ETV Bharat / sports

ڈان بریڈمین کرکٹ کی دنیا کا بے تاج بادشاہ

کرکٹ کی دنیا میں ڈان کے نام سے مشہور بریڈ مین نے 52 میچوں میں 80 ٹیسٹ اننگز کھیل کر 29 سنچری بنائی، اسی طرح اوسط 2.75 اننگز کے بعد ان کے بلے سے ایک سنچری ضرور بنی، ان کا سب سے زیادہ اسکور 334 رن رہا۔

ڈان بریڈمین
ڈان بریڈمین
author img

By

Published : Aug 27, 2020, 10:49 AM IST

Updated : Aug 27, 2020, 11:32 AM IST

بریڈمین ایک ایسے بلے باز جن کے بیٹ سے خوب رن بنے ہر اننگز میں اوسطاً 100 رنز۔ وہ اور بھی رن بنا سکتے تھے لیکن دوسری جنگ عظیم نے ان کے کیریئر کو ختم کر دیا۔ ان کے 6 سال عالمی جنگ کی وجہ سے ضائع ہو گئے۔

کرکٹ کی دنیا کے ڈان کہے جانے والے بریڈمین کے کیریئر میں 9994 کا اعداد و شمار بہت خاص تھا کیونکہ یہ ان کے ٹیسٹ کیریئر میں بیٹنگ کا اوسط ہے جس کے قریب کوئی بلے باز بھی نہیں پہنچ سکا ہے۔

بریڈمین کی پیدائش 27 اگست 1908 کو آسٹریلیا کے نیو ساؤتھ ویلس میں ہوئی، بریڈ مین نے 52 میچوں میں 80 ٹیسٹ اننگز کھیلی جس میں 29 سنچری بنائی، اسی طرح اوسط 2.75 اننگز کے بعد ان کے بلے سے ایک سنچری ضرور بنی، ان کا سب سے زیادہ اسکور 334 رن رہا۔

ماسٹر بلاسٹر سچن تیندولکر بھی ان کے بے مثال بلے بازی کے ایوریج کے بھی قریب نہیں پہنچ سکے، سچن نے 200 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 53.78 کے ایوریج سے رن بنائے، انہوں نے اپنے شاندار کیریئر میں 329 اننگز میں 51 سنچریاں بنائیں، اس طرح ان کے بلے سے اوسطاً 6.45 اننگز کے بعد ایک سنچری بنی۔

بھارت کی طرح آسٹریلیا میں بھی کرکٹ کے بہت شائقین ہیں اور ڈان بریڈمین جیسا کوئی اور کرکٹر آسٹریلیا کو نہیں مل سکا، بریڈمین کا ٹیسٹ ایوریج 99.94 آسٹریلیائی ثقافت میں رچ چکا ہے اور اس کے پیش نظر ملک کے قومی نشریاتی ادارے آسٹریلیائی براڈکاسٹ کارپوریشن (اے بی سی) نے ہر کیپٹل سٹی میں اپنا پوسٹ باکس نمبر 9994 رکھا ہے۔

بریڈمین کے ریکارڈ کی بات کی جائے تو ٹیسٹ ہی نہیں فرسٹ کلاس کرکٹ میں بھی ان کا اوسط 90 سے زیادہ رہا۔ فرسٹ کلاس میچ میں انہوں نے 338 اننگز میں 28067 رن بنائے، ان کا اوسط 95.14 رہا،ان کا بہترین اسکور 452 رن پر ناؤٹ ہے۔

بریڈمین نے ٹیسٹ کیریئر میں 6 چکھے لگائے، انہوں نے اپنے کیریئر کے 21 ویں ٹیسٹ میچ میں پہلا چکھا لگایا، ان کا آخری سکسر 46 ویں ٹیسٹ میچ میں لگایا تھا۔

بریڈ مین سنہ 1928 تا 1948 تک اپنے ٹیسٹ کیریئر میں کبھی بھی اسٹمپ آؤٹ نہیں ہوئے۔

کیریئر کے پہلے ٹیسٹ (نومبر 1928) اور آخری ٹیسٹ میچ میں ان کا خراب پرفامنس تھا، پہلے ٹیسٹ میچ میں 18 اور ایک رن جبکہ آخری ٹیسٹ میچ میں وہ صفر پر آؤٹ ہوگئے تھے۔

خاص بات یہ رہی کہ پہلے ٹیسٹ میچ میں ناکامی کے بعد دوسرے اور کیریئر کے آخری ٹیسٹ میچ سے پہلے اپنے دوسرے آخری ٹیسٹ میچ سنچری بنائی تھی، دونوں سنچری دوسری اننگز میں بنائی تھی۔

ڈان نے 52 میں سے 5 ٹیسٹ بھارت کے خلاف عالمی جنگ کے بعد کھیلے ہیں، بھارت تب آزاد ہوچکا تھا اور اپنا پہلا دورہ بیرون ملک آسٹریلیا کا کیا تھا، 52 میں سے 37 ٹیسٹ انگلینڈ کے ساتھ جبکہ جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز اور بھارت کے خلاف 5-5 میچ کھیلے تھے۔

بے مثال بلے باز ڈان اپنے کیریئر میں صرف ایک مرتبہ ہٹ وکٹ ہوئے اور وہ بھی بھارت کے خلاف بھارت کے خلاف وہ 185 رنز پر کھیل رہے تھے، اور ہٹ وکٹ ہوگئے تھے۔

بریڈمین ایک ایسے بلے باز جن کے بیٹ سے خوب رن بنے ہر اننگز میں اوسطاً 100 رنز۔ وہ اور بھی رن بنا سکتے تھے لیکن دوسری جنگ عظیم نے ان کے کیریئر کو ختم کر دیا۔ ان کے 6 سال عالمی جنگ کی وجہ سے ضائع ہو گئے۔

کرکٹ کی دنیا کے ڈان کہے جانے والے بریڈمین کے کیریئر میں 9994 کا اعداد و شمار بہت خاص تھا کیونکہ یہ ان کے ٹیسٹ کیریئر میں بیٹنگ کا اوسط ہے جس کے قریب کوئی بلے باز بھی نہیں پہنچ سکا ہے۔

بریڈمین کی پیدائش 27 اگست 1908 کو آسٹریلیا کے نیو ساؤتھ ویلس میں ہوئی، بریڈ مین نے 52 میچوں میں 80 ٹیسٹ اننگز کھیلی جس میں 29 سنچری بنائی، اسی طرح اوسط 2.75 اننگز کے بعد ان کے بلے سے ایک سنچری ضرور بنی، ان کا سب سے زیادہ اسکور 334 رن رہا۔

ماسٹر بلاسٹر سچن تیندولکر بھی ان کے بے مثال بلے بازی کے ایوریج کے بھی قریب نہیں پہنچ سکے، سچن نے 200 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 53.78 کے ایوریج سے رن بنائے، انہوں نے اپنے شاندار کیریئر میں 329 اننگز میں 51 سنچریاں بنائیں، اس طرح ان کے بلے سے اوسطاً 6.45 اننگز کے بعد ایک سنچری بنی۔

بھارت کی طرح آسٹریلیا میں بھی کرکٹ کے بہت شائقین ہیں اور ڈان بریڈمین جیسا کوئی اور کرکٹر آسٹریلیا کو نہیں مل سکا، بریڈمین کا ٹیسٹ ایوریج 99.94 آسٹریلیائی ثقافت میں رچ چکا ہے اور اس کے پیش نظر ملک کے قومی نشریاتی ادارے آسٹریلیائی براڈکاسٹ کارپوریشن (اے بی سی) نے ہر کیپٹل سٹی میں اپنا پوسٹ باکس نمبر 9994 رکھا ہے۔

بریڈمین کے ریکارڈ کی بات کی جائے تو ٹیسٹ ہی نہیں فرسٹ کلاس کرکٹ میں بھی ان کا اوسط 90 سے زیادہ رہا۔ فرسٹ کلاس میچ میں انہوں نے 338 اننگز میں 28067 رن بنائے، ان کا اوسط 95.14 رہا،ان کا بہترین اسکور 452 رن پر ناؤٹ ہے۔

بریڈمین نے ٹیسٹ کیریئر میں 6 چکھے لگائے، انہوں نے اپنے کیریئر کے 21 ویں ٹیسٹ میچ میں پہلا چکھا لگایا، ان کا آخری سکسر 46 ویں ٹیسٹ میچ میں لگایا تھا۔

بریڈ مین سنہ 1928 تا 1948 تک اپنے ٹیسٹ کیریئر میں کبھی بھی اسٹمپ آؤٹ نہیں ہوئے۔

کیریئر کے پہلے ٹیسٹ (نومبر 1928) اور آخری ٹیسٹ میچ میں ان کا خراب پرفامنس تھا، پہلے ٹیسٹ میچ میں 18 اور ایک رن جبکہ آخری ٹیسٹ میچ میں وہ صفر پر آؤٹ ہوگئے تھے۔

خاص بات یہ رہی کہ پہلے ٹیسٹ میچ میں ناکامی کے بعد دوسرے اور کیریئر کے آخری ٹیسٹ میچ سے پہلے اپنے دوسرے آخری ٹیسٹ میچ سنچری بنائی تھی، دونوں سنچری دوسری اننگز میں بنائی تھی۔

ڈان نے 52 میں سے 5 ٹیسٹ بھارت کے خلاف عالمی جنگ کے بعد کھیلے ہیں، بھارت تب آزاد ہوچکا تھا اور اپنا پہلا دورہ بیرون ملک آسٹریلیا کا کیا تھا، 52 میں سے 37 ٹیسٹ انگلینڈ کے ساتھ جبکہ جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز اور بھارت کے خلاف 5-5 میچ کھیلے تھے۔

بے مثال بلے باز ڈان اپنے کیریئر میں صرف ایک مرتبہ ہٹ وکٹ ہوئے اور وہ بھی بھارت کے خلاف بھارت کے خلاف وہ 185 رنز پر کھیل رہے تھے، اور ہٹ وکٹ ہوگئے تھے۔

Last Updated : Aug 27, 2020, 11:32 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.