم میں بھی ہوگیا۔
سنہ 1992 میں پہلی بار بھارتی ٹیم میں کھیلنے کا موقع
سنہ 1992 میں گنگولی کو پہلی بار بھارتی ٹیم کی جرسی پہننے کا موقع ملا۔ انہیں ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز میں منتخب کیا گیا تھا۔ انہیں اس سیریز میں ایک میچ کھیلنے کا موقع ملا لیکن وہ اس میچ میں صرف تین رنز بنا سکے۔ اسی وجہ سے انہیں ٹیم سے باہر کردیا گیا۔
سنہ 1996 میں واپسی ہوئی
بھارتی ٹیم میں دوبارہ کھیلنے کے لئے دادا کو چار سال انتظار کرنا پڑا۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں چار سال کھیلنے کے بعد 1996 میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ ٹیم میں انہیں جگہ ملی۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے پہلے دو ٹیسٹ میں دو سنچریاں لگا کر شاندار آغاز کیا۔
سچن کی کپتانی میں ون ڈے میں واپسی
چار سال ون ڈے سے باہر رہے گنگولی کو اس وقت کے کپتان سچن ٹنڈولکر نے ٹائٹن کپ کے دوران 1996 میں جنوبی افریقہ کے خلاف موقع دیا تھا۔ میچ میں سچن کے ساتھ کھلتے ہوئے گنگولی نے 54 رنز کی اننگز کھیلی۔
واضح رہے کہ سچن اور گنگولی کی جوڑی 247 میچوں میں 12،400 رنز کے ساتھ دنیا کی دوسری بہترین اوپننگ جوڑی ہے۔
جگ موہن ڈالمیا کے قریبی تھے گنگولی
گنگولی کی ٹیم میں واپسی کے بارے میں میڈیا میں خبریں آرہی تھیں کہ سورو گنگولی جگ موہن ڈالمیا کی وجہ سے کرکٹ میں واپس آئے ہیں۔
ڈالمیا 1990 میں بی سی سی آئی کے سکریٹری تھے۔ کہا جاتا ہے کہ بورڈ کو امیر بنانے میں ڈالمیا کا بڑا ہاتھ تھا۔
سنہ 2000 میں ملی کپتانی
انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم رکھے ہوئے ابھی گنگولی کو تھوڑا ہی وقت ہوا تھا کہ فکسنگ اسکینڈل کی وجہ سے نوجوان گنگولی کو بھارتی ون ڈے ٹیم کا کپتان بنا دیا گیا تھا۔
میڈیا میں یہ خبر پھیل گئی کہ بی سی سی آئی کے اس وقت کے صدر ڈالمیا کا سورو گنگولی کو کپتان منتخب کرنے میں بڑا ہاتھ ہے۔
گریگ چیپل سے تنازعہ
گنگولی کا 2005 کے زمبابوے کے دورے پر اس وقت کے بھارتی ٹیم کے کوچ گریگ چیپل سے تنازعہ تھا۔ یہ تنازعہ بلوایو ٹیسٹ کے دوران ہوا، جس کے بعد ان سے کپتانی چھین لی گئی۔ چیپل نے بی سی سی آئی کو ایک ای میل لکھا تھا جو میڈیا میں لیک ہو گیا تھا۔ یہ گنگولی کے کرکٹ کیریئر کا سب سے بڑا تنازعہ تھا۔
ریٹائرمنٹ کا فیصلہ
سنہ 2008 میں گنگولی نے اپنا آخری بین الاقوامی میچ آسٹریلیا کے خلاف کھیلا تھا۔ انہوں نے اس میچ کی پہلی اننگز میں 85 رنز بنائے تھے۔
بی سی سی آئی کے صدر منتخب
گنگولی 2019 میں بی سی سی آئی کے صدر منتخب ہوئے۔ گنگولی بھارتی کرکٹ میں بی سی سی آئی میں اعلی عہدے پر فائز ہونے والے دوسرے بھارتی کپتان ہیں۔ بی سی سی آئی کے صدر بننے والے واحد دوسرے بھارتی کپتان وجیانگرام تھے۔ وہ وججی کے مہاراج کمار تھے ، انہوں نے 1936 میں انگلینڈ کے دورے کے دوران 3 ٹیسٹ میچ میں بھارت ٹیم کی قیادت کی تھی۔ وہ 1954 میں بی سی سی آئی کے صدر بنے تھے۔