ایم فور کے مائنڈ ماسٹرز شو میں سابق کرکٹر رسل آرنلڈ اور سابق بھارتی فاسٹ بالر لکشمی پتی بالاجی کے ساتھ مرلی دھرن نے شرکت کی۔
مرلی دھرن نے اسٹار اسپورٹس 1 تمل شو میں کہا کہ کسی بھی کھیل میں 90 فیصد کام اسی وقت ہوتا ہے جب آپ ذہنی طور پر فٹ ہوں۔ آپ صرف اس وقت کھیل سکتے ہیں جب آپ ذہنی طور پر فٹ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ جوان ہوتے ہیں تو آپ اس پر زیادہ توجہ نہیں دیتے کیونکہ آپ کو اس کھیل کا زیادہ شوق ہے۔ بولے بغیر آپ سوچتے ہیں کہ آپ کو کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا ہے۔ لیکن جب آپ دباؤ کی وجہ سے پیشہ ورانہ سطح پر جاتے ہیں تو یہ ایک مکمل ذہنی کھیل بن جاتا ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں 800 وکٹیں لینے والے مرلی دھرن نے کہا کہ بہت سے ایسے کرکٹر موجود ہیں جن کی تکنیک بہت اچھی ہے لیکن وہ دباؤ کا مقابلہ نہیں کرتے اور جلد ہی ٹوٹ جاتے ہیں۔ اس لئے نہ صرف کرکٹ بلکہ کسی بھی کھیل میں ذہنی پہلو کی بہت اہمیت ہے۔
مرلی دھرن نے کہا کہ پیشہ ورانہ کھیلوں میں مائنڈسیٹ بہت اہم ہے۔ جب کوئی شخص سخت تربیت حاصل کررہا ہے تو مضبوط ذہنیت پر کام کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
ہوسکتا ہے کہ کھلاڑی ناکام ہو گیا ہو۔ ہو سکتا ہے کہ کوئی بیٹسمین شاٹ نہیں کھیل سکے اور کوئی بولر اپنی اس طرح کی بولنگ نہ کرسکے جیسے وہ کرنا چاہتا ہے لیکن اگر آپ اسے نظر انداز کرتے ہیں اور تربیت جاری رکھتے ہیں اور آپ کو خود پر اعتماد ہے تو آپ کو کامیابی ضرور ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں چھوٹی عمر میں بھی لیگ اسپن کرتا تھا ، اس لئے میں نے سوچا کہ اگر میں ٹیسٹ کے لئے جاؤں اور اپنا ایکشن ٹیسٹ دوں اور اس سے کام نہیں ہوا تو میں لیگ اسپنر بن جاؤں گا۔ جب آپ کرکٹ یا کوئی اور کھیل کھیلتے ہیں تو آپ پلان اے اور پلان بی رکھتے ہیں۔
آپ کبھی بھی کسی ایک منصوبے پر کام نہیں کرسکتے ہیں۔ اگر آپ زندگی میں یا کھیلوں میں کبھی ناکام ہوئے ہیں تو آپ کو اس کے بارے میں سوچنا ہوگا اور اسے مثبت طور پر دیکھنا ہوگا۔