چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں بھارت اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلے ون ڈے کے دوران پنت کے بلے بازی کے دوران کچھ شائقین نے دھونی-دھونی کے نعرے لگائے۔ دراصل تجربہ کار بھارتی وکٹ کیپر دھونی آئی پی ایل ٹیم چنئی سپر کنگ کے کپتان ہیں اور یہ ان کا گھریلو میدان بھی ہے۔
وہیں کافی وقت سے پنت کو دھونی کا جانشین ہونے کی بحث چل رہی ہے، لیکن خراب فارم کی وجہ سے نوجوان بلے باز ان دنوں شائقین کے نشانے پر ہیں۔
بھارتی کرکٹر رشبھ پنت نے اس میچ میں 71 رنز کی اننگز کھیلی اور ٹیم کے ہائیسٹ اسکورر بھی رہے۔ اگرچہ ہندستان اس میچ کو آٹھ وکٹ سے گنوا بیٹھا۔ لیکن پنت نے فارم میں واپسی کے اشارہ دے دیئے۔
اس سے پہلے بھی کئی مواقع پر پنت کو اسٹیڈیم میں اسی طرح دھونی-دھونی کے نعرے سننا پڑے ہیں۔ میچ کے بعد انهوں نے پریس کانفرنس میں اس بارے میں کہاکہ میں چنئی کے سامعین کا اپنی حمایت کرنے کے لئے شکریہ کرتا ہوں۔
لیکن کئی بار یہ اہم ہوتا ہے کہ ناظرین آپ کی حمایت کریں۔22 سالہ بلے باز نے کہاکہ کئی بار یہ اہم ہوتا ہے کہ لوگ آپ کی حمایت کریں۔ ذاتی طور پر میں انفرادی طور پر اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہوں، لیکن میں ایسا نہیں کر پا رہا۔ میں نہیں کہہ رہا کہ میری کارکردگی بہت اچھی ہو گئی ہے، لیکن میں مسلسل کوشش کر رہا ہوں۔
پنت نے اپنے کھیل کو لے کر کہاکہ میں نے بہت سے بین الاقوامی میچوں کو کھیلنے کے بعد سمجھا ہے کہ آپ کا قدرتی کھیل جیسا کچھ نہیں ہوتا ہے۔ بین الاقوامی کرکٹ میں آپ کی حیثیت اور ٹیم کی مانگ کے مطابق کھیلنا ہوتا ہے اور یہی ضروری ہے۔
انهوں نے کہاکہ میرا خیال ہے کہ یہ میرا سیکھنے کا وقت ہے۔ میں اپنی ٹیم کے جیتنے کے لئے جو بھی کر سکتا ہوں اور اسکور بورڈ پر بڑا اسکور شامل کرنے کے لئے مجھے جو بھی کرنا ہوگا میں وہ کروں گا۔ میرا فوکس اسی بات پر تھا۔
آخر میں میں کچھ رنز بنا پایا۔بھارت ابھی بدھ کو وشاکھاپٹنم میں دوسرے ون ڈے میں اتریگا جو اس کے واسطے تین میچوں کی سیریز میں بنے رہنے کے لئے کرو یا مرو کا میچ ہو گا ۔