بھارتی ٹیم کے تجربہ کار فاسٹ بالر امیش یادو نے قومی ٹیم میں ڈیبیو کرنے سے قبل دلیپ ٹرافی میں ساؤتھ زون کے لیے کھیلتے ہوئے دراوڑ اور لکشمن کے خلاف بالنگ کی اور اس میچ میں ان دونوں بلے بازوں کی وکٹ سمیت مجموعی طور پر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ یہ میچ ان کے کیریئر کا اہم موڑ ثابت ہوا۔
امیش نے کہا کہ جب میں دلیپ ٹرافی میچ کھیلنے گیا تو مجھے معلوم ہوا کہ ہمارا میچ جس ٹیم کے ساتھ ہے اس میں ہمیں دراوڑ اور لکشمن جیسے لیجنڈ بلے بازوں کے خلاف کھیلنا ہے تو میں حیرت زدہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں اتنے دباؤ میں اچھی بالنگ کرسکتا ہوں۔ میں نے ساؤتھ زون کے لیے کھیلتے ہوئے دراوڈ اور لکشمن کی وکٹوں سمیت مجموعی طور پر پانچ وکٹیں حاصل کیں ۔ اس سے میرے اعتماد میں بہت اضافہ ہوا۔
امیش نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ان کی صورتحال بہت مشکل تھی اور انہوں نے زندگی میں سخت محنت اور جدوجہد کی ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ ہر ایک کی زندگی مشکل ہوتی ہے ، کسی کی بھی زندگی آسان نہیں ہے۔ سب سے اہم بات پر اعتماد ہونا ہے اور اگر آپ کو خود پر اعتماد ہے تو آپ کامیابی حاصل کریں گے۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ کرکٹ میری زندگی کا حصہ ہے ، اس کے بغیر میری زندگی نامکمل ہے۔ فاسٹ بولنگ نے مجھے پہچان دی ہے اور میری شناخت ایک فاسٹ بالر کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ جب میں بولنگ کرتا ہوں اس وقت میں ایک مختلف دنیا میں ہوتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں بچپن میں بہت شرارتی تھا اور راتوں کو نہیں سوتا تھا۔ مجھے کھیتوں میں آم توڑنے کی عادت تھی۔ ہاں ، میں شرارتی تھا لیکن دوسرے بچوں کی طرح میرے بھی خواب تھے۔ مجھے یقین تھا کہ میں زندگی میں کچھ بھی کرسکتا ہوں۔
امیش نے کہا کہ مجھے گھر سے پیسہ نہیں ملا لیکن مجھے بیٹ ، پیڈ اور کھیل کا سامان خریدنا پڑا۔ مجھے اس کے لئے پیسہ کیسے ملے گا؟ اسی لئے میں تیز دھوپ میں روزانہ تین میچ کھیلتا تھا۔ اس سے مجھے فرق نہیں پڑتا تھا کہ ناگپور میں جہاں میں کھیلتا تھا کتنا گرم تھا۔ لیکن یہ میرے لئے جدوجہد کا وقت تھا۔