لارڈز میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں اسٹیو اسمتھ کی انجری کے سبب مارنس لبوشین نے آ کر بلے بازی کی اور وہ نئے قانون کا استعمال کرنے والے پہلے کھلاڑی بنے تھے۔
لبوشین نے نامساعد حالات میں عمدہ بلے بازی کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی اور اپنی ٹیم کو میچ میں شکست سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا ۔
لبوشین 59 رنز پر کھیل رہے تھے کہ جیک لیچ کی گیند پر ان کی جانب سے کھیلے گئے شاٹ پر روٹ نے کیچ لے لیا۔اس موقع پر ایسا محسوس ہوا کہ روٹ کے کیچ لینے سے قبل گیند زمین پر لگ چکی ہے اور امپائرز نے معاملہ واضح نہ ہونے پر تھرڈ امپائر سے رجوع کیا۔
ری پلے میں بھی واضح نہ ہوا کہ گیند کیچ لینے سے قبل زمین سے ٹکرائی ہے یا نہیں اور تھرڈ امپائر نے کیچ کو مستند مانتے ہوئے لبوشین کو آؤٹ قرار دے دیا جس کے بعد سے اس فیصلے پر بحث جاری ہے۔
19 ٹیسٹ میچوں میں 58 وکٹیں لینے والے سابق آسٹریلیائی تیز گیند باز اینڈی بکل نے کہا کہ روٹ جانتے ہوں گے کہ گیند سیدھی ان کے ہاتھوں میں نہیں گئی۔آپ دیکھ سکتے ہیں کہ گیند زمین پر لگی تھی۔روٹ جانتے تھے کہ انہوں نے گیند زمین پر لگنے کے بعد اٹھائی ہے اور یہ بے ایمانی ہے۔
اینڈی بکل نے کہا کہ روٹ ایک اچھے کھلاڑی کی سوچ اپنا کر امپائر سے یہ کہہ سکتے تھے کہ میں نے کیچ نہیں کیا اور آپ کو تھرڈ امپائرز سے پوچھنے کی ضرورت نہیں لیکن ایسا نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ میچ کے بعد کیچ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر روٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے بے ایمانی نہیں کی اور گیند کو شفاف طریقے سے کیچ کیا تھا۔