بھارت نے پورے سال ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی -20 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ذاتی کامیابیوں کے ساتھ ٹیم کے طور پر بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ملی ہار کی چبھن سال کے آخر تک بنی رہی۔
![بھارت نے سال 2019 میں اپنا پرچم بلند رکھا](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/5478273_vk.jpg)
کپتان وراٹ کوہلی کے ساتھ محدود فارمیٹ کے نائب کپتان روہت شرما نے سال کے آخر میں اعتراف کیا کہ پورے سال بہترین کرکٹ کھیلنے کے بعد ورلڈ کپ کے وہ 30 منٹ انہیں چبھتے رہے جہاں میچ ہندستان کے ہاتھ سے نکل گیا۔
اس سال جون جولائی میں منعقدہ ورلڈ کپ میں ہندستان کو ٹورنامنٹ شروع ہونے سے پہلے ہی خطاب کا مضبوط دعویدار مانا جا رہا تھا اور سیمی فائنل میں داخلے تک تمام اعداد و شمار بھارت کے حق میں تھے لیکن سیمی فائنل میں بھارتی اننگز کے دوران 30 منٹ کے کھیل میں ہندستانی امیدیں چکنا چور ہو گئیں۔
![بھارت نے سال 2019 میں اپنا پرچم بلند رکھا](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/5478273_india.jpg)
بھارت نے اپنے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ کو چھ وکٹوں سے اور عالمی چمپئن آسٹریلیا کو 36 رنز سے شکست دی جبکہ نیوزی لینڈ کے ساتھ اس کا میچ بارش کی وجہ سے منسوخ رہا۔
بھارت نے پھر روایتی حریف پاکستان کو ڈک ورتھ لوئیس قانون کے تحت 89 رنز سے شکست دے دی۔ بھارت کو افغانستان کو شکست دینے میں اگرچہ سخت جدوجہد کرنا پڑی اور اسے 11 رنز سے کامیابی ملی۔ بھارت نے پھر ویسٹ انڈیز کو 125 رنز سے شکست دی لیکن اگلے میچ میں اسے میزبان انگلینڈ کے ہاتھوں 31 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹیم انڈیا نے بنگلہ دیش کو 28 رنز سے اور سری لنکا کو سات وکٹ سے شکست دے کر شان سے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کیا ۔ بارش کی وجہ سے بھارت کا نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل دو دن تک چلا جس میں بھارت کو 18 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
![بھارت نے سال 2019 میں اپنا پرچم بلند رکھا](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/5478273_indian.jpg)
بھارت کو 240 رنز کا ہدف ملا جو بھارتی بلے بازوں خاص طور پر ٹورنامنٹ میں پانچ سنچری لگا چکے روہت کی فارم کو دیکھتے ہوئے زیادہ مشکل نہیں تھا لیکن اس کے بعد جو ہوا وہ کسی اچنبھے سے کام نہیں تھا۔
ٹرینٹ بولٹ اور میٹ ہنری کی خطرناک گیند بازی سے چوتھے اوور تک بھارت کا اسکور تین وکٹ پر پانچ رن ہو چکا تھا۔ روہت، وراٹ اور لوکیش راہل صرف ایک ایک رن بنا کر پویلین لوٹ چکے تھے۔بھارتی شائقین کے لئے یہ ایک بڑا جھٹکا تھا۔ دنیش کارتک بھی جلدی آؤٹ ہو گئے۔
رشبھ پنت اور ہردک پانڈیا جب صورتحال کو سنبھالتے نظر آ رہے تھے کہ خراب شاٹ کھیل کر انہوں نے اپنے وکٹ گنوا دیے۔ مہندر سنگھ دھونی (50) اور رویندر جڈیجہ (77)، نے ساتویں وکٹ کے لئے 116 رن کی شراکت لیکن بولٹ نے جڈیجہ کو آؤٹ کیا جبکہ دھونی کو مارٹن گپٹل کی راست تھرو نے رن آؤٹ کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی بھارت کی ورلڈ کپ مہم مایوس کن طور پر ختم ہو گئی۔
وراٹ اور روہت نے سال بھر کی ٹیم انڈیا کی کارکردگی پر نظر ڈالتے ہوئے کہاکہ 2019 ہندوستانی کرکٹ کے بہترین سال میں سے ایک رہا ہے۔ ورلڈ کپ کے اس 30 منٹ کو چھوڑ دیا جائے تو ہمارے لئے یہ ایک شاندار سال رہا۔ ہم آئی سی سی ٹرافی جیتنے کی اپنی کوشش جاری رکھیں گے۔ ورلڈ کپ کی اس ہار کو چھوڑ کر ہم اس سال کو اطمینان کی نظر سے دیکھ سکتے ہیں۔
ورلڈ کپ کے ان 30 منٹ کو چھوڑ دیا جائے تو بھارت نے اس سال آٹھ ٹسٹ میچوں میں سات جیتے اور ایک ڈرا رہا۔ بھارت ٹیسٹ میچوں میں اپنے اس کارکردگی سے آئی سی سی ٹیسٹ چمپئن شپ میں 360 پوائنٹس کے ساتھ سب سے آگے ہے جبکہ آسٹریلیا 216 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
