سال 2009 میں سری لنکا کرکٹ ٹیم کی بس پر لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں دہشت گردوں نے فائرنگ کر دی تھی جس میں کئی پولیس اہلکاروں کی موت ہوئی تھی جبکہ کچھ کھلاڑیوں کو چوٹیں آئی تھیں۔
اس واقعہ کے بعد ہی پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ تقریبا ٹھپ تھا اور اس کی میزبانی میں دس برسوں کے بعد یہ پہلی دو طرفہ ٹسٹ سیریز ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے سری لنکا کی ٹیم کے پاکستان پہنچنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سری لنکا کرکٹ ٹیم کا ہمارے ملک میں آنا ایک تاریخی لمحہ ہے اور ہم دو میچوں کی اس ٹیسٹ سیریز منعقد کر کے بہت خوش ہیں ۔ پہلا ٹیسٹ راولپنڈی میں بدھ سے جبکہ دوسرا میچ کراچی میں 19 دسمبر سے شروع ہو گا۔
پی سی بی نے سری لنکا کی ٹیم کے اسلام آباد پہنچنے کی ایک ویڈیو بھی ٹوئٹر پر پوسٹ کی جس میں مہمان ٹیم کے کھلاڑیوں کو سکیورٹی کی جانب سے لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ غور طلب ہے کہ پی سی بی نے مہمان ٹیم کو سربراہان مملکت کی مانند بلند ترین سطح کی حفاظت مہیا کرائی ہے۔
اس سیریز کے لیے پاکستان میں پھر سے بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی مانا جا رہا ہے۔ سال 2009 کے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے ہی پاکستان اپنی میزبانی میں ہونے والے تمام میچ متحدہ عرب امارات میں کھیل رہا ہے۔ یہ پہلا موقع بھی ہے جب پاکستان میں کوئی ٹیم ٹیسٹ سیریز کے لیے پہنچی ہے۔
اس سے پہلے ستمبر اور اکتوبر میں سری لنکا کی ٹیم ٹوئنٹی 20 میچوں کی سیریز کے لیے پاکستان آئی تھی۔ اس دورے میں سیکورٹی انتظامات پر اطمینان کے بعد سری لنکا کی ٹیم ٹیسٹ دورے کے لیے پہنچی ہے۔