پریس کانفرنس کے دوران سابق رانجی کھلاڑی پرویز قیصر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کرکٹ ایسوسی ایشن کے موجودہ سی ای او (جو ایک آئی پی ایس افسر رہ چکے ہیں) اپنی ’’تاناشاہی‘‘ چلا رہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ ’’ایسوسی ایشن میں عرصہ دراز سے مختلف عہدوں پر کام کر چکے سابق کرکٹ کھلاڑیوں کے لیے آج جموں و کشمیر کرکٹ ایسو سی ایسن (JKCA) کے دروازے بند کئے گئے ہیں۔ اور یہ سب موجودہ سی ای او کی من مانی اور عامرانہ رویے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ کی خدمات کے لئے اپنی عمر صرف کرنے والوں کو سلیکشن پینل میں ہی نہیں رکھا گیا جبکہ غیر ریاستی افراد کو سلیکٹنگکمیٹی کے چیرمین اور ممبران کا عہدہ دیا گیا ہے ’’جنہیں کرکٹ کے ساتھ دور دور کی بھی وابستگی نہیں ہے جبکہ یہاں کے سابق کرکٹرس کو اس منتخب کمیٹی کے انتخاب کے لیے پوچھا بھی نہیں گیا، ممبر یا چیرمین بنانا تو دور کی بات ہے۔‘‘
سابق رانجی کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ کرکٹ ایسوسی ایشن نے اگر چہ ریاست میں کرکٹ کی بہتری اور نئے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو ابھارنے کی غرض سے نامور کرکٹ کھلاڑی عرفان پٹھان کو بطور کوچ منتخب کیا تاہم ’’وہ وادی کشمیر میں کرکٹ کھیل میں بہتری لانے میں مکمل طور ناکام رہے ہیں۔‘‘
سابق رانجی کلاڑیوں نے عرفان پٹھان پر انتظامیہ اور سلیکشن لسٹ میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ سراسر قانون کی خلاف ورزی ہے۔‘‘