بھارتی ٹیم نے تیسرا میچ جیتنے کے ساتھ پہلی بار نیوزی لینڈ کی زمین پر ٹی -20 سیریز جیتنے کی تاریخ رقم کردی ہے۔
نیوزی لینڈ کے پاس تیسرے میچ میں فتح حاصل کرنے کے تمام موقع تھے لیکن اس نے تمام موقع گنوا دیے۔ کیوی ٹیم نے پہلے میچ میں 203 کا اسکور بنایا لیکن اس کے بولر اس کا دفاع نہیں کر پائے جبكہ دوسرے میچ میں اس کا اسکور اتنا چھوٹا تھا کہ اس کے گیند بازوں کے پاس دفاع کرنے کے لئے کچھ نہیں بچا تھا۔
تیسرے میچ میں اسے آخری اوور میں پانچ گیندوں میں صرف تین رن بنانے تھے لیکن کپتان کین ولیمسن اور راس ٹیلر ایسا نہیں کر پائے اور تیز گیند باز محمد سمیع کو اپنے وکٹ گنوا بیٹھے۔
اسکور ٹائی رہا اور میزبان ٹیم ایک بار پھر سپر اوور میں میچ گنوا بیٹھی۔ سپر اوور میں ٹم ساؤتھی کو آخری دو گیندوں پر بھارت کو 10 رن بنانے سے روکنا تھا لیکن ساؤتھی بھارتی اوپنر روہت شرما سے دو چھکے کھا بیٹھے۔
بھارتی ٹیم اب مسلسل چھ ٹی -20 میچ جیت چکی ہے اور چوتھے میچ میں بھی وہ جیت کے مضبوط دعویدار کے طور پر اترے گی۔
نیوزی لینڈ کو اب سپر اوور کی مایوسی سے نکل کر چوتھے میچ میں واپسی کرکے اپنی ساکھ بچانے کی کوشش کرنا ضروری ہے۔ ولیمسن کے لئے یہ ہار اور بھی مایوس کن رہی کیونکہ وہ اپنے کیریئر کی 95 رنز کی بہترین اننگز کھیلنے کے باوجود اپنی ٹیم کو جیت نہیں دلا سکے۔
دراصل ولیمسن سنچری کے قریب تھے اور کیوی ٹیم کو جیت کے لئے صرف دو رن چاہئے تھے۔ ولیمسن سنچری مکمل کرنے کی جلدی میں بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں اپنا وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ سنگل لے کر ان کی ٹیم جیت سکتی تھی۔
تعریف کرنی ہوگی سمیع کی جنہوں نے نئے بلے باز کو چوتھی گیند پر کوئی رن نہیں لینے دیا اور پانچویں گیند پر صرف بائی کا ایک رن دیا۔ اگرچہ اسکور ٹائی ہو چکا تھا لیکن ٹیلر دباؤ میں آ چکے تھے اور آخری گیند پر بولڈ ہو گئے۔
یہ ہار ولیمسن اور ٹیلر کو طویل عرصے تک یاد رہے گی جبکہ شکست کے دہانے سے جیت چھین لینے والی ٹیم انڈیا کو یہ جیت طویل عرصے تک یاد رہے گی۔
بھارت نے نیوزی لینڈ کی زمین پر پہلی بار ٹی -20 کی سیریز جیت سے کیوی ٹیم سے گزشتہ سال انگلینڈ میں ہوئے ون ڈے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں شکست کا بدلہ چکا لیا ہے اور اب تو کپتان وراٹ کوہلی نے بھی کہا ہے کہ ٹیم سیریز کو 5 -0 سے کلین سویپ کرنا چاہے گی۔
وراٹ نے تیسرے میچ کی جیت کے بعد کافی خوش ہوتے ہوئے کہاکہ ایک وقت ہمیں لگا کہ میچ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا۔ میں نے کوچ سے کہا کیوی اس میچ کو جیتنے کے حقدار ہیں کیونکہ جس طرح کین بلے بازی کر رہے تھے ان کا جیتنا یقینی نظر آ رہا تھا۔
لیکن سمیع کا تجربہ ہمارے کام آیا۔ آخری گیند سے پہلے ہم نے بات چیت کی کہ اسٹمپس کو ہٹ کرنا ضروری ہے کیونکہ ایک رن تو انہیں کسی طرح حاصل ہی ہو جاتا۔
سمیع نے وکٹ حاصل کیا، میچ سپر اوور میں گیا اور روہت تو واقعی حیرت انگیز ہیں۔ اوورآل یہ ایک شاندار جیت رہی اور نیوزی لینڈ میں پہلی بار ٹی -20 سیریز جیتنا خوشگوار ہے۔
اس جیت کے بعد ہم سیریز کو 5-0 سے جیتنے کی پوری کوشش کریں گے۔ دوسری طرف نیوزی لینڈ کپتان کین نے کہاکہ سپر اوور ہمارے لئے زیادہ کامیاب نہیں رہے ہیں اس لئے ہمیں مقرر اوورز میں ہی جیت حاصل کرنے کی کوشش کرنی ہوگی۔
بھارتی ٹیم نے ایک بار پھر فیصلہ کن موقعوں پر اپنا تجربہ دکھایا اور میچ کو ہمارے ہاتھ سے نکال لے گئے۔
نیوزی لینڈ نے اپنے گزشتہ چھ میچوں میں پانچ میچ گنوائے ہیں اور میزبان ٹیم کو اب اپنی ساکھ بچانے کے لئے باقی دو میچ جیتنے ہوں گے۔