بھارت نے ون ڈے میں 28 میچ کھیلے جس میں سے اس نے 19 جیتے، 8 ہارے اور ایک میں کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ٹی -20 میں بھارت نے 16 میچوں میں نو جیتے اور سات ہارے۔ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا دورے کا آخری میچ سال کے اوائل میں کھیلا جبکہ اس سیریز کے پہلے تین میچ دسمبر 2018 میں کھیلے گئے تھے۔
بھارت نے یہ سیریز 2-1 سے جیت کر آسٹریلیا میں پہلی بار ٹیسٹ سیریز جیتنے کی تاریخ رقم کی۔ بھارت نے ورلڈ کپ کے بعد ویسٹ انڈیز میں ٹیسٹ سیریز 2-0 سے جیتی جبکہ جنوبی افریقہ کے خلاف تین میچوں کی ہوم سیریز میں اس نے جنوبی افریقہ کو 3-0 سے کلین سویپ کر دیا۔ ہندستان نے پھر بنگلہ دیش کو 2-0 سے شکست دی۔
ون ڈے میں ہندستان نے آسٹریلیا کو 2-1 سے اور نیوزی لینڈ کو 4-1 سے شکست دی۔ اگرچہ آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز میں ہندوستان کو 2-3 سے شکست ملی۔ ورلڈ کپ کے بعد ہندستان نے ویسٹ انڈیز میں تین میچوں کی سیریز 2-0 سے اور ویسٹ انڈیز سے تین میچوں کی ہوم سیریز 2-1 سے جیتی۔ٹی -20 میں ہندستان کو نیوزی لینڈ سے 1-2 سے اور آسٹریلیا سے 0-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن ٹیم انڈیا نے ویسٹ انڈیز کو 3-0 سے شکست دی، جنوبی افریقہ سے 1-1 سے سیریز برابر کھیلی، بنگلہ دیش کو 2-1 سے شکست دی اور ویسٹ انڈیز کو 2-1 سے شکست دی۔
ہندوستانی کپتان وراٹ کو سال کے شروع میں ان کے گزشتہ سال کی شاندار کارکردگی کے لئے آئی سی سی کرکٹر، ٹیسٹ کرکٹر اور ون ڈے کرکٹر آف دی ایئر کے ساتھ ساتھ آئی سی سی کی ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیموں کا کپتان بھی اعلان کیا گیا۔ وراٹ نے سال میں تینوں فارمیٹ میں سب سے زیادہ 2455 رنز بنائے جبکہ روہت نے کپتان کو نزدیکی چیلنج دیتے ہوئے 2442 رنز بنائے۔ وراٹ نے ٹیسٹ میں 612، ون ڈے میں میں 1377 اور ٹی -20 میں 466 رن بنائے۔
وراٹ نے اس سال سات سنچری بنائیں جبکہ روہت کے بیٹ سے 10 سنچری نکلیں ۔ روہت نے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں اوپنر کے طور پر شاندار شروعات کی اور اوپنر کے طور پر اپنے پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچری بنانے والے وہ پہلے بلے باز بنے۔ہندستان کے آل راؤنڈر یوراج سنگھ نے اس سال بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا جبکہ ورلڈ کپ کے بعد میدان سے مسلسل باہر چل رہے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کے ریٹائرمنٹ کو لے کر سال کے آخری ہفتے تک قیاس رہے لیکن دھونی نے ان تمام قیاس آرائی پر خاموش برقرار رکھی۔ امباٹي رائیڈو کا ورلڈ کپ ٹیم میں منتخب نہ ہونے کے بعد تمام فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ اور پھر ریٹائرمنٹ سے باہر آکر فرسٹ کلاس میچ کھیلنا بحث کا موضوع رہا۔ نوجوان اوپنر پرتھوی شا پر ڈوپنگ کی وجہ سے آٹھ ماہ کی پابندی لگی۔
ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ پر منتظمین کی کمیٹی کی 33 مہینوں سے جاری مدت اس سال 23 اکتوبر کو سابق ہندستانی کپتان سورو گنگولی کے بورڈ کا 39 واں صدر بننے کے ساتھ ختم ہو گئی۔ گنگولی کو اگرچہ صرف 10 مہینوں کی مدت ہی ملی ہے لیکن وہ 2024 تک صدر بننے کی فراق میں ہیں اور لوڈھا کمیٹی کی سفارشات میں تبدیلی کو لے کر سپریم کورٹ کے پاس گئے ہیں جس پر نئے سال میں فیصلہ ہونا ہے۔
ہندستان کا گلابی گیند سے پہلا ڈے نائیٹ ٹیسٹ گنگولی کے صدر بننے کے بعد ان کے آبائی شہر کولکتہ کے ایڈن گارڈن میں بنگلہ دیش کے خلاف ہوا۔ روی شاستری کو اس سال پھر ہندستانی ٹیم کا کوچ منتخب کر لیا گیا اور ان کا دور اقتدار اگلے سال آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی -20 ورلڈ کپ تک کے لئے ہے۔ نیا سال 2020 کپتان وراٹ کے لئے سب سے بڑا چیلنج بننے والا ہے جس میں انہیں ورلڈ کپ جیتنے کا خواب پورا کرنا ہوگا۔