آف اسپنر ہربھجن نے انسٹاگرام چیٹ پر روہت شرما کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ جب میں باہر سے دیکھتا ہوں تو موجودہ بھارتی ٹیم وراٹ اور روہت پر مکمل طور پر منحصر نظر آتی ہے اور ٹیم میں بہت زیادہ اعتماد نہیں لگتا ہے۔ ٹیم میں بلاشبہ بہت شاندار کھلاڑی ہیں لیکن اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اگر وراٹ اور روہت جلدی آؤٹ ہو جاتے ہیں تو ٹیم 70 فیصد مقابلے ہار جاتی ہے۔ ایسا بہت ہی کم ہوتا ہے کہ کوئی کم یا مڈل آرڈر کا بلے باز ہمیں میچ جتا دے۔
گزشتہ برس ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں چھوٹے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے بھارت نے اپنے چار وکٹ پہلے پاورپلے میں محض 24 رن پر گنوا دیئے تھے جس کے بعد بھارتی ٹیم پھر واپسی نہیں کر پائی۔ روہت کو بھارتی بلے بازی کا افسوس رہا۔
لیگ میچوں میں پانچ سنچری بنانے والے روہت ایک رن بنا کر آؤٹ ہو گئے تھے جبکہ کپتان وراٹ بھی ایک رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے تھے۔ ہربھجن نے کہا کہ بھارتی ٹیم کا وراٹ اور روہت پر بہت حد تک انحصار ہے اور اسے مڈل آرڈر سے تعاون نہیں مل پاتا ہے۔
ہربھجن نے کہا کہ ہمارے وقت میں اگر یوراج سنگھ رنز نہیں بنا پاتے تھے تو ہمیں پتہ تھا کہ راہل دراوڑ بلے بازی کر لیں گے یا کوئی اور اننگز سنبھال لے گا۔ اس وقت ٹیم میں ایک دوسرے کے تئیں اعتماد تھا لیکن اب کی ٹیم کا مجھے نہیں پتہ۔ جس میچ میں روہت یا وراٹ رنز نہیں بنا پاتے ہیں یا شکھر کے ساتھ سلامی شراکت نہیں کرتے تب میچ ہمارے ہاتھ سے ویسے ہی نکلنا شروع ہو جاتا ہے۔ یہ ایک بہت بڑی چیز ہے جسے ٹیم بہتر بنا سکتی ہے۔
ہربھجن نے چیٹ کے دوران روہت کی اس بات کو تسلیم کیا کہ بھارتی ٹیم میں اگلے دو تین ورلڈ کپ جیتنے کی صلاحیت ہے لیکن اس کے لیے کھلاڑیوں کو اپنی آئی پی ایل کی کارکردگی کو بین الاقوامی مقابلوں میں بھی دہرانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے کئی کھلاڑی آئی پی ایل میں کھیلتے ہیں وہ اسی صلاحیت سے بین الاقوامی کرکٹ میں کھیلتے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ کھلاڑی کیا ٹیم میں اپنی جگہ کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی مقابلوں میں ویسی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پاتے جیسا کہ وہ آئی پی ایل میں کرتے ہیں۔ لیکن اگر انہیں بڑا کھلاڑی بننا ہے تو انہیں اپنا قدرتی کھیل خود کھیلنا ہو گا جیسا کہ میں انہیں آئی پی ایل میں کرتے ہوئے دیکھتا ہوں۔