برطانوی وزیراعظم نے پہلی مرتبہ عالمی چیمپیئن کا تاج اپنے سر رکھنے والی ٹیم کے لیے گزشتہ روز 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ میں استقبالیہ تقریب رکھی تھی اور ٹیم کا شایان شان استقبال کیا تھا۔
ٹریزامے نے ٹیم سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ 'آپ ایک ایسی ٹیم ہیں جو جدید برطانیہ کی نمائندگی کرتے ہیں اور آپ کی طرح دنیا دیگر کوئی بھی ٹیم نہیں کھیلتی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ جب آپ کی زندگی کے سب سے بڑے میچ میں حالات آپ کے خلاف تھے تب بھی آپ لوگوں نے ہار نہیں مانی اور اسی کوشش نے آپ کو عالمی چیمپیئن بنایا ہے۔
ٹریزامے نے کہا کہ انگلینڈ نے عالمی کپ خطاب جیت کر ملک میں کرکٹ کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی کپ کا فائنل مقابلہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف انگلینڈ کے لارڈس کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلا گیا تھا جو برابری پر ختم ہوا تھا اور سپر اوور کے ذریعے میچ کا نتیجہ نکالنے کا فیصلہ کیا گیا لیکن حیرت انگیز طور پر سپر اوور بھی ٹائی ہوگیا اور میچ میں زیادہ باؤنڈریز لگانے کی بنیاد پر انگلینڈ کو فاتح قرار دیا گیا، اس طرح کرکٹ کے موجد انگلینڈ نے 44 برسوں کے طویل انتظار کے بعد عالمی کپ ٹرافی اٹھانے کا شرف حاصل کیا۔
اس سے قبل انگلینڈ سنہ 1979، سنہ 1987 اور سنہ 1992 میں بھی فائنل تک رسائی حاصل کی تھی لیکن اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