انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگز میں 476 رن بنائے تھے جس سے اسے 101 رنز کی برتری ملی۔ نیوزی لینڈ نے چوتھے دن اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا اور اسٹمپس تک دو وکٹوں کے نقصان پر 96 رنز بنا لیے۔ وہ اب انگلینڈ سے صرف پانچ ہی رن پیچھے ہے۔
کیوی اوپنروں ٹام لاتھم (18) اور جیت راول (صفر) کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد کپتان کین ولیمسن اور راس ٹیلر نے مورچہ سنبھالتے ہوئے تیسرے وکٹ کے لئے 68 رن کی ناٹ آؤٹ ساجھےداری کرکے نیوزی لینڈ کو سنبھال لیا۔ ولیمسن نے 37 رن اور ٹیلر 31 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ کریز پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
میچ کے آخری دن بارش بھی نتیجے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ٹاپ آرڈر کے بلے باز راول کی مسلسل 10 اننگز میں یہ چھٹا موقع تھا جب وہ دہائی کے ہندسے کو بھی پار نہیں کر سکے۔ انہیں سیم کیرن نے دوسرے اوور کی دوسری گیند پر ایل بی ڈبلیو کر اکاؤنٹ بھی کھولنے نہیں دیا۔ وہیں لاتھم کو کرس ووکس نے روٹ کے ہاتھوں کیچ کراکر صرف 28 رن پر نیوزی لینڈ کا دوسرا وکٹ نکال دیا۔
اس سے پہلے صبح انگلینڈ نے اپنی اننگز کا آغاز کل کے پانچ وکٹ پر 269 رن سے آگے بڑھاتے ہوئے کیا تھا۔ اس وقت بلے باز روٹ 114 رنز اور ولی پوپ چار رن پر ناٹ آؤٹ تھے۔ دونوں نے چھٹے وکٹ کے لئے 193 رن کی شراکت کر ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچایا۔
روٹ نے اپنی سنچری کو ڈبل سنچری میں تبدیل کیا اور کل 441 گیندوں میں 22 چوکے اور ایک چھکا لگا کر 226 رن بنائے۔ روٹ کے کیریئر کی یہ تیسری ڈبل سنچری ہے اور گیندوں کے لحاظ سے سب سے طویل اننگز ہے۔ اگرچہ وہ اپنے ٹیسٹ کیریئر کی بہترین 254 رنز کی اننگز سے صرف 28 رن دور رہ گئے جو انہوں نے تین سال پہلے پاکستان کے خلاف بنائی تھی۔
انگلش بلے باز نے روری برنس کے ساتھ 177 رن کی شراکت کے بعد پوپ کے ساتھ چھٹے وکٹ کے لئے 193 رن کی دوسری بڑی شراکت کی۔ مشیل سیٹنر کی گیند کو مارنے کے چکر میں روٹ ڈیپ کور پر ہنری نکولس کو کیچ دے بیٹھے۔ میدان سے جاتے ہوئے انہیں شائقین اور کھلاڑیوں سب نے کھڑے ہو کر سیلوٹ کیا۔ 21 سالہ پوپ نے اپنے کیریئر کے چوتھے ٹیسٹ میں 75 رنز کی مفید اننگز کھیلی۔ انہوں نے 202 گیندوں میں چھ چوکوں کی مدد سے نصف سنچری بنائی۔
انگلینڈ نے لیکن اپنے آخری پانچ وکٹ چھ اوور کے وقفے پر صرف 21 رن جوڑ کر گنوا دیے۔ نیوزی لینڈ کے لیے نیل ویگنر نے 124 رن پر سب سے زیادہ پانچ وکٹ نکالے جبکہ ٹم ساؤتھی کو دو وکٹ ملے۔ سیٹنر اور ہنری کو ایک ایک وکٹ ملا۔